4 جولائی 2025 - 08:24
صہیونی ریاست کے خلاف جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی تین اہم کامیابیاں

صہیونی ریاست کے خلاف 12 روزہ مسلط کردہ جنگ ارادوں کے تصادم کا ایک نیا منظر بن گئی، جس میں سیاسی امور کے ماہرین کے مطابق ایران نے اپنی میزائل اور ڈرون طاقت اور قومی عزم کا مظاہرہ کیا۔

بین الاقوامی اہل بیت نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،  12 روزہ جنگ اور ایران کی سرزمین پر طفل کُش صہیونی ریاست کی دہشت گردانہ جارحیت، اگرچہ ایک دشمنانہ اور بے مثال اقدام تھا، لیکن اس تصادم میں ایران کے ٹھیک نشانے پر لگنے والے میزائلوں کے فیصلہ کن جواب نے اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی آمادگی، عسکری طاقت اور معلوماتی بالادستی کے نئے پہلوؤں کو اجاگر کر دیا اور اس کے ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے اہم کامیابیاں حاصل کیں۔

داخلی اور خارجی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ایران نہ صرف میدان جنگ میں فاتح رہا بلکہ اس نے بہت اہم کامیابیاں بھی حاصل کیں۔

حسن بشتی پور، سیاسی اور بین الاقوامی امور کے ماہر نے فارس نیوز ایجنسی کے سیاسی نامہ نگار سے گفتگو میں اس جنگ میں ایران کی تین اہم کامیابیوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ یہ کامیابیاں قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور دفاعی  و تسدیدی صلاحیتوں (Deterrence) کے شعبوں میں گہری تبدیلیوں کی بنیاد بن سکتی ہیں۔

دشمن کی دراندازی کی گہرائیوں کی شناخت اور ملکی سلامتی کے ڈھانچے میں خنوں کا مقابلہ

ماہرین اور تجزیہ کاروں کے مطابق اس جنگ میں ایران کی پہلی اور شاید سب سے اہم حکمت عملی کامیابی دشمن کی سلامتی کے ڈھانچوں میں نفوذ کی گہرائی اور پیمانے کی شناخت تھی۔

ایران اس جنگ کے دوران اور اس سے پہلے اور بعد کے واقعات میں صہیونیت سے وابستہ عناصر کی دراندازی کے نیٹ ورک کا ایک حصہ دریافت اور ختم کرنے میں کامیاب رہا۔

یہ کامیابی محض ایک معلوماتی (اور انٹیلی جنس کے شعبے کی) کامیابی نہیں ہے بلکہ ملک کے اندر سلامتی کا از سر نو جائزہ لینے کے ایک نئے دور کی راہ کھولتی ہے۔ 12 روزہ جنگ میں ایران ان دراندازیوں کی شناخت کے بعد اب سائبر دفاع، کے جدید طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے حفظ ما تقدم کے کے طور پر خطروں کا ہوشیارانہ مقابلہ کر سکتا ہے کیونکہ 12 روزہ جنگ کے تجربے نے ظاہر کیا کہ دشمن عسکری جنگ کے بجائے معلوماتی رخنوں کے ذریعے ملک کے اندرونی عزم اور طاقت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا تھا اور اس بار بھی یہ کوششیں ناکام ہوئیں۔

جارحانہ طاقت کا مظاہرہ

ماہرین کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی دوسری بڑی کامیابی عسکری اور تزویراتی پہلوؤں سے متعلق ہے۔ ایران نے اس جنگ میں مختلف فاصلوں تک مار کرنے والے درست نشانہ بنانے والے میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنی جارحانہ طاقت کا مظاہرہ کیا اور دشمن کو یہ پیغام دیا کہ مقبوضہ علاقوں کا کوئی بھی نقطہ اس کے لئے محفوظ نہیں رہے گا۔

اس جنگ نے ایران کی دفاعی کمزوریوں کی شناخت میں بھی مدد کی جن کے ازالے کے لئے منصوبہ بندی یقیناً شروع ہو چکی ہے۔

قومی بیداری کا استحکام اور مغرب کی حقیقی فطرت کا ادراک

ایک اور کامیابی جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ایرانی قوم کی رائے عامہ اور سیاسی بیداری کے میدان میں حاصل ہوئی۔ اس جنگ اور اس پر بین الاقوامی ردعمل سے ظاہر ہؤا کہ ایران کے عوام مغربی طاقتوں کی پالیسیوں کو بہتر طور پر سمجھ چکے ہیں۔ جمہوریت، انسانی حقوق اور آزادی جیسے افسانے جو مغرب کی مداخلت کو جواز دینے کے لئے پروپیگنڈے کے اوزار تھے، اس بار ایرانی رائے عامہ میں مکمل طور پر غیر معتبر ہو گئے۔

ایرانی عوام جان گئے ہیں کہ ان کے ملک کے قومی مفادات مغرب پر انحصار کرنے میں نہیں بلکہ خود انحصاری، اپنی ہی صلاحیتوں پر بھروسے، اندرونی اتحاد اور اپنی قومی طاقت پر اعتماد کرکے حاصل ہوتے ہیں۔ عوام نے اچھی طرح دیکھا کہ جوہری مسئلہ ـ مغرب کے دعوؤں کے مطابق ـ قیام امن کے لئے حقیقی فکرمندی نہیں بلکہ ۔ صرف دباؤ ڈالنے کا بہانہ ہے۔ یہ عوامی ادراک قومی تسدید کے ستونوں میں سے ایک ہے جس کی بنا پر ملک کے اندرونی عدم استحکام کا کوئی بھی منصوبہ بہت مہنگا پڑے گا۔

خلاصہ

مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ 12 روزہ جنگ ایک عسکری تصادم سے کہیں بڑھ کر تھی۔ یہ جنگ ایران کی معلوماتی صلاحیت، عسکری طاقت، قابل تلافی کمزوریوں کی شناخت اور عوام کی سیاسی بیداری کی نمائش تھی۔

جمهوری اسلامی ایران با شناسایی شبکه‌های نفوذ، آزمون ساختار پدافندی، و تثبیت رویکرد استقلال‌طلبانه در میان مردم، سه دستاورد مهم و راهبردی را به‌دست آورد.

لہٰذ، اسلامی جمہوریہ ایران نے دراندازی کے نیٹ ورک کی شناخت، دفاعی ڈھانچہ آزمانے اور عوام میں خود مختارانہ رجحان کی تقویت کے ذریعے تین اہم اور تزویراتی کامیابیاں حاصل کیں۔

آخری بات یہ کہ، 12 روزہ جنگ نے نہ صرف اسلامی جمہوریہ ایران کی علاقائی پوزیشن کو مستحکم کیا بلکہ دشمنوں کو ایک واضح پیغام دیا اور وہ یہ کہ ایران نہ صرف حملے میں بلکہ خطرات کا ادراک کرکے انہیں مناسب مواقع میں بدلنے میں بھی باصلاحیت اور بالکل تیار ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha