1 اگست 2025 - 01:59
یورپی موقف پر خوش ہونا سادہ لوحی ہے، سید عبدالملک بدرالدین الحوثی

انقلاب یمن کے قائد نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں یورپی موقف اور "فلسطینی ریاست" کی تسلیم کرنے کی موجودہ مہم ایک ڈھونگ اور فریب ہے اور یہ کبھی بھی فلسطین کے مسئلے کا حل نہیں بن سکے گی۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، انقلاب یمن کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی، نے جمعرات (31 جولائی 2025) کو اپنے خطاب میں عالم اسلام بالخصوص غزہ کے مسائل اور یمنی فوج کی آپریشنل پیش رفت کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے عرب و اسلامی ممالک کی اسرائیلی غاصب ریاست کے مظالم پر خاموشی کی سخت مذمت کی۔

یمن کے انقلاب کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی الطباطبائی نے کہا:

• "غزہ میں انسانی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے اور "غزہ پٹی میں انسانی المیے کا پہلا شکار بچے ہیں"، جن کی مظلومیت "عالمی غداری اور خاموشی" کی واضح علامت ہے۔"

• "ہم خبردار کرتے ہیں کہ غزہ میں تقریباً 100,000 فلسطینی بچے بھوک کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں، جبکہ 40,000 نوزائیدہ بچوں کی حالت دودھ کی عدم دستیابی کی وجہ سے خطرناک ہے۔"

• "صہیونی ریاست "منظم طریقے سے نوزائیدہ بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے" اور یہ اس ریاست کی فلسطینی قوم کے خلاف عملی پالیسی کا حصہ ہے۔"

• "ہم آج 'بھوک سے ہونے والی روزانہ شہادتوں' کے عینی شاہد ہیں۔ غزہ کی موجودہ حقیقت 'اعداد و شمار سے کہیں زیادہ دردناک' ہے اور صہیونی درندگی اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ 'زچگی کے عمل سے گذرنے والی خواتین کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے'۔"

• "فلسطینی قوم کی مظلومیت جامع ہے؛ انہیں بھوک سے دوچار کیا جاتا ہے، بمباری کا نشانہ لگایا جاتا ہے، نقل مکانی پر مجبور کیا جاتا ہے، اور اب انہیں انتہائی گنجان آباد اور بہت سے چھوٹے علاقوں میں مجبوراً اکٹھا کیا جا رہا ہے۔"

• "اسرائیلی فوج نے غزہ کی 80% سے زیادہ آبادی کو اس خطے کے محض 12% رقبے میں قید کر رکھا ہے، اور ان ہی علاقوں کو جو وہ "محفوظ" کہتے ہیں، مصنوعی بھکمری اور بمباری کا نشانہ بنا دیتے ہیں"۔

• "'فلسطینی خواتین کی تکلیف' اس بحران کا ایک اہم پہلو ہے اور صہیونیت 'مجرمانہ درندگی اور جارحیت' کی پیداوار ہے۔"

• "اس ہفتے جب صہیونی ریاست نے انسانی جنگ بندی کا دعویٰ کیا تو اسی دوران 4000 سے زیادہ فلسطینیوں کو، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے، حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔"

• "بہت سے شہید اس حالت میں مارے گئے جب وہ اپنے اور اپنے خاندانوں کے لئے خوراک کا بندوبست کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ غزہ کے لوگوں کو بھوکا مارنے کے لئے صہیونیوں نے عجیب و غریب روشیں وضع کی ہیں، دشمن انہیں موت کے جال میں پھنسا رہا ہے اور روزانہ قتل کر رہا ہے۔"

امداد کی ہوائی ترسیل ایک دھوکہ ہے

• "ہوائی امداد کا مقصد عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینے کی ایک چال ہے، کیونکہ یہ زیادہ تر 'ریڈ زونز' میں اتاری جاتی ہے، ریڈ زونز 'موت کا جال' ہیں، جہاں امداد کے پیکجز تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔"

• "ہوائی امداد بھیجنے کا کوئی جواز نہیں۔ یہ غزہ کے لوگوں کی عزت نفس کی توہین اور انسانی وقار کے ساتھ مذاق ہے۔"

• "غزہ میں زمینی راستے سے خوراک اور انسانی امداد کی ترسیل کا انتظام اقوام متحدہ کے ذریعے ممکن ہے، لیکن اسرائیلی ریاست ہی اس میں رکاوٹ ہے۔"

بھوک سے مرتے بچے انسانیت کے لئے شرم کا نشان ہیں

• "غزہ کے دبلے پتلے اور ہڈیوں کا ڈھانچہ بننے والے بچوں کی تصاویر مغربی معاشروں کے ضمیر کو ذلیل و رسوا کر رہی ہیں جو تہذیب اور لبرل اقدار کے علمبردار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔"

اسرائیل نے غزہ پر مصنوعی قحط اور افراتفری مسلط کر رکھی ہے

• "صہیونی ریاست غزہ میں منصوبہ بند قحط اور انتشار پیدا کر رہی ہے۔ دشمن امداد کی منصفانہ تقسیم کو روک کر بھوکے لوگوں کے درمیان خونریز جھگڑے کروا رہا ہے۔"

• "صہیونی انتہائی وحشیانہ اشتعال انگیز حرکتیں کر رہے ہیں، مثلاً بھوک سے تڑپتے غزہ والوں کے سامنے [غزہ کی] سرحد کے قریب باربی کیو پارٹیاں منعقد کرنا۔ یہ ان کی درندگی اور فلسطینیوں کے درد سے لطف اندوزی کی واضح مثال ہے۔"

یہ سب کچھ اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہے

• "یہ تمام اقدامات فلسطینیوں کو ختم کرنے کی صہیونی اسکیم کا حصہ ہیں۔ وہ نہ صرف انہیں مار رہے ہیں بلکہ ان کی انسانی شرافت کو بھی پامال کر رہے ہیں۔"

• "اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے اور زراعت کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بعد امدادی سامان کو نشانہ بنایا، تاکہ لوگ خود کھانا پیدا نہ کر سکیں۔"

• "آج، اسرائیلی ریاست کی جانب سے صحافیوں کے لئے ہزاروں رکاوٹیں پیدا کرنے اور ان کے وسیع پیمانے پر قتل کے باوجود، اسرائیلی جرائم کو وسیع پیمانے پر میڈیا کوریج مل رہی ہے اور عالمی مذمت میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل اپنی تصویر صاف کرنے کی کوششوں میں بھی ناکام ہوچکا ہے۔ لیکن چونکہ اسرائیلی ریاست امریکی حمایت پر بھروسہ کرتے ہوئے تنقید کو نظرانداز کرتا ہے، اسی لئے صرف میڈیا کوریج اور مذمت کافی نہیں ہے۔ اس مسئلے کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔"

غیر مسلموں کا اسلامی ممالک کی بے حسی پر حیرت

• "غزہ میں صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف اسلامی دنیا کا ردعمل انتہائی کمزور ہے، جبکہ بہت سے غیر اسلامی ممالک یہ توقع رکھتے ہیں کہ مسلمان، خاص طور پر عرب، فلسطینی قوم کے دفاع میں سب سے آگے ہوں۔"

• "کچھ حکومتیں خود کو ذمہ دار نہیں سمجھتیں، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ انہیں مسلم دنیا کے معاملات میں 'مسلمانوں سے زیادہ ہمدرد' یا 'عربوں سے بڑھ کر عرب' نہیں ہونا چاہئے!"

• "اسلامی دنیا میں بے پناہ صلاحیتیں ہیں۔ دو ارب مسلمانوں کی امت مادی اور روحانی طور پر ظلم کے خلاف کھڑے ہونے کی اہلیت رکھتی ہے، لیکن جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ زیادہ تر خاموشی اور غداری ہے۔"

• "یہاں تک کہ بہت سی غیر مسلم قومیں جو یہودی صہیونیت کے جرائم سے متاثر ہوئی ہیں، مسلمانوں کی بے عملی اور بے حسی سے حیرت زدہ ہیں۔"

• "عرب دنیا کی وسیع پیمانے پر ذلت و حقارت افسوسناک ہے، فلسطینی عوام کے ساتھ دیانتدارانہ موقف اپنانے والے بہت کم ہیں۔ زیادہ تر عرب ممالک میں، حکومتوں کا سرکاری موقف غزہ کے حق میں کسی بھی عوامی تحریک کی راہ میں رکاوٹ ہے۔"

اسرائیل کو دی جانے والی امریکی امداد عرب ممالک کے خزانوں سے فراہم ہوتی ہے

• "اسرائیلی جرائم کو تقویت دینے میں عرب ممالک کا کردار ناقابل تردید ہے، اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس خاموشی اور مداخلت نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی ظلم کے پھیلاؤ کو ہوا دی ہے۔"

• "فلسطینی عوام پر امریکی بم گرانے والے اسرائیلی طیارے عرب ممالک سے تیل لے کر اڑتے ہیں۔ یہی تیل ان ٹینکوں کو ایندھن فراہم کرتا ہے جو غزہ پر قبضے اور قتل عام کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔"

• "امریکہ اب تک غزہ کے لوگوں کے خلاف جنگ پر 22 ارب ڈالر کی خطیر رقم خرچ کر چکا ہے، لیکن اس رقم کی جڑ وہ کھربوں ڈالر ہیں جو عرب ممالک نے امریکی بینکوں میں جمع کر رکھے ہیں۔"

• "یہ وہ عرب حکومتیں ہیں جو نہ صرف فلسطینی عوام کی حمایت نہیں کرتی ہیں بلکہ غزہ اور مقاومت کی حمایت میں عوامی تحریکوں کو بھی روک  دیتی ہیں۔"

• "بہت سے عرب ممالک میں، فلسطین کی حمایت میں عوامی تحریکیں ممنوع ہیں، اور ان ممالک کے لوگوں کو مظاہرے یا بولنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔"

• "ان میں سے کچھ حکومتوں نے اپنی فضائی حدود اور ہوائی اڈے اسرائیل کو فوجی استعمال کے لئے مہیا کئے ہوئے ہیں، خاص طور پر وہ حکومتیں جو تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں کردار ادا کر رہی ہیں۔"

• "غزہ میں شدید مصنوعی قحط اور جبری بھکمری کے دوران بھی، عرب ممالک کی طرف سے صہیونی ریاست کو بڑے پیمانے پر تجارتی شپمنٹس کی ترسیل جاری ہے۔"

• "ایسے حال میں کہ شیرخوار فلسطینی بچے بھوک سے مر رہے ہیں، عرب ممالک غاصب ریاست کے ساتھ تجارت جاری رکھے ہوئے ہیں اور یمن کی طرف سے اسرائیل پر نافذ کردہ بحری محاصرے کی وجہ سے اسرائیل کو ملنے والے نقصان کا ازالہ کرتے ہیں اور غاصب ریاست کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

• "کچھ عرب اور اسلامی حکومتیں فلسطینی مجاہدین کو دہشت گرد قرار دیتی ہیں، حالانکہ وہ صرف اپنی قوم، اپنی زمین اور اپنے مقدسات کا دفاع کر رہے ہیں۔"

• "ضروری ہے کہ اسلامی حکومتیں فلسطینی مزاحمتی گروہوں سے 'دہشت گرد' کا لیبل ہٹا دیں اور ان گروہوں کی سرکاری حمایت کا اعلان کرکے اپنا موقف واضح کریں۔ اگر ایسا کیا جاتا ہے تو اس کا خطے کے توازن پر گہرا [مثبت] اثر پڑے گا۔"

• "بظاہر 'خودمختار' فلسطینی اتھارٹی کے کردار کے بارے میں کہنا چاہئے کہ یہ ادارہ نہ صرف فلسطینی قوم کی کوئی حمایت نہیں کرتا، بلکہ صہیونی ریاست کے ساتھ مل کر مجاہدین کی گرفتاری میں بھی تعاون کرتا ہے۔"

• "اگر جابر طاقتوں کے مظالم اور جرائم کے خلاف مناسب ردعمل نہ دکھایا جائے، تو یہ رویے پھیلتے رہیں گے اور جاری رہیں گے۔ جو کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسرائیل ان کی طرف سے مزاحمت کرنے اور ڈٹے رہنے، کے بغیر ہی اپنے جرائم روک دے گا، تو وہ وہم میں مبتلا ہے۔"

یورپی موقف پر مطمئن ہونا سادہ لوحی ہے

• "صہیونی ریاست کی حمایت میں امریکہ اور یورپ کا کردار قابل مذمت ہے۔ فلسطین کے بارے میں مغرب کے وعدوں پر کوئی بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے موقف ـ اور بالخصوص ان کی طرف سے دو ریاستی حل کی حمایت - پر دل خوش کرنا سادہ لوحی اور بے وقوفی ہے۔"

• "کچھ عرب رہنما امریکہ پر بھروسہ کرتے ہیں، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ صراحتاً غزہ اور فلسطین کے دیگر علاقوں میں صہیونیوں کے جرائم کی کھلم کھلا حمایت کرتا ہے۔ امریکہ اس ریاست کو وسیع پیمانے پر فوجی امداد فراہم کرتا ہے اور اس کے عہدیدار اس حمایت کو اپنے لئے اعزاز اور باعث فخر قرار دیتے ہیں۔"

• "امریکہ فلسطینیوں کے لئے کوئی حق تسلیم نہیں کرتا۔ ٹرمپ نے شام کے گولان علاقے کو صہیونی ریاست کے حوالے کر دیا، گویا کہ یہ اس کا آبائی ترکہ تھا۔ امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ کی طرح، صہیونیت کا کھلا ہوا بازو ہے جو واضح طور پر اس راستے پر گامزن اور اس کے عزائم کا حامی ہے۔"

• "یورپی پالیسیاں سب پر عیاں ہیں، چنانچہ یورپی ممالک کے موقف پر بھروسہ کرنا سراب پر بھروسہ کرنے کے مترادف ہے۔ مغرب جو 'فلسطینی ریاست' پیش کرتا ہے، وہ فلسطین کے ایک چھوٹے سے حصے پر ایک نمائشی ڈھانچہ ہے جس میں نہ تو ہتھیار ہیں اور نہ ہی ایک حقیقی ریاست تشکیل دینے کے لئے ضروری اجزاء و عناصر۔'"

• "جب مغرب کہتا ہے کہ یہ 'فلسطینی ریاست' قابل رہائش ہے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ فلسطینی ایک چھوٹے سے باڑے میں ریوڑ کی مانند زندگی گذار دیں۔ اس ریاست کو تسلیم کرنے کے بارے میں برطانیہ اور فرانس کا بیان صرف غزہ پٹی میں موجودہ المناک صورت حال کی وجہ سے پیدا ہونے والے بدنامی کے خطرے کی وجہ سے ہے؛ ایسی صورت حال جو ان کے لئے شرمناک اور باعث بدنامی ہے۔"

• "فلسطین میں یہودیوں کے جرائم کا حجم مغرب کے لئے بدنما داغ ہے؛ وہ مغرب جو عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔"

• "فلسطینی مقاومت اپنی کامیاب کارروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس ہفتے قسام بریگیڈز نے 14 بہادرانہ جہادی کارروائیاں سرانجام دیں، جبکہ سرايا القدس اور دیگر مقاومتی گروہوں نے بے مثال استقامت کے ساتھ بڑی کارروائیاں کیں۔"

• "صہیونی دشمن کے تقریباً چار فوجی بریگیڈز کے استعمال کے باوجود، غزہ پر اس کا حملہ ناکام ہو چکا ہے۔"

• "غزہ کے مجاہدین 662 دنوں سے اسرائیلی حملوں کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں، اور مقاومت نے نہ صرف ہتھیار نہیں ڈالا بلکہ غزہ کے شمال، مرکز اور جنوب میں دشمن کا کانٹے دار مقابلہ کرنے میں مصروف ہے۔"

• "یہ اسماعیل ہنیہ اور فواد شکر کی شہادت کی برسی کے ایام ہیں، اور ہم فلسطین اور لبنان میں مجاہدین کے فیصلہ کن کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اگر یہ مزاحمت اور قربانیاں نہ ہوتیں، تو آج مصر، اردن اور شام جیسے اہم عرب ممالک اسرائیل کے تسلط میں پہنچ چکے ہوتے، اور یہ ریاست اپنا راستہ عراق تک بڑھا چکی ہوتی۔"

• "ہم ہالینڈ کی طرف سے کے اسرائیلی ریاست کو اپنی قومی سلامتی کے خطرات کی فہرست میں شامل کرنے کے حالیہ فیصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اور عرب ممالک سے کہتے ہیں: 'کاش کہ وہ حکومتیں جو اب بھی اسرائیلی دشمن کے ساتھ معاشی تعلقات رکھتی ہیں، کولمبیا کے صدر سے سبق سیکھ لیتیں جنہوں نے تل ابیب کو کوئلہ کی برآمدات پر پابندی عائد کی ہے۔"

- «مسئولان رژیم صهیونیستی و همچنین رسانه‌های غربی ناگزیر به اعتراف به شکست خود در برابر عملیات‌های دریایی یمن شده‌اند، عملیات‌هایی که در نهایت منجر به تعطیلی بندر «ام‌الرشراش» (ایلات) شده‌اند.»

غزہ کی حمایت میں یمن کی کارروائیاں جاری رہیں گی

• "میں اعلان کرتا ہوں کہ غزہ کے تئیں یمنی فوج کی حمایتی کارروائیاں جاری رہیں گی، جیسا کہ گذشتہ ہفتے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے 10 کارروائیاں کی گئیں، جن میں اللد ہوائی اڈے کو نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔"

• "ہماری بحری کارروائیوں کا چوتھا مرحلہ شروع ہو چکا ہے، جس میں ہر جو بھی بحری جہاز صہیونی ریاست کے ساتھ تجارتی تعاون کرتا ہو اور وہ ہماری دسترس میں آئے، حملے کا نشانہ بنے گا۔ ہمارا یہ فیصلہ غزہ کی موجودہ المناک صورت حال کے جواب میں ایک اہم ضروری قدم ہے۔"

• "صہیونی ریاست کے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ مغربی میڈیا کو بھی یمن کی بحری کارروائیوں کے سامنے اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا پڑا ہے، جن کی وجہ سے بالآخر بندرگاہ 'ام الرشراش' (ایلات) بند ہو گئی ہے۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha