بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || الیکساندر دوگین (Aleksandr Dugin) کا خیال ہے کہ عیسائیت، اسلام اور یہودیت اور دوسرے ادیان کی روایتی تعلیمات میں زور دیا جاتا ہے کہ عقل و خِرَد صرف انسان تک محدود نہیں ہے۔
اس دائرے میں عاقلین کی تین قسمیں ہیں:
1. خدا: الہٰی عقل جو غیر مخلوق ہے۔
2. فرشتے جو مخلوق ہے تاہم پاک و پاکیزہ ہیں اور خدا کے وفادار ہیں۔
3. شیاطین: وہ گرے ہوئے فرشتے جو خدا کے خلاف بغاوت کرکے انسان کے دشمن بن گئے۔
انسانی تاریخ ان تین قوتوں کے تصادم کا منظر ہے: اچھے فرشتے جو راستہ دکھاتے ہیں، شیاطین جو گمراہ کرتے ہیں اور فساد کرتے ہیں، اور الہٰی عقل جو اس پورے عمل کو کنٹرول کرتی ہے۔ چنانچہ انسانی تہذیب اور سیاست کو محض انسانی فیصلوں کا نتیجہ قرار نہيں دیا جا سکتا، بلکہ غیر انسانی ـ خواہ الہٰی خواہ شیطانی ـ عقلوں کو بھی مد نظر رکھنا چاہئے۔ مثال کے طور پر:
• امریکی صحافی ٹکر کارلسن کی رائے کو اسی قسم کی نگاہ کی ایک مثال قرار دینا چاہئے جو کہتے ہیں: "مغرب پر جہنم کی ماورائی مخلوقات حکمرانی کر رہی ہیں"۔ دوگین کی رائے کے مطابق، کارلسن کی یہ بات مسیحی عقیدے کی رو سے، منطق کے عین مطابق اور بالکل درست ہے۔ یہ موجودات افسانوی یا اجنبی نہیں بلکہ 'جانے پہچانے شیاطین ہیں۔
دوگین، لبرل ازم کے مابعد جدیدیت کے نظریئے، جنس کی تبدیلی (Gender change)، اخلاقی زوال، مادہ پرستی، الحاد اور تاریخ کی خطی ترقی (Linear progression of history) ترقی میں یقین کے فروغ کو مغربی تہذیب پر شیطانوں کے غلبے کی واضح نشانیاں سمجھتے ہیں۔ ان کے خیال میں، ایسی اقدار اور پالیسیوں کو فروغ دینے والے رہنما روحانی اور مذہبی لحاظ سے "مُسَخَّر" ہو چکے ہیں۔
جب انسان وجود خدا کو قبول کر لیتا ہے تو اس کا لازمہ یہ ہے کہ وہ فرشتوں اور شیاطین کے وجود کو قبول کر لے۔ اگر انسان عالم وجود کے اس ڈھانچے کا انکار کرے تو یہ خود انسان کے ذہن میں شیطان کے اثر و رسوخ کا ثبوت ہے۔ ان کے بقول، مغربی سیاسی اور ثقافتی اشرافیہ درحقیقت شیاطین کے ایک لشکر کے کنٹرول میں ہیں اور یہی مسئلہ مغرب کے اخلاقی و سیاسی زوال کا بنیادی سبب ہے۔
مغرب کا موجودہ بحران محض سیاسی یا ثقافتی انحراف نہیں بلکہ یہ ایک روحانی جنگ ہے جس میں شیطانی عقلیں سرگرمی سے واقعات کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اس لحاظ سے اس بحران سے نمٹنے کے لئے ایمان کی طرف واپسی، عالم وجود کے روحانی ڈھانچے کو تسلیم کرنے، اور انسانی تاریخ میں ماورائی قوتوں کے کردار کے بارے میں سمجھ بوجھ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
دوگین: ٹکر کارلسن نے مغرب کا سب سے بڑا راز کھول دیا: "وہ شیاطین کے قبضے میں ہیں۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ