بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سلووینیا نے اپنے اسرائیل مخالف اقدامات کے تسلسل میں زور دیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے "جنگی جرائم" کے الزام میں نیتن یاہو کی گرفتاری کے حکم کے بعد اس اسرائیلی عہدیدار کے ملک میں داخلے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
اس سے قبل، گذشتہ سال بین الاقوامی کریمینل کورٹ نے نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا۔ اس عدالت کے رکن ممالک اس حکم پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔
سلووینیا نے گذشتہ اگست میں اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کے لین دین پر پابندیاں بھی عائد کی تھیں اور اس مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاست کی تیار کردہ مصنوعات کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی۔ اس ملک نے گذشتہ سال ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔
سلووینیا کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو کے سفر پر پابندی "اسرائیلی ریاست کو ایک واضح پیغام بھیجتی ہے؛ وہ یہ کہ سلووینیا توقع رکھتا ہے کہ بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلوں اور بین الاقوامی انسانی قوانین کا مستقل طور پر احترام کیا جائے۔"
بنجمن نیتن یاہو کو اپنے حالیہ نیویارک کے سفر میں گرفتاری کے خدشے کے باعث اپنا فلائیٹ روٹ تبدیل کرنا پڑا تاکہ وہ کچھ ممالک کے فضائی حدود سے گذرنے سے بچ سکے۔
یہ وزیراعظم دو سال بعد بھی غزہ میں جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہا ہے، جس میں اس نے اب تک اس پٹی میں 65 ہزار سے زائد شہری شہید شہید کر دیا ہے اور اس کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سینکڑوں اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ