اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ ملک کی میزائل توانائی کے بارے میں ہرگز مذاکرات نہیں ہوں گے۔ انھوں نے ہر قسم کی جارحیت اور مہم جوئی کے مقابلے کے لئے مسلح افواج کی مکمل آمادگی پر بھی زور دیا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقیت یہ ہے کہ ہمارا علاقہ بدستور ایک مشکل سے دوچار ہے اور وہ صیہونی حکومت کے جرائم کا سلسلہ جاری رہنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ کے حالات کو دیکھ کر ہمیں ان جرائم کی جانب سے سے غافل نہيں رہنا چاہئے جو غرب اردن میں انجام دیئے جا رہے ہیں۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ فلسطینیوں کی جبراً گرفتاریاں، تشدد، قتل اور ان کے ساتھ نہایت غیرانسانی سلوک سب کے سب انسانیت کے خلاف جرائم کا مصداق ہیں اور یہ وہی سازش ہے جسے فلسطین کے خصوصی رپورٹر نے فلسطین کے سامراجی خاتمے کے منصوبے سے تعبیر کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صیہونی حکومت اور امریکی میڈیا میں ایران کے میزائل پروگرام کے بہانے تہران کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت دہرائے جانے کی افواہ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی توانائياں جارحین کو ایران کے خلاف ہر قسم کے حملے کے ارادے سے روکنے کے مقصد سے تیار کی گئي ہيں اور اس ضمن میں کسی طرح کی کوئي بات چیت نہيں ہو سکتی۔
انھوں نے کہا کہ ایران کا میزائل پروگرام صرف ملک کے دفاع کے لئے توسیع دیا گیا ہے اور اس پر مذاکرات اور سودے بازی نہيں ہو سکتی۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران کا دفاعی پروگرام خطرہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جبکہ صیہونی حکومت کو بڑی تعداد میں قتل عام، حتی عام تباہی پھیلانے، والے ہتھیار دیئے جا رہے ہیں جو کہ نسل کشی کر رہی ہے اور دو ملکوں کی زمینوں پر قبضہ کئے ہوئے ہے نیز صرف گزشتہ چند ماہ کے دوران سات ملکوں پر حملہ کرچکی ہے۔
آپ کا تبصرہ