اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی (ابنا) کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی کابینہ میں مقبوضہ فلسطین کے باہر رہنے والے یہودیوں کے امور کے وزیر "امیخائی شکلی" (Amichai Chikli) نے شام پر مسلط باغی گروپ کے سربراہ اور شام کے نام نہاد عبوری حکومت کے سربراہ "ابومحمد الجولانی" کے قتل کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں دہشت گرد، قاتل اور وحشی قرار دیا۔
"آمخاے شکلی نے مقبوضہ فلسطین میں اپنی حکومت کی درندگی، خونخواری اور غزہ میں اپنے ہاتھوں 18000 بچوں سمیت 60 ہزار فلسطینیوں کے قتل عام کی طرف البتہ کوئی اشارہ نہیں کیا اور یہ بھی نہیں کہا کہ ابو محمد الجولانی مقبوضہ فلسطین پر مسلط یہودی ریاست کی مدد سے شام کی قانونی حکومت کا تختہ الٹ کر تخت دمشق پر قابض ہؤا ہے"۔
شکلی نے کہا: ہم بھیس بدل کراور کوٹ پتلون پہن کر شام میں القاعدہ کے نیم فوجی ارکان پر مشتمل اسلام پسند-نازی دہشت گرد حکومت کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتے۔
اس صہیونی وزیر نے شام کے عارضی سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا: احمد الشرع ایک دہشت گرد ہے جس کو ابھی اور اسی وقت ختم کر نا چاہئے۔
انہوں نے کہا: ہم اس وقت دروزیوں کے قتل عام اور ان کے ساتھ پیش آنے والے توہین آمیز واقعات کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور شام میں دہشت گرد حکومت کے خلاف لڑنا چاہئے۔
واضح رہے کہ جس وقت الجولانی (احمد الشرع) نے صہیونی ریاست کو شام کے بنیادی ڈھانچوں کی تباہی کی مکمل آزادی دی تھی تو یہ وزیر امیر سب خاموش تھے۔
ادھر دوسرے انتہا پسند صہیونی، وزیر خزانہ "بتسلئیل (بیزالیل) اسموترچ" (Bezalel Smotrich) نے کہا: "دروزیوں کے خلاف ابومحمد الجولانی کی حکومت کی جانب سے کئے گئے وحشیانہ قتل عام سے ثابت ہؤا ہے کہ یہ شدت پسند، ظالم اور بے رحم اسلام پسند ہیں اور رہے ہیں۔"
یاد رہے کہ اسموترچ ان صہیونی وزراء میں سے ایک ہے جنہوں نے غزہ پر ایٹم بم گرانے کی تجویز دی ہے اور انہیں فاقے کروانے پر اصرار کروا رہے ہیں اور اب یہ لوگ اپنے پرانے رفیق کار کے خلاف ہوگئے ہیں اور اس پر تنقید کرتے ہوئے "اسلام پسندی" پر بھی وار کر رہے ہیں؛ جبکہ اس نے حال ہی میں جولان کی پہاڑیاں صہیونی ریاست کے نام کرنے اور صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کی حامی بھی بھری ہے!
اسموتریچ نے مزید کہا: "اسرائیلی حکومت بفر زون اور جبل الشیخ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی جس کی ہمیں جولان کی بلندیوں پر یہودی بستیوں کی حفاظت کے لئے ضرورت ہے، اور ہم جنوبی شام میں اپنی پوری طاقت سے دروزیوں کی حفاظت کریں گے۔"
اس سے قبل شام کی سرکاری نیوز ایجنسی (سانا) نے رپورٹ دی تھی کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے السویداء صوبے میں شام کی عارضی حکومت کے کئی فوجی اور سیکورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
صہیونی ریاست کی غاصب فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع کے حکم پر السویداء میں شامی فوج کی فوجی گاڑیوں پر حملے کئے ہیں۔
صہیونی ریاست نے یہ حملے اس وقت کئے ہیں جب شام کی عبوری حکومت کی فوج اور وزارت داخلہ کے اہلکار دروزی اور بدو گروپوں کے درمیان ہونے والے مسلح تصادم کے بعد صوبے کے مرکز میں امن بحال کرنے کے لئے داخل ہوئے تھے، جبکہ مذکورہ جھڑپو میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔
اکثر رهبران دروزی در سوریه پیش از این هرگونه دخالت خارجی در این کشور را رد کردهاند.
سوریہ کے اکثر دروزی رہنماؤں نے اس سے قبل ملک میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کی تردید کی تھی!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ