اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،اویسی نے ٹرمپ انتظامیہ کے H1B ویزا فیس کو 100,000 امریکی ڈالر تک بڑھانے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہندوستانیوں پر اثر پڑے گا، کیونکہ تقریباً 71 فیصد ایسے ویزا رکھنے والے ہندوستانی شہری ہیں، اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پیر کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے سامنے نہیں جھکنا چاہئے۔ اویسی نے ٹرمپ انتظامیہ کے H1B ویزا فیس کو 100,000 امریکی ڈالر تک بڑھانے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہندوستانیوں پر اثر پڑے گا، کیونکہ تقریباً 71 فیصد ایسے ویزا رکھنے والے ہندوستانی شہری ہیں، اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سیاسی پوائنٹ اسکور نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن مودی حکومت کو غور کرنا چاہیے کہ پاکستان کے فوجی سربراہ نے ٹرمپ کے ساتھ ڈنر کیا، اور ہم اپنے پڑوسی ملک کو امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے بھی دیکھ رہے ہیں، اس پیشرفت کا کیا مطلب ہے؟”
حیدرآباد سے لوک سبھا کے ممبر نے نامہ نگاروں سے کہا کہ اگر ہم نے ان پر قابو نہ پایا تو ہمارے بچوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ ہمیں ٹرمپ حکومت کے سامنے بالکل نہیں جھکنا چاہئے۔” انہوں نے سوال کیا کہ ہاؤڈی مودی اور ٹرمپ کے حامی دیگر پروگراموں کا کیا فائدہ ہے؟
تلنگانہ کے وزیراعلی ریونت ریڈی کے جی ایس ٹی کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے اویسی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ وزیراعلی کی درخواست سے مکمل اتفاق کرتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں۔ ریڈی نے پیر کو مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت ریاستوں کو جی ایس ٹی کی شرحوں کو پانچ سالوں کے لیے حالیہ معقولیت سے ہونے والے محصولات کے نقصانات کی تلافی کرے۔
آپ کا تبصرہ