بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || اسلامی جہاد کی فوجی شاخ 'سرایا القدس' (القدس بریگیڈز) کے ایک فیلڈ کمانڈر نے اعلان کیا کہ ایک مشکل اور پیچیدہ آپریشن میں صہیونی فوج کی نفری اور فوجی سازوسامان کو نشانہ بنایا گیا۔
سرایا القدس کے فیلڈ کمانڈر نے آج (منگل) کو اس پیچیدہ آپریشن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کچھ دنوں میں دشمن کے غزہ پٹی کے مشرقی علاقوں سے جزوی انخلاء، اور پہلے سے "ثاقب" اور "زلزال" جیسے زمینی دھماکہ خیز مواد سے لیس آپریشنل میدانوں تک پہنچنے کے بعد، "الشجاعیه"، "التفاح" اور "الزیتون" کے علاقوں میں 52 سے زیادہ صہیونی فوجی گاڑیاں دھماکہ خیز مواد اور مارٹر گولوں کے ذریعے تباہ کر دی گئیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم صرف ان کاروائیوں کا اعلان کرتے ہیں جنہیں مقاومت کے نگرانی کرنے والے کیمرے ریکارڈ کر سکے ہوں۔
انھوں نے مزید کہا: موقع تک نہ پہنچ پانے اور ان کی دستاویز نہ بنا پانے کی وجہ سے، پہلے سے نصب شدہ دھماکہ خیز مواد کے ساتھ گاڑیوں کو دھماکے سے اڑانے کی بہت ساری کاروائیوں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
سرایا القدس کے فیلڈ کمانڈر نے یہ بھی کہا: یہ سچ ہے کہ مکانات کی تباہی بہت وسیع اور بڑی ہے، لیکن میدانی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن کو غزہ کے مشرقی علاقوں میں اپنی پیش قدمی کے وقت دردناک ضرب لگی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ وسائل کے فرق اور غیر متوازن جنگ کے باوجود، مقاومت کے مجاہدین غاصب افواج صہیونی دشمن کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داریوں پر عملدرآمد جاری رکھیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ