بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، غاصب صہیونی ریاست کے فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ کہا کہ یہ ریاست آج (اتوار 17 اگست 2025) سے غزہ پٹی میں خیمے اور رہائشی سامان داخل کرنا شروع کرے گی، جس کا مقصد ـ اس کے بقول ـ غزہ شہر کے باشندوں کو جنگی علاقوں سے جنوب کی طرف منتقل کرنا ہے۔
غاصب صہیونی ریاست کے فوجی ترجمان نے مزید کہا کہ یہ ساز و سامان "کرم ابو سالم" کراسنگ کے ذریعے اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کی تلاشی اور جانچ پڑتال کے بعد داخل کیا جائے گا۔
نیتن یاہو کی کابینہ نے کچھ دن پہلے فوج کو غزہ شہر پر حملے اور اس پر قبضہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
اندازوں کے مطابق اس شہر میں اب بھی تقریباً دس لاکھ فلسطینی شہری رہائش پذیر ہیں۔
صہیونی فوج نے "حماس کے باقی ماندہ مضبوط ٹھکانوں کو تباہ کرنے" اور "قیدیوں کے تبادلے کی بات چیت کے حوالے سے دباؤ ڈالنے" کے بہانے مشرقی غزہ کے علاقوں ـ بشمول الزیتون اور التفاح ـ کے محلوں پر حملے شروع کر دیے ہیں۔
گذشتہ 19 مئی کو غاصب صہیونی ریاست نے دو ماہ سے زائد کے وقفے کے بعد غزہ پٹی میں ـ انتہائی محدود پیمانے پر ـ انسانی امداد کی ترسیل دوبارہ شروع کی تھی۔ تاہم اب تک دی گئی امداد میں رہائشی سامان یا خیمے شامل نہیں تھے، جس نے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کے دکھوں میں اضافہ کیا ہے۔
کچھ ماہ پہلے بھی اسرائیلی فوج نے "گیدئون چیریٹس" نامی کاروائی کے ذریعے حماس کو تباہ کرنے اور صہیونی قیدیوں کو آزاد کرانے کی کوشش کی تھی، جس میں بمباریاں، زمینی حملے اور بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے جیسے غیرانسانی حربے شامل تھے، لیکن ریاست کے رہنماؤں نے خود اس آپریشن کی ناکامی اور کسی بھی مقصد کے حصول میں ناکامی کا اعتراف کیا تھا۔
غزہ کی مزاحمت نے بارہا کہا ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی، غزہ سے مکمل صہیونی انخلا، حملوں کے مکمل خاتمے اور بلا روک ٹوک امداد کی ترسیل کے بدلے صہیونی قیدیوں کو ایک ہی مرحلے میں رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
نکتہ:
واضح رہے کہ فلسطینی شہریوں کی جنوبی غزہ منتقلی، ان کی جنوبی سوڈان یا کسی بھی بیرون ملک میں منتقلی کا آغاز ہے اور مکار صہیونی دشمن نے یہاں بھی کوئی انسانی اقدام نہیں اٹھایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ