8 نومبر 2025 - 04:17
ایک شامی مخالف کی الجولانی پر طنز: قدس کی آزادی کا فتویٰ کیوں نہیں دیتے ہو؟

شامی باغیوں کے سربراہ نے سابقہ نظام کے زمانے میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نظام کے گرنے کے بعد وہ مسجد الاقصیٰ کی آزادی کے لئے اسرائیل کے خلاف لڑیں گے"؛ لیکن اب جب کہ وہ اقتدار کی کرسی پر براجمان ہیں، تو وہ اس ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے خواہاں ہو گئے ہیں!۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کے مطابق، ڈاکٹر ہیثم مناع، شامی قومی بلاک (الكتلة الوطنية السورية) کے بانی رکن، جنہوں نے گذشتہ ستمبر کے مہینے میں اپنی جماعت کی موجودگی کا اعلان کیا تھا، نے کل جمعہ کی شام، شام پر حکمران باغی ٹولوں کے سربراہ ابو محمد الجولانی پر، پر سخت تنقید کی۔

مناع، جو شام کے سابقہ نظام کے ممتاز مخالفین میں سے تھے، نے المیادین نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: "ہمیں ان گروہوں (القاعدہ کے دہشتگردوں) کے اقتدار میں آنے سے فکرمند تھے۔ فی الحال، شامی فوج کے 22 ہزار فوجی اور وہ لوگ جنہوں نے اسد کے دور کے اختتام پر اپنے ہتھیار جمع کروائے تھے، الجولانی کے عقوبت خانوں میں، انتہائی خوفناک حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔"

گشت زنی هواپیماهای جاسوسی رژیم صهیونیستی در جنوب سوریه

انھوں نے اسرائیلی حکومت کی شامی علاقے پر حملوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا: "دمشق فوجی نقطہ نظر سے اسرائیلیوں کے قبضے میں جا چکا ہے اور ہماری فوجی صلاحیتیں تباہ ہونے کے بعد، یہاں تک کہ اب ہم اپنے دارالحکومت کا دفاع کرنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے۔"

ایک شامی مخالف کی الجولانی پر طنز: قدس کی آزادی کا فتویٰ کیوں نہیں دیتے ہو؟

صہیونیوں کی جارحیت جاری ہے، اور شام کے مقامی ذرائع نے گذشتہ بدھ کو رپورٹ دی کہ اسرائیلی فوجیوں کا ایک گروپ جس میں دو ٹینک اور چار فوجی گاڑیاں شامل تھیں، (اسی) بدھ کے روز قنیطرہ کے مضافاتی علاقے "جباتا الخشب" میں داخل ہؤا اور "عین البیضا" گاؤں کی طرف جانے والے راستے پر ایک فوجی پوزیشن قائم کی۔

ورود ۱۰ خودرو نظامی رژیم صهیونیستی به خاک سوریه

"بشار الاسد" کی حکومت گرنے اور شامی باغیوں کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" کے اقتدار میں آنے کے بعد، اسرائیلی فوج نے اسرائیل اور شام کے درمیان 1974 کے فورسز کی علیحدگی کے معاہدے (Separation of Forces )Agreement between Israel and Syria) کی متعدد بار خلاف ورزی کی ہے۔

اس معاہدے کے تحت اسرائیل اور شام کے درمیان اقوام متحدہ کی نگرانی میں ایک بفر زون قائم کیا گیا تھا، لیکن دسمبر 2024 میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے، اسرائیل نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے مزید علاقوں پر قبضہ کر لیا۔

ایک شامی مخالف کی الجولانی پر طنز: قدس کی آزادی کا فتویٰ کیوں نہیں دیتے ہو؟

اس کے بعد سے، صہیونی ریاست کی فوج نے شامی علاقے میں متعدد فوجی کارروائیاں انجام دی ہیں، جن میں ہوائی حملے، زمینی کارروائیاں، جاسوسی پروازیں، فوجی رکاوٹیں کھڑی کرنا، اور شامی شہریوں کو حراست میں لینا یا اغوا کرنا، شامل ہیں۔

تجاوز نظامی مجدد رژیم صهیونیستی به خاک سوریه

ان حملوں کے جواب میں، الجولانی نے کہا کہ "اگرچہ اسرائیل شامی علاقے پر حملے کرتا ہے، لیکن ہم اسرائیل سے جنگ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔"

ہیثم مناع نے الجولانی حکومت کے دور میں بدترین معاشی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہم بدترین منظر نامے کی توقع کر رہے تھے لیکن اس حد تک نہیں؛ کیونکہ موجودہ معاشی حالت اب برداشت سے باہر ہو چکی ہے۔ شام کی 96 فیصد آبادی غربت کی زمرے میں آتی ہے۔"

جولان ارتش رژیم صهیونیستی در سوریه

مناع نے الجولانی اور اسرائیل کے ساتھ ان کی وابستگی پر طنز کرتے ہوئے زور دے کر کہا: "انھوں نے (الجولانی کے ماتحت عناصر نے) ہمارے قتل کا فتویٰ تو جاری کر دیا لیکن قدس کی آزادی کا فتویٰ جاری نہیں کیا۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جو اقتدار میں برقرار رہنے کے لئے کوئی بھی رعایت دینے کو تیار ہیں اور موجودہ حکمرانوں کے اسرائیلیوں کے ساتھ خفیہ مکالموں کی ریکارڈنگز بھی لیک ہو چکی ہیں۔"

موج جدید حملات اسرائیل به قنیطره / افزایش آدم‌ربایی در سوریه

اس شامی مخالف نے اختتام پر کہا: "میں دمشق نہیں جا سکتا اور یہ دیکھنے کے لئے تیار نہیں ہوں کہ یہ نقاب پوش قاتل اس پر حکومت کریں۔ شام، اس کے عوام کو واپس ملنا چاہئے اور یہ میرا خواب ہے۔ ہم موجودہ صورت حال سے بہتر کے مستحق ہیں۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha