اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
1۔ امام خامنہ ای اپنی قوم اور محور مقاومت (یا محاذ مزاحمت) کے اجتماعی ڈھانچے کے لئے سالوں سے ایک بااختیار اور بہادر رہنما سمجھے جاتے ہیں اور حالیہ سروے رپورٹوں کے مطابق، ایران پر 12 روزہ دہشت گردانہ اسرائیلی جارحیت کے بعد، عوامی سطح پر بھی ان کی مقبولیت اور ان پر فخر کرنے کا جذبہ عروج پر ہے۔ سروے بتاتے ہیں کہ امام خامنہ ای اپنے عوام کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ ایک "ہیرو" (اور سورما) بن چکے ہیں۔ ان کی نظر میں، رہبر انقلاب اسلامی 35 سالہ عرصے سے نہ صرف امریکہ اور اسرائیل کے خلاف ہر جہت سے اور ہر محاذ پر ڈٹے رہے، یہی نہیں بلکہ اب ایک حقیقی اور اعلیٰ سطحی فوجی جنگ میں انہیں شکست بھی دے چکے ہیں۔ جیسا کہ کئی سال پہلے امریکی انٹرپرائز تھنک ٹینک نے لکھا تھا: "امریکہ کا ایران کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ آیت اللہ خامنہ ای کی صورت میں ایک 'عظيم حریف' (Super Rival) کا وجود ہے، جو راستہ جانتے ہیں اور عوام ان پر عقیدت کے ساتھ اعتماد رکھتے ہیں۔"
2۔ گذشتہ برسوں میں، عالم اسلام کے مختلف حصوں - کشمیر، پاکستان، بحرین، کویت، عراق، فلسطین اور لبنان - میں امام خامنہ ای ہمیشہ توجہ اور محبت کا مرکز رہے ہیں۔ لیکن حالیہ برسوں میں، جب سے ایران کی اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ جنگ زیادہ کھل کر سامنے آئی ہے، عرب، افریقی ممالک اور یورپ اور امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں رہبر انقلاب اسلامی کے کی طرف توجہ میں تیزی سے اضافہ ہؤا ہے۔ امام خامنہ ای کے فلسطینی عوام کے مخلصانہ دفاع، ـ جس کے لئے انھوں نے محور مقاومت (یا محاذ مزاحمت) سے لے کر تہران تک، اپنے تمام تر وسائل کو پوری بے غرضی سے میدان میں حاضر کیا ـ نے عالم اسلام کے دلوں کو مسخر کو دیا۔ لیکن اس مقبولیت کو ایران اور اسلامی انقلاب کے رہبر و رہنما کی اس غیرمعمولی بہادری کے ساتھ ملا دیا جائے، جس کا انھوں نے حالیہ جنگ میں اسرائیل اور امریکہ کے خلاف مظاہرہ کیا، تو امت اسلامی میں ان کی "Hero" والی تصویر پہلے سے کہیں زیادہ وسیع پیمانے پر نمایاں ہو گئی ہے۔ ایسے وقت میں جب بہت سارے راہنما اور حکمران ـ حتی کہ ـ سفارتی سطح پر بھی اسرائیل اور امریکہ کو کوئی بڑا نقصان نہیں پہنچا پاتے، ان کے فوجی احکامات ـ جیسے عین الاسد (عراق) اور العدید (قطر) میں امریکی اڈوں پر ایران کے میزائل حملے اور اسرائیل پر "وعدہ صادق 1 و 2 اور 3" اور "بشارت فتح" کے میزائل حملوں ـ نے ان کی تصویر کو دوسروں سے بالکل ممتاز کر دیا ہے۔
3۔ لیکن صہیونی ریاست کے ایران پر حملے اور پھر اس جنگ میں امریکی شمولیت نے اسلامی جمہوریہ کو عالم اسلام سے بہت آگے، عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا۔ جس وقت پوری دنیا اس بڑی جنگ کا تماشا دیکھ رہی تھی، امام خامنہ ای نے نہ صرف پیچھے نہیں ہٹے، بلکہ جیسا کہ انھوں نے پہلے وعدہ کیا تھا، حیفا اور تل ابیب کو منظم، بتدریج اور تیز سے تیز تر حملوں سے ویرانہ بنا دیا؛ اسی اثناء میں انھوں نے قطر میں امریکہ کے سب سے اہم فوجی اڈے کو میزائل حملوں سے تہس نہس کر دیا۔ دو ایٹمی فوجوں کے سامنے امام خامنہ ای کی بہادری نے پوری دنیا سے تعریفیں سمیٹ لیں۔ معرکہ طوفان الاقصیٰ کے بعد ڈیڑھ سالہ عرصے میں اور اب صہیونی جارحیت کے خلاف ایران کی جوابی کاروائی کی بعد، صہیونی ریاست کا مجرمانہ چہرہ بتدریج اور آہستہ آہستہ، عالمی رائے عامہ کے سامنے پہلے سے کہیں زیادہ بے نقاب ہو گیا۔ اور اب دنیا والے اس شخصیت کو پہلے سے کہیں زیادہ واضح اور شفاف انداز میں، دیکھ رہے ہیں جو غزہ، یمن، عراق اور لبنان سے لے کر تہران تک انسانیت پر بے پناہ مظالم ڈھانے والی غاصب و جارح اور خونخوار ریاست کے بھیانک مظالم کے خلاف کھڑی رہی ہے۔
4: اب امام خامنہ ای کی بین الاقوامی "Hero" بننے کی تصویر کے پہلے نشانات حالیہ واقعات کے بعد واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ ایک واضح مثال میں، جنوبی کوریا کے مشہور نومسلم اداکار اور گلوکار داؤد کیم جیہان نے ایک مہم چلا کر اور انسٹاگرام پر "Add Yours" اسٹائل کی ایک اسٹوری پوسٹ کرتے ہوئے انقلاب کے رہنما کو "Hero" قرار دیا، جسے بہت سے غیر ملکی صارفین نے شیئر کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ ایران سے باہر سوشل میڈیا پر "Hero" کے عنوان سے چلنے والی لہر امام خامنہ ای کے لئے ایک راستے کا آغاز ہے، جو وقت گذرنے کے ساتھ مزید نمایاں ہو گا۔ کئی سال پہلے، امریکی ادارے کارنگی نے ایک رپورٹ میں امام خامنہ ای کو "دنیا کا طاقتور ترین رہنما" قرار دیا تھا۔ بعد میں، امریکہ اور دنیا کے معروف ترین اقتصادی جریدے "فوربز" کے اکاؤنٹ نے ایکس (ٹوئٹر) پر رہبر انقلاب کے رہنما کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "دنیا کا طاقتور ترین مرد؛ امام سید علی خامنہ ای"۔ آج کل، تھنک ٹینکس کی ان پرانی دانشورانہ تعریفوں نے عالمی عوامی رائے تک رسائی حاصل کر لی ہے اور انہیں عام طور پر زیادہ سے زیادہ بیان کیا جا رہا ہے، اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: مہدی جہان تیغی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ