اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی (ابنا) کے مطابق، سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب کے رابطہ کار (Coordinator) بریگیڈیئر جنرل محمدرضا نقدی نے آئی آر آئی بی کے نیوز چینل کے خصوصی پروگرام "گفتگو" میں بیان کیا:
۔ ہم جنگ کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں، لیکن ہمارا انحصار میزائلوں پر نہیں بلکہ اس عوام پر ہے۔
۔ آج [سینیچر 28 جون 2025ع کو] صہیونی جارحیت میں شہید ہونے والے کمانڈروں، سائنسدانوں، خواتین اور بچوں کے جلوس میں ملینوں عوام کی موجودگی نے ہمارے لئے ایک نیا یوم اللہ رقم کیا، اور یہ صرف ایران کے عوام کا کمال تھا۔
۔ حالیہ جنگ میں ہماری دفاعی صلاحیت کا 5% سے بھی کم حصہ بروئے کار لایا گیا۔
۔ مسلح افواج کے کمانڈ کے حالیہ تبدیلیاں اور سپریم کمانڈر امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کی جانب سے نئی تقرریاں معنی خیز تھیں۔
۔ ہمارا توکّل اللہ کی مدد پر اور بھروسہ عوام پر ہے، اور ہماری مسلح افواج کی حقیقی طاقت زمینی محاذ پر ہے۔
۔ ہمارے پاس کہنے اور کرنے کو بہت کچھ ہے، لیکن ہمارا مقصد قتل و غارت نہیں، بلکہ ہدایت و راہنمائی ہے۔
۔ ہم بردباری اور استقامت سے کام لیتے ہیں تاکہ قدس کی فتح کا ہدف حاصل ہوجائے، جس طرح کہ رسول اللہ(ص) نے مکہ کو فتح کر لیا تھا۔
۔ مغرب نے اپنی تمام ایڈفنس صلاحیت اسرائیل میں جمع کر دی، لیکن ہمارے میزائل اس سے گذر گئے۔
۔ اگر ہم صرف اپنی فوجی طاقت پر انحصار کریں، تو بہت کچھ ہو سکتا ہے، لیکن کامیابی کا میدان کوئی اور ہے، ہماری کامیابی اللہ کی مدد سے حاصل ہوتی ہے۔
۔ آج کی صورت حال یہ ہے کہ ایک ولندیزی نوجوان ایران کا پرچم چومتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ "اللہ کا پرچم" ہے۔
۔ صہیونی ریاست کا ایران کے عوام کے بارے میں خیال بچکانہ ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایرانی عوام حکومت سے ناراض ہیں اور اب بغاوت کا وقت ہے!
۔ صہیونی فوج کا جنگ میں اپنی ریاست کے وفادار نہیں ہیں؛ وہ جلدی فائر کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان کی گن خالی ہو جائے اور ہمارے میزائل پہنچنے سے پہلے وہ پناہ گاہوں میں چھپ جاتے ہیں۔
۔ شہداء، خاص کر آج کے شہداء کے خون کا اثر، ان کی زمینی زندگی کے ایام سے سے کہیں زیادہ ہے۔
۔ انقلاب اسلامی کے مجاہدین ایمانی جذبے کے ساتھ قدس کی آزادی کے لئے میدان میں موجود ہیں۔
۔ حالیہ جنگ نے امریکہ کی طاقت کو نیچے گرا دیا۔ مجھے نہیں معلوم کہ دشمن کے تحقیقاتی ادارے کیا کر رہے ہیں، اتنی ساری شکستوں اور ناکامیوں کے بعد بھی ان کے رویے نہیں بدلتے؟
۔ ہمارے دشمن قوموں کی کی گہرائیوں میں شکست کھا چکے ہیں۔ ہر وعدہ صادق [وعدہ صادق-1، وعدہ صادق-2 اور وعدہ صادق-3] میں ہم نے ٹیکنالوجی میں محض ترقی نہیں کی بلکہ چھلانگ لگائی ہے۔
۔ اگر دشمن کوئی جارحیت کرتا ہے، تو وعدہ صادق-4 میں بھی ہم چھلانگ لگائیں گے۔ امریکی کوئ بھی جیتنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
۔ امریکہ کی معاشی حالت اچھی نہیں ہے۔ جنگ کے لئے امریکہ کو معیشت کی ضرورت ہے، جبکہ امریکی حکومت اپنے قرضوں میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے۔ امریکہ کی معاشی شکست حتمی ہے۔
۔ وہ فوج جس کا افسر خود سوزی کر بیٹھے، وہ فوج لڑ نہیں سکتی۔ امریکی فوج میں بے شمار خودکشیوں اور متعدد خود سوزیوں سے متعلق اطلاعات موجود ہیں۔
۔ "نیتن یاہو، بچے! اپنی جگہ بیٹھ جا"
نتانیاہو سمجھتا ہے کہ چونکہ وہ جوانی میں کمانڈو تھا، اس لئے کمانڈو آپریشن سے وہ جنگ جیت جائے گا۔ میں اس سے کہتا ہوں: 'بچے! اپنی جگہ بیٹھ جا؛ تو اگر کمانڈو ہے تو غزہ میں کیوں جنگ ہار رہا ہے، وہاں گنے چنے مجاہدین سے ہار رہا ہے تو اب کیا ایران کے سامنے جیتنا چاہتا ہے؟۔'
۔ امریکہ صرف شکست کھانے کے لئے جنگ میں اتر سکتا سکتا ہے۔ امریکہ حالیہ جنگ میں اور ان کے اڈے کے خلاف ہماری کاروائی میں ایسا زخم کھا چکا ہے کہ اسے یقین نہیں آ رہا ہے۔
۔ ہماری قومی سلامتی استقامت اور پامردی پر منحصر ہے۔ اگر ہم مزاحمت نہ کریں اور دشمن کے سامنے ثابت قدمی نہ دکھائیں، تو کچھ حکومتوں کی طرح دودھ دینے والی گائے بن جائیں گے۔ انقلاب اسلامی استکبار کے لئے درد سر بن چکا ہے۔
۔ میں نے ایک امریکی پروفیسر سے سنا کہ امریکہ کے ایک یہودی محلے میں لوگ اپنے گھروں پر اسرائیل کے جھنڈے لگاتے تھے، لیکن اب وہاں فلسطین کے جھنڈے لگے ہوئے ہیں۔
۔ آیت اللہ سیستانی کا پیغام یہ تھا: اگر دینی مرجعیت کی توہین کی گئی، تو اس خطے سے ایک امریکی اہلکار بھی زندہ نہیں بچ کر نہیں جا سکے گا۔
۔ امریکہ کے سابق صدر نے کہا: ٹرمپ نہ تاریخ جانتا ہے، نہ کچھ اور۔ وہ صرف دکھاوے اور ریاکاری کا ماہر ہے۔
۔ ہمارا حالیہ آپریشن 'بشارت فتح' جو مغربی ایشیا میں امریکہ کے اہم ترین فوجی اڈے (العدید ـ قطر) کے خلاف تھا، بہت اہم تھا۔ آپریشن 'بشارت فتح' امریکہ کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ بن گیا۔ اسی وقت صورت حال یہ ہے کہ دو تہائی امریکی فوجی یہ خطہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
۔ امریکی اور صہیونی دشمن ایران کو تقسیم کرنا چاہتے تھے، لیکن اس میں اس کی کامیابی ناممکن ہے۔ ہم 7-8 ہزار سال سے ایک قوم ہیں۔
۔ دشمن ہمارے خلاف ابلاغی اور تشہیری جنگ لڑ رہا ہے، لیکن ان کی نفسیاتی جنگ محرم آتے ہی بھُسْ کی طرح اڑ کر بکھر جاتی ہے۔
۔ امریکیوں نے ہمارے خلاف 300 فارسی میڈیا چینل بنائے، لیکن بعد میں انہیں بہت سارے چینل خود ہی بند کرنا پڑے؛ کیونکہ انہیں اندازہ ہو گیا کہ یہ صرف پیسے کا ضیاع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ