11 دسمبر 2024 - 09:12
شام کسی قسم کی جنگ نہیں چاہتا، الجولانی / اتنی بےغیرتی کی ہمیں بھی توقع نہ تھی، صہیونی ذرائع

صہیونی-ترکی-مغربی پراجیکٹ کے تحت شام پر قابض ہونے والے باغیوں کے اتحاد کے سرغنے اور اورہزاروں لاکھوں شامیوں کے قاتل ـ نئے بھیس میں آنے والے بدنام زمانہ دہشت گرد ابو محمد الجولانی نے اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ شامی عوام جنگ سے تھک گئے ہیں اور مزید کسی جنگ کے لئے تیار نہیں ہے۔ صہیونی ذرائع نے شام کے 500 سے زائد فوجی اور دفاعی مراکز پر اپنے طیاروں کی شدید بمباریوں اور ملک کے مختلف حصوں پر ترکیہ اور اسرائیل کے قبضے پر الجولانی اور دوسرے مسلح گروپوں کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سابق دہشت گرد ٹولے جبہۃ النصرہ اور موجود دہشت گرد ٹولے تحریر الشام کے سربراہ اور ترکی اور مغرب و صہیونیت کی مدد سے شام پر قابض ہونے والے ابو محمد الجولانی (احمد الشرع) نے اس بار شامی قوم کا ترجمان بن کر اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "عوام جنگ سے تھک چکے ہیں اسی لئے یہ ملک نئی جنگ کے لئے تیار نہیں ہے۔ الجولانی نے یہ نہیں کہا کہ شام میں امن و امان قائم ہونے کے بعد دوسرے ملکوں کے اشارے پر، اس ملک کی مکمل تباہی کے لئے ماحول تیار کرنے والا کون تھا اور اب جو اس ملک پر اس کے ہم فکروں کا قبضہ ہے اس ملک میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی ہے۔

الجولانی نے یہ موقف ایسے حال میں اپنایا ہے کہ اس کی سرکردگی میں نافذ ہونے والے صہیونی-ترکی-مغربی پراجیکٹ کا نعرہ ملک شام میں خوشحالی لانا اور اس ملک کو پرامن بنانا تھا حالانکہ صہیونیوں نے شام کی بحریہ کو ان ہی چند دنوں میں مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، شام کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے، شام کی فضائیہ کو نیست و نابود کردیا ہے اور اس کے تقریبا 500 فوجی، سائنسی اور دفاعی مراکز کو صہیونی اور امریکی طیاروں نے بمباری کا نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے اور حتی کہ اسرائیلی ـ جو اس پراجیکٹ میں شریک ہیں ـ قابض جماعت کی خاموشی پر حیرت زدہ ہیں، وہ کہتے ہیں کہ "ہم شام میں پوری آزادی کے ساتھ، بغیر کسی مزاحمت کے، سب کچھ تباہ کر رہے ہیں، مگر الجولانی ٹولہ مکمل طور پر خاموش ہے!"

صہیونی ٹی وی کے چینل i14 کی ویب گاہ نے لکھا: "اسرائیل کے اقدامات کے سامنے کے شام کے نئے حکمرانوں کا رویہ حیرت انگیز ہے، مکمل خاموشی کارفرما ہے، اور انہوں نے حالیہ چند دنوں کے دوران اسرائیل کے انتہائی تباہ کن حملوں اور شام کے کئی علاقوں پر قبضے پر کوئی رد عمل نہیں دکھایا ہے اور ایک لفظ بولنے کی زحمت گوارا نہیں کی ہے"۔

صہیونی ذرائع نے کہا ہے کہ غاصب ریاست کی فوج موجودہ صورت حال سے ناجائز فائدہ اٹھا کر شام کے بنیادی ڈھانچوں اور شامی افواج کے تمام تر وسائل، ہتھیاروں اور مراکز کو تباہ کر رہی ہے۔

صہیونی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی فوج نے گذشتہ 48 گھنٹوں میں شام میں کم از کم 400 فوجی مراکز اور بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کردیا ہے اور یہ صہیونی فوج کی بہت بڑی کاروائی ہے۔

صہیونی ریاست کے فوجی ریڈیو نے بھی تھوڑی دیر پہلے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی ریاست کے جنگ طیاروں کے حملوں میں شام کی 80 فیصد سے زیادہ فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔

اس ریڈیو نے کہا: اسرائیلی فوج نے شام میں اپنی کاروائیوں کا بنیادی مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اس دوران 350 طیاروں نے دمشق، رقہ، حلب، طرطوس، لاذقیہ وغیرہ میں شامی چھاؤنیوں، فوجی ٹھکانوں، ہتھیاروں کے گوداموں، الیٹرانک وارفیئر کے مراکز، فضائی دفاعی سسٹمز اور بحریہ کے مراکز اور بحری جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اور جولان کے شامی علاقے پر قبضہ کرکے دمشق کے جنوب تک پیشقدمی کی ہے۔

عجب یہ ہے کہ ترکیہ، مغربی ممالک، امارات، بحرین اور قطر نے بھی ابھی تک چھپ سادھ لی ہے اور یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ شام کے بعد دوسرے عرب ممالک بھی غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔

110