بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،فلسطینی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران ۲۵۱ صحافی شہید کیے گئے ہیں، جو ایک سنگین جنگی جرم اور بین الاقوامی قوانین، معاہدوں اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
قدس پریس کے مطابق، حماس نے عالمی یومِ یکجہتی با فلسطینی صحافیان کے موقع پر جاری بیان میں کہا کہ اسرائیلی قابض فوج کی یہ درندگی کبھی فراموش نہیں کی جائے گی اور نہ ہی یہ حقیقت چھپائی جا سکتی ہے کہ غزہ میں میڈیا کارکنان کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکہ بطور حامی، اسرائیل کے تمام جرائم میں شریک ہے اور گزشتہ ۲۳ ماہ کے دوران فلسطینی عوام اور صحافیوں کے خلاف ہونے والی یہ کارروائیاں اسرائیلی پروپیگنڈے کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہیں۔ صہیونی جھوٹ اور فریب پائدار نہیں رہ سکے اور دنیا بھر میں فلسطینی عوام کی جدوجہد برحق ثابت ہو رہی ہے۔
حماس نے عرب، اسلامی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کو مزید اجاگر کریں اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا دفاع جاری رکھیں۔
اسی طرح عالمی صحافتی تنظیموں اور یونینز سے اپیل کی گئی کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت مل سکے اور حقائق براہِ راست دنیا تک پہنچ سکیں۔
حماس نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری سے بھی کہا کہ وہ ان جرائم کی سخت مذمت کریں اور اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات عالمی عدالتوں میں چلائے جائیں۔
آخر میں حماس نے شہید صحافیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور اُن میڈیا کارکنان کی کوششوں کو سراہا جو بدترین حالات کے باوجود اسرائیلی جرائم کو دنیا تک پہنچانے میں اپنی جان خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ