25 ستمبر 2025 - 23:42
اسپین نے صمود بیڑے کے دفاع کے لئے سمندر میں جنگی جہاز تعینات کر دیا + ویڈیو اور تصاویر

اسپین کی حکومت نے غیر معمولی کاروائی کرتے ہوئے بحیرہ روم کے پانیوں میں ایک جنگی جہاز بھیجنے کے فیصلے کے ذریعے عالمی صمود بیڑے اور غزہ کے عوام کی عملی حمایت کا ثبوت دیا ہے۔ اس اقدام کے ساتھ ہی اسپین کے وزیر خارجہ نے واضح انتباہ جاری کیا: "صمود بیڑے اور ہسپانوی بحری جہاز کے خلاف اسرائیلی ریاست کی طرف سے کسی بھی جارحانہ کاروائی کو بین الاقوامی سطح پر قانونی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا"۔/ اسپین کے بادشاہ فیلیپ ششم نے ایک غیر معمولی موقف اختیار کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام پر گذرنے والے مصائب کو "بیان سے باہر تکلیف" (Suffering beyond description) اور اسرائیلی حملوں کو "وسیع پیمانے پر قتل عام، ناقابل برداشت انسانی بحران اور غزہ کی مکمل تباہی" کا باعث، قرار دیا / روئٹرز نے صمود فلوٹیلا کی حفاظت کے لئے اطالوی اور ہسپانوی جنگی جہازوں کی تعیناتی کی تصدیق ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || اسپین کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ عالمی صمود بیڑے کی حفاظت کےلئے بحیرہ روم کے بین الاقوامی پانیوں میں ایک جنگی جہاز تعینات کرے گی۔ یہ فیصلہ اس بیڑے کے نشانہ بننے کے خدشات بڑھنے کے بعد کیا گیا ہے۔

ہسپانوی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر صمود بیڑے پر کسی بھی قسم کا حملہ ہؤا یا جارحیت ہوئی تو میڈرڈ اس معاملے کو بین الاقوامی عدالتوں کے ذریعے آگے بڑھائے گا۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور آزاد جہازرانی کا دفاع کرنے والے اداروں نے نےاسپین کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے خطے میں انسانی ہمدردی پر مبنی مشنز کی حمایت پر مبنی اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

عالمی صمود بیڑا، جسے عالمی آزادی بیڑے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، شہری کارکنوں کی قیادت میں ایک بین الاقوامی بحری اقدام ہے جو 2025 کے وسط میں اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی توڑنے کے مقصد سے شروع کیا گیا تھا۔ اس کا نام عربی میں "صمود" سے رکھا گیا ہے، جس کے معنی "ثابت قدمی" یا "مقاومت" (Resistance) کے ہیں۔

Activists taking part in the Global Sumud Flotilla

یہ بیڑا تقریباً 50 جہازوں پر مشتمل ہے جس میں 44 سے زیادہ ممالک کے ہزاروں افراد شامل ہیں۔ 2010 سے پہلے اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی کچھ کوششیں کامیاب رہی تھیں، لیکن اس وقت سے جہازوں کو اسرائیلی فوجیوں نے روکا ہے یا ان پر حملے کئے ہیں یا امداد لے جانے والوں کو قتل کیا تھا، جن میں سے تازہ ترین واقعات جون اور جولائی (2025) میں پیش آئے، اور مئی 2025 میں صہیونی ریاست نے  ایک اور جہاز پر ڈرون حملہ کیا تھا۔

Italy sends second navy ship to escort Gaza aid flotilla

اطالوی جنگی جہاز صمود فلوٹیلا کی حفاظت کے لئے تعینات

اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کل نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان کا ملک اٹلی سے جا ملے گا اور غزہ کو انسانی امداد پہنچانے والے بین الاقوامی بیڑے کی حمایت کے لئے ایک جنگی [بحری] جہاز روانہ کرے گا۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب یونان کے ساحلوں کے قریب اس بیڑے کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

اسپین نے صمود بیڑے کے دفاع کے لئے سمندر میں جنگی جہاز تعینات کر دیا

سانچیز نے کہا: "دنیا کے 45 ممالک کے شہری غزہ کے لوگوں تک خوراک پہنچانے اور ان کے دکھوں ميں شریک ہونے کا اعلان کرنے کے اس انسانی مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسپین کی حکومت بین الاقوامی قانون کا احترام اور بحیرہ روم کے پانیوں میں آزاد جہازرانی اور اپنے شہریوں کے محفوظ طریقے سے سفر کرنے کے حق پر تاکید کرتی ہے۔"

انھوں نے مزید کہا: "کل کارٹیجینا (یا قرطاجنہ Cartagena) بندرگاہ سے ایک جنگی جہاز روانہ کیا جائے گا جو ضرورت پڑنے پر بیڑے کی مدد یا بچاؤ کی کارروائیاں انجام دینے کے لئے تمام ضروری سہولیات سے لیس ہوگا۔"

اسپین نے صمود بیڑے کے دفاع کے لئے سمندر میں جنگی جہاز تعینات کر دیا

میڈرڈ، مئی 2024 میں آئرلینڈ اور ناروے کے ہم آہنگ ہو کر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد سے، اسرائیلی قبضے کے سب سے صریح ترین یورپی نقادوں میں سے ایک بن گیا ہے۔

اسپین نے صمود بیڑے کے دفاع کے لئے سمندر میں جنگی جہاز تعینات کر دیا

اسپین کی حکومت نے تل ابیب کے خلاف اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے اور غزہ پر مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کو "فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی" کی جنگ قرار دیا ہے۔ اس موقف کی بنا پر، میڈرڈ کی حیثیت ـ اسرائیلی پالیسیوں کی شدیدترین تنقید کرنے والے یورپی دارالحکومتوں میں سے ایک کے طور ـ پر نمایاں اور مستحکم ہو چکی ہے۔

اسپین نے صمود بیڑے کے دفاع کے لئے سمندر میں جنگی جہاز تعینات کر دیا

کچھ دن پہلے، اسپین کے بادشاہ فیلیپ ششم نے ایک غیر معمولی موقف اختیار کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام پر گذرنے والے مصائب کو "بیان سے باہر تکلیف" (Suffering beyond description) اور اسرائیلی حملوں کو "وسیع پیمانے پر قتل عام، ناقابل برداشت انسانی بحران اور غزہ کی مکمل تباہی" کا باعث، قرار دیا۔ انھوں نے مصر کے اپنے دورے کے دوران زور دے کر کہا کہ یہ ملاقات "خطے کے لئے ایک پریشان کن اور المناک مرحلے میں" ہو رہی ہے۔

روئٹرز نے تصدیق کی ہے کہ اٹلی اور اسپین نے صمود فلوٹیلا کی حفاظت کے لئے جنگی بحری جہاز تعینات کئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha