اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ایران کے قومی میڈیا پر بم برسانے کی وجہ بھی یہی تھی۔ ابتدائی چند دنوں میں اس کے ہاتھ ہر طرح سے خالی تھے۔ اسے دکھاوے کے لئے میڈیا پر آنے کی ضرورت تھی۔ چنانچہ اس نے خود کو میڈیا پر زبردستی ٹھونسنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے میڈیا کو نشانہ بنایا۔ لیکن اس کا بھی اس کو اس رد عمل ملا۔
اس تمہید کے ساتھ، آیئے اب جائزہ لیتے ہیں کہ آج یہ جنگ کون جیت رہا ہے اور اگر جنگ آج ختم ہوئی تو کیا ہو گا۔
ایران کی فتح کے 10 اہم ثبوت
1. ایران کی جامع فوجی طاقت کا مظاہرہ
سب سے پہلے، ایران کی مشترکہ جنگی طاقت میں ایک اہم تدبیر آج سب کی نظروں کے سامنے ہے۔ معلومات کے لحاظ سے، مقبوضہ فلسطین جیسے محدود اور سنسر زدہ علاقے میں۔ سائبر پاور کے لحاظ سے، جیسے آئرن ڈوم سسٹم کو ہیک کرنا اور اس میں خلل ڈالنا، اور میزائل پاور کے لحاظ ؛ یعنی ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانا۔ اور اس لحاظ سے بھی کہ ایران پیشگی اعلان کرتا ہے کہ کس علاقے کو نشانہ بنائے گا اور یہ میزائل کہاں گرے گا۔ گذشتہ دنوں ایران نے دنیا کے سامنے اپنے دیسی ساختہ ایرانی میزائلوں کی رونمائی کی ہے۔
2. اسرائیل میں انتشار
ایرانی میزائل نے صہیونی آبادکاروں کو انتشار سے دوچار کر دیا ہے، فرار کا راستہ بند ہونا بڑا مسئلہ نہیں مسئلہ یہ ہے کہ تمام تر آبادکار بھاگنے کی کوشش میں ہیں۔ پہلی بار یہودی آبادکاروں نے خطرہ مول لے کر بڑے پیمانے پر فرار کی کوشش کی اور پہلی بار اس ناجائز ریاست کو اس صورت حال کا سامنا ہے۔ وہ جو دنیا بھر کے مختلف علاقوں سے لائے گئے ہیں، واپس جانا چاہتے ہیں۔ صہیونی ریاست کا بنیادی نظریہ (امن کا گھر) شکست کھا گیا
3. بین الاقوامی سطح پر قانونی فتح
ایران نے اپنے دفاعی اقدام کو عالمی سطح پر جائز ثابت کیا؛ امریکہ کی تمام تر کوششیں ناکام ہوئیں اور ایران کو تنہا نہ کر سکیں۔ قانونی طور پر سب کچھ اسلامی جمہوریہ کے حق میں ہؤا۔ اس کی وجہ قائدین انقلاب کی کیاست اور سفارتی نظام کی درست کارکردگی بھی ہے۔ امریکہ پہلے دن سے ہی ایسا ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسی لئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران جوہری بم کے دہانے پر ہے۔ دنیا کے قانونی نظام اور رائے عامہ کے نظام دونوں کو ساتھ لانے کے لئے۔ یہ دعویٰ البتہ 1995 سے کر رہے ہیں کہ ایران بس ایک ہفتے میں بم بنا ہی دے گا! آج عالمی رائے عامہ ایران کے ساتھ ہے۔
4. ملکی اتحاد و یکجہتی میں اضافہ
ملک کے اندر مکمل اتحاد قائم ہوا؛ حتی کہ مخالفین کے لئے بھی مخالفت کی کوئی گنجائش نہیں رہی ہے، مخالف ذرائع ابلاغ کے نقاب اتر گئے ہیں اور وہ اپنی ساکھ مکمل طور پر کھو چکے ہیں۔
5. مزاحمتی محاذ کو تقویت ملی
ایران کی طاقت نے خطے کے دیگر مقاومتی گروہوں کو بھی تقویت دی؛ اسرائیل مزید تنہا ہو گیا، آج کی صورت حال یہ ہے کل جو بھی قریب سے گذرے گا صہیونیت کے عفونت زدہ لاش کو لات مارے گا۔
6. علاقائی تعلقات میں تبدیلی
20 مسلم ممالک کی طرف سے ایران کی حمایت؛ دوسری طرف سے خطے کے ممالک میں ایک اتحاد تشکیل پایا ہے، ایرانی اقدام نے خطے کے ممالک کو بولنے کی جرات دی ہے۔
7. اندرونی صفائی
تخریب کاری کے واقعات میں نمایاں کمی؛ ملک دشمن عناصر کا خاتمہ؛ صہیونیوں کے گماشتوں کی کاروائیوں میں شدت سے کمی آئی ہے اور وہ یکے بعد دیگرے گرفتار ہو رہے ہیں۔
8. امریکہ کے رویے میں تبدیلی
امریکہ جو صہیونیوں کو شاباش کہہ رہا تھا، اچانک جنگ بندی کی باتیں کرنے لگا ہے، ٹرمپ نے روس اور ترکیہ کے صدور سے بات چیت کرتے ہوئے مذاکرات اور جنگ بندی پر زور دیا ہے۔ یہ امریکہ اور ٹرمپ کا وطیرہ رہا ہے کہ جب ان کے دوست شکست کھانے لگتے ہيں تو جنگ بندی کے لئے میدان میں آتے ہیں؛ گوکہ ٹرمپ پر ایک قسم کا ذہنی خلل سوار ہے جس کی وجہ سے بیانات ہر گھنٹے تبدیل ہو رہے ہیں۔
9. غزہ کا معجزہ
سات اکتوبر کے طوفان الاقصی نے نے اسرائیل کا کھوکھلا پن عیاں کر دیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وعدہ صادق-3 نے غزہ کے اس عظیم منصوبے کو مکمل کر دیا۔ صہیونی ریاست تین افسانوں پر استوار تھی: ناقابل شکست طاقت کا افسانہ، مظلومیت کا افسانہ، اور اپنے لوگوں کے لئے امن و سلامتی کا افسانہ۔ تینوں تباہ ہو گئے۔
10۔ عالمی رائے عامہ میں بنیادی تبدیلی
ایران کے بارے میں عالمی رائے عامہ آج نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ آج ایک ایسا ایران جس کی طاقت مقامی ہے اور اپنی سائنسی اور عسکری طاقت پر بھروسہ کر رہا ہے وہ پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہے اور دنیا اس کا اعتراف کر رہی ہے اور کہہ رہے کہ ایران آج امریکہ کی فوجی طاقت کے خلاف تنہا کھڑا ہونے میں کامیاب رہا ہے۔ اسرائیل جس کا اپنا کچھ نہیں سوائے پاگل پن کے۔ یہ عالمی طاقت کے توازن میں تاریخی تبدیلی کے آغاز کا تاریخی اظہار ہے۔
یہ تو تھی آج تک کی صورت حال اور اب دیکھتے ہیں کہ اگر آج جنگ ختم ہو جائے تو کیا ہوگا؟
ایران فاتح ہو کر ابھرے گا، اسرائیل اپنے تین بنیادی افسانوں (طاقت، مظلومیت، امن) سے محروم ہو چکا ہے؛ اس کی دکھاوے کی طاقت کا پردہ چاک ہو چکا ہے، اور ایران نے اپنی حقیقی قوت کا لوہا منوا لیا ہے، ایران کی فتح کثیر قطبی دنیا کے مشرقی پراجیکٹ کی ضامن ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ