یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنما نے صہیونی ریاست کے سامنے عرب ممالک کی غلامی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عربوں کو غفلت کی نیند سے بیدار ہونا چاہئے اور انہیں اپنی اس صورت حال پر غور کرنا چاہئے۔
یمن کی مقاومتی تحریک 'انصار اللہ' کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے جمعرات کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی دشمن غزہ پٹی پر مکمل تسلط اور قبضہ قائم کرنے میں ناکام ہوجائے گا۔
انقلاب یمن کے قائد نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں یورپی موقف اور "فلسطینی ریاست" کی تسلیم کرنے کی موجودہ مہم ایک ڈھونگ اور فریب ہے اور یہ کبھی بھی فلسطین کے مسئلے کا حل نہیں بن سکے گی۔
انصار اللہ یمن کے قائد نے اپنے بیان میں دیرالبلح میں صہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم اور عام شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی اور اس کے "مغربی تہذیب کی عظیم رسوائی" قرار دیا۔ انھوں نے غزہ کے انسانی محاصر کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ یمن نے مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ٹھکانوں کو 45 جدید میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ انھوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعاون کرنے والی جہازران کمپنیوں کو قطعی طور پر خبردار کیا۔
انقلاب یمن کے قائد اور انصار اللہ یمن کے سیکریٹری جنرل نے جمعرات (8 مئی 2025ع) کے دن اپنے خطاب میں کہا: امریکہ نے یمن پر انتہائی شدید اور بھاری حملے کئے، لیکن بالآخر اس کو رسوا کن شکست کا سامنا کرنا پڑا/ فلسطین کی حمایت امت مسلمہ پر فرض ہے، مسلم ممالک مشترکہ دشمن کی طرف کے خطروں سے غافل ہیں جس کی وجہ سے امت مسلمہ ـ بالخصوص ملت فلسطین ـ کو یہ دن دیکھنا پڑ رہے ہیں / امریکہ نے بھارت کو پاکستان پر حملے کے لئے اکسایا۔
انصار اللہ تحرک کے سیاسی بیورو کے رکن نے کہا: اگر امریکی ہمیں نشانہ نہ بنائیں ہم بھی ان کے جہازوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے لیکن غزہ کی حمایت میں یہودی ریاست کے خلاف جنگ اور اسرائیلی جہآزوں پر حملوں کے بارے میں ہمارا موقف بالکل واضح اور قائم و دائم ہے۔