بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ نیوز ایجنسی ـ ابنا || صہیونی اخبار "معاریو" کے سروے کے نتائج کے مطابق، اکثر اسرائیلی آبادکاروں نے بین الاقوامی سطح پر فلسطینی ریاست کے تسلیم کئے جانے میں توسیع اور عالمی سطح پر اسرائیل کی تنہائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اس سروے کے مطابق، 63% صہیونی آبادکار فلسطینی ریاست کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم کئے جانے کی لہر میں اضافے کے بارے میں فکرمند ہیں، جبکہ 32% کو کوئی فکر نہیں ہے اور 5% کی کوئی رائے ہی نہیں ہے۔
ان جائزوں سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اکثر اسرائیلی آبادکار بین الاقوامی ثقافتی تقریبات اور کھیلوں کے مقابلوں سے صہیونی ریاست کی ممکنہ محرومی سے بھی پریشان ہیں۔
اسی بنیاد پر، سروے میں حصہ لینے والوں میں سے صرف 36% نے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں کوئی تشویش نہیں ہے، اور وہ اس مسئلے کو اہمیت نہیں دیتے۔
اس کے علاوہ، 53% اسرائیلیوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل کو غزہ کی جنگ روک دینی چاہئے اور تمام اسرائیلی قیدیوں کی واپسی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
یہ سروے جمعرات [25 ستمبر 2025ع] کو 502 بالغ یہودیوں اور عربوں کی شرکت سے کیا گیا۔ نمونے کی زیادہ سے زیادہ غلطی ±4.4% ہے۔
ستمبر 2025 تک، اقوام متحدہ کے 193 اراکین میں سے تقریباً 157 ممالک نے فلسطین کو ایک آزاد ملک کے طور پر تسلیم کیا ہے: یعنی اقوام متحدہ کے تقریباً 81% اراکین نے۔
ستمبر 2025 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران، فرانس، بیلجیم، لکسمبرگ، مالٹا اور انڈورا جیسے یورپی ممالک نے فلسطین کی باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے، جبکہ اسپین، آئرلینڈ اور اسلووینیا سمیت کئی یورپی ممالک پہلے ہی فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔
نیز روایتی مغربی ممالک جو پہلے فلسطین کو تسلیم نہیں کرتے تھے، بھی اپنا رخ بدل چکے ہیں اور برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال ستمبر 2025 میں ان ممالک کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے فلسطین کو تسلیم کیا ہے، جبکہ جاپان اور اٹلی نے بھی پہلے ہی زور دے کر کہا تھا کہ وہ خاص شرائط کے تحت فلسطین کو تسلیم کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ