23 جولائی 2025 - 23:58
ایٹمی توانائی ایران کا حق، پاکستانی علماء مقاومت اور رہبر معظم کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، مقررین

قادمون عالمی کونسل کے زیر اہتمام "امت واحدہ جبهہ عزت اسلامی" کے عنوان سے ایک اہم آن لائن عالمی نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے جید اہلِ سنت علمائے کرام نے خصوصی شرکت کی۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، قادمون عالمی کونسل کے زیر اہتمام "امت واحدہ، محاذ برائے عزت اسلامی" کے عنوان سے پانچویں آن لائن نشست منعقد کی گئی، جس کا مرکزی موضوع رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی حمایت اور صہیونی ریاست و امریکہ کے جرائم پیشہ حکمرانوں کی دھمکیوں کو غیر موثر بنانا تھا۔ یہ نشست اردو زبان میں منعقد ہوئی اور اس میں پاکستان کے ممتاز اہل سنت علمائے کرام اور دانشوروں نے شرکت کی۔

نشست میں امت مسلمہ کے اتحاد، یکجہتی اور صہیونی ریاست کا مقابلہ کرنے کے لیے آمادگی پر زور دیا گیا۔ اس آن لائن کانفرنس میں پاکستان کے مختلف اسلامی مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات نے شرکت و خطاب کیا، جن میں درج ذیل علمائے کرام شامل تھے:

• مولانا عبدالحق ہاشمی؛ نائب سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان اور امیر جماعت اسلامی بلوچستان

• شیخ‌الحدیث مفتی محمد داوود؛ صدر متحدہ علمائے محاذ کراچی، شعبہ سندھ

• مولانا منظر الحق تهانوی؛ نائب صدر متحدہ علمائے اسلام پاکستان

• مولانا محمد امین انصاری؛ سیکرٹری جنرل متحدہ علمائے محاذ پاکستان اور صدر علماء و مشائخ سندھ

• عبدالخالق آفریدی سلفی؛ صدر متحدہ علماء محاذ پاکستان

• مفتی حافظ عبدالمجید؛ صدر عالمی کونسل برائے اتحاد ادیان و مذاہب پاکستان

مقررین نے اپنے خطابات میں امریکہ اور صہیونی ریاست کی طرف سے محاذ مقاومت کو دی جانے والی دھمکیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی پالیسیوں کی بھرپور حمایت اور استکباری سازشوں کے خلاف امت مسلمہ کی بیداری کا شعور پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایٹمی توانائی ایران کا حق / پاکستانی علماء مقاومت اور رہبر معظم کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، مولانا محمد امین انصاری

نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے متحدہ علماء محاذ پاکستان کے سیکریٹری جنرل اور علماء و مشائخ سندھ کے صدر مولانا محمد امین انصاری نے دوٹوک الفاظ میں اسلامی جمہوری ایران اور محاذ مقاومت کی پرزور حمایت کا اعلان کیا۔

ابتداء میں انھوں نے متحدہ علماء محاذ پاکستان کے تمام ارکان کی جانب سے، جن میں شیعہ، سنی، اہل حدیث، دیوبندی، بریلوی علما، دانشور، تاجر اور صحافی شامل ہیں، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت‌الله سید علی خامنہ‌ای (دامت برکاته) کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کی بصیرت‌ اور جرأتمندانہ قیادت کے تحت اسلامی جمہوری ایران کی حالیہ کامیابی پر مبارکباد دی۔

مولانا انصاری نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران کے جرات مندانہ اقدام سے فلسطین، لبنان، شام اور پوری تحریک مقاومت کو نئی روح اور توانائی ملی ہے۔ دشمن کی جانب سے ایران پر حملہ صرف اس وجہ سے ہے کہ ایران نے مظلوم فلسطینی عوام کا بھرپور ساتھ دیا۔ ایران واحد ملک ہے جو پوری طاقت کے ساتھ امریکہ و اسرائیل کے جرائم کے خلاف فلسطین و غزہ کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ دشمن کی سازش یہ ہے کہ ایران کو کمزور کیا جائے تاکہ وہ محاذ مقاومت اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے مقدس ہدف کی حمایت نہ کرسکے۔ ایران پر ایٹمی سرگرمیوں کا الزام لگا کر حملہ کیا گیا، جب کہ بہت سے ملک ایٹمی ہتھیار رکھتے ہیں۔ ایران کا یہ حق ہے کہ وہ اپنے وطن اور دین کے دفاع کے لیے ایٹمی صلاحیت حاصل کرے۔

انھوں نے عالم اسلام کے حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب مسلمان اور ان کی عبادتگاہیں خطرے میں ہوں تو تمام اسلامی ممالک کو دفاعی طاقت حاصل کرنی چاہیے۔

مولانا انصاری نے کہا کہ پاکستان، جو اسلام کے نام پر قائم ہوا، کبھی بھی ظالم اور غاصب صہیونی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا۔ قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے نظریات اس بارے میں بالکل واضح ہیں۔ ان کی تعلیمات کی روشنی میں کوئی بھی اسلامی ملک اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔

انھوں نے ایران و پاکستان کے باہمی اتحاد اور فلسطین کی آزادی کے لیے مشترکہ جدوجہد پر زور دیا اور خبردار کیا کہ آج ایران کی باری ہے، کل پاکستان کی باری ہوسکتی ہے۔ اگر ایران مزاحمت نہ کرتا، تو اگلا نشانہ پاکستان، اس کے بعد سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک ہوتے۔ ہمیں امریکہ، اسرائیل اور بھارت کے مقابل متحد ہونا ہو گا۔

آخر میں انھوں نے کہا کہ ہم مسلمانوں کے اتحاد کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایرانی بھائیوں کے ساتھ خوشی اور غم میں شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔ ایک بار پھر ہم آیت‌الله خامنہ‌ای کی مدبرانہ قیادت میں حاصل ہونے والی اس عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ایران اسرائیل کے خلاف جنگ میں نصرتِ الٰہی کے ذریعے کامیاب ہوا اور امت مسلمہ کے لیے امید بن گیا، علامہ سید سجاد شبیر رضوی

متحدہ علماء محاذ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید سجاد شبیر رضوی نے نشست کے دوران اسلامی جمہوری ایران کے حالیہ عالمی و علاقائی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ایران کو کامیابی عطا کی۔ امریکہ اور اسرائیل کا مقصد مسلمانوں پر حملہ کرنا اور میدان میں فتح حاصل کرنا تھا، لیکن اللہ اپنے بندوں کو مایوس نہیں کرتا۔ اس بار بھی مسلمان کامیاب ہوئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے الٰہی نصرت کے ساتھ ایسے اقدامات کیے کہ نہ صرف ایران امریکہ اور اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ میں سرخرو ہوا، بلکہ دنیا بھر کے کفار بھی مسلمانوں کی اصل طاقت سے واقف ہو گئے۔

علامہ رضوی نے اس بارہ روزہ جنگ کے دوران اسلامی اتحاد کو ایک روشن مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان بارہ دنوں میں زبان، نسل یا مسلک کی کوئی تفرقہ بازی نہ تھی۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں میں ایران کے لیے ایک نیا جذبہ و روح پیدا ہوا، جو اس بات کی دلیل ہے کہ جب بھی کفار اسلام کے مقابلے میں کھڑے ہوں، اللہ کی مدد سے کامیابی امتِ اسلامی کا مقدر بنتی ہے۔

آخر میں انھوں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران ہمارے لیے امید بن چکا ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تمام امتِ اسلامی کو متحد رکھے اور ہر اس دشمن کو نیست و نابود کرے جو اسلام کے مقابلے میں کھڑا ہو۔

ایران امت مسلمہ کے دفاع کا ہر اول دستہ، صہیونی ریاست کے خلاف ایران کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، مفتی حافظ عبدالمجید

عالمی مجلس اتحاد ادیان و مذاہب پاکستان کے صدر مفتی حافظ عبدالمجید نے پانچویں آن لائن نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دو سال سے زائد عرصے سے صہیونی ریاست کے مظلوم اہلِ غزہ اور مسجد الاقصی پر جارحانہ حملے جاری ہیں، مگر بیشتر اسلامی ممالک کی خاموشی نے دینی حلقوں اور عوام میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس خاموشی کے ماحول میں صرف اسلامی جمہوریہ ایران وہ ملک ہے جو جرأت، استقامت اور ایمانی بصیرت کے ساتھ امتِ مسلمہ کے دفاع کے لیے عملی طور پر میدان میں اترا۔

انھوں نے عالمِ اسلام کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہودیوں نے گزشتہ دو ڈھائی سال سے اہلِ غزہ اور مسجدالاقصیی کے خلاف کھلی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ افسوس کہ عالمِ اسلام اس مدت میں یا تو خاموش رہا یا دشمن کا سامنا کرنے کی جرات نہ کر سکا۔ لیکن ایران نے شجاعت، غیرت اور امت مسلمہ کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے عملی قدم اٹھایا اور زخمی اسلام کے لیے مرہم بن گیا۔

مفتی عبدالمجید نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ تمام مکاتبِ فکر کے علما نے متحد اور یکساں موقف کے ساتھ ایران کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ اہل سنت ہوں یا شیعہ، سب ایران کے مؤثر اور فدائی کردار پر اس کی تعریف کر رہے ہیں۔

انھوں نے امت کی وحدت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو کل پاکستان کی باری آسکتی ہے۔ دشمنانِ اسلام صرف تفرقہ کے منتظر ہیں۔ لیکن خدا کے فضل سے ایران ایک مضبوط اور مستحکم دیوار کی مانند ڈٹا ہوا ہے، اور اب کوئی دشمن مسلمانوں کو تقسیم نہیں کرسکتا۔

آخر میں انھوں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایران پر عالمی دباؤ ہے، لیکن چونکہ اس نے اسلام کا پرچم بلند رکھا ہوا ہے، اس لیے ہماری دعا ہے کہ اللہ ایران کی حفاظت فرمائے اور اس اسلامی قلعے کو آخری فتح سے سرفراز کرے۔

آیت‌الله خامنہ‌ای آج امت مسلمہ کے اتحاد اور محورد مقاومت کے محور ہیں، مولانا عبدالحق ہاشمی

مولانا عبدالحق ہاشمی، نائب سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان اور امیر جماعت اسلامی بلوچستان نے وحدتِ امت مسلمہ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امت مسلمہ کی سب سے بڑی ضرورت اتحاد ہے۔ اگر اتحاد نہ ہو، تو امت کے لیے کسی درخشاں مستقبل کا تصور بھی ممکن نہیں۔

انھوں نے اسلامی جمہوری ایران کی قیادت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم ایران آیت‌الله سید علی خامنہ‌ای اس وقت امت اسلامی کے اتحاد اور مزاحمت کا محور و مرکز ہیں۔ ہمیں بطور شہری، علما اور طلاب، اتحاد کے صحیح مفہوم کو سمجھنا چاہیے اور ایسی قیادت کا دفاع کرنا چاہیے۔

مولانا ہاشمی نے وحدت کے مفہوم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وحدت کا مطلب یہ نہیں کہ فطری و نسلی اختلافات کو مٹا دیا جائے؛ یہ نہ ممکن ہے نہ مطلوب۔ بلکہ وحدت کا مطلب یہ ہے کہ نسلی، فقہی اور مسلکی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر اسلامی مشترکات پر توجہ دی جائے۔

انھوں نے استکباری قوتوں کی مداخلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ استکبارِ جهانی سیاسی، سماجی، ثقافتی اور دینی میدانوں میں اسلامی دنیا کے اندر تفرقہ ڈالنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتا ہے۔ اس کا مقصد ذہنی اضطراب پیدا کرنا اور باہمی اعتماد کو کمزور کرنا ہے۔

مولانا عبدالحق ہاشمی نے مزید کہا کہ امت مسلمہ ایک مضبوط، قابل اعتماد اور جرأت مند قیادت کے بغیر ان چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ آج آیت‌الله خامنہ‌ای وہ رہنما ہیں جن کی حکمت عملی، جرأت اور استقامت نے انہیں استکبار کے مقابلے میں ایک ناقابل تسخیر شخصیت بنا دیا ہے، اور پوری امت ان کی قدردان ہے۔

انھوں نے عالم اسلام کے اہم مسائل پر مشترکہ موقف اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین جیسے بنیادی مسئلے پر ہمیں متفرق اور متضاد موقف نہیں رکھنا چاہیے۔ دشمن کے مقابل مشترکہ موقف اختیار کرنا ہی اسلامی وحدت کا تقاضا ہے۔

آخر میں مولانا ہاشمی نے اسلامی حکومتوں اور اقوام کے درمیان دینی، فکری اور دفاعی قربت بڑھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جاننا ہوگا کہ کن اسباب نے ہمیں تقسیم کیا، اور کس طرح اتحاد اور ہم‌آہنگی کے ذریعے ان چیلنجوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

امت مسلمہ کو معمولی اختلافات پس پشت ڈال کر متحد ہونا پڑے گا، مفتی محمد داوؤد

صدر متحدہ علماء محاذ شعبہ سندھ کے صدر شیخ‌الحدیث مفتی محمد داوود نے نشست سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی وحدت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامیں اور تفرقے سے بچیں۔ آج ہمیں پہلے سے بڑھ کر مشترکہ دشمنوں کے مقابلے میں اتحاد کی ضرورت ہے۔

انھوں نے تعلیماتِ رسولِ اکرم (ص) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مشرق میں کوئی مسلمان مصیبت میں ہو، تو مغرب کے مسلمانوں پر لازم ہے کہ اس کی مدد کو پہنچیں۔ افسوس کہ آج کفار متحد ہیں، لیکن مسلمان آپس کی لڑائیوں میں الجھے ہوئے ہیں۔

مفتی داوود نے تنبیہ کی کہ کچھ مسلمان اغیار کے جال میں پھنس چکے ہیں، جب کہ دشمنانِ اسلام، جیسے یہود اور ہنود آپس میں مکمل اتحاد کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ہم جزئی فقہی اختلافات میں الجھے ہوئے ہیں۔

انھوں نے علما کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم علمائے کرام کی امت کو نصیحت ہے کہ مشترکہ مسائل میں ہم آواز ہوں، اور فقہی و مسلکی اختلافات کو صرف علمی کتب تک محدود رکھیں۔ یہ اختلافات صدیوں سے چلے آرہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے، لیکن انہیں امت کی وحدت کو کمزور نہیں کرنے دینا چاہیے۔

انھوں نے حال ہی میں ہونے والے حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، تو پاک فوج نے ایسا دندان شکن جواب دیا کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی۔ اسی طرح جب اسرائیل اور اس کے حواریوں نے ایران پر حملہ کیا، تو رہبر معظم آیت‌الله سید علی خامنه‌ای اور ایران کی مسلح افواج نے ایسا فیصلہ کن جواب دیا کہ کشمیر، عراق، لبنان اور غزہ کے مجاہدین کو نیا حوصلہ ملا اور مسلمانوں کے دلوں میں جہاد و شہادت کی تڑپ پیدا ہوئی۔

اختتام پر انھوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ مسلکی اختلافات کو پس پشت ڈال کر امت مسلمہ کے بڑے مسائل پر توجہ دی جائے۔ ہمیں چاہیے کہ متحد ہو کر مشترکہ دشمنوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوں اور مقاومت اسلامی کو مزید تقویت دیں۔

اللہ تعالی نے ایران کو فتح عطا کی، امت مسلمہ ایران کے ساتھ ہے، مولانا عبدالخالق آفریدی

متحدہ علماء محاذ پاکستان کے صدر مولانا عبدالخالق آفریدی سلفی نے آن لائن نشست سے خطاب کے دوران اسلامی جمہوری ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور شیعہ و سنی اور اسلامی ممالک کے مابین اتحاد کی شدید ضرورت پر زور دیا۔

انھوں نے کہا کہ صہیونی ریاست ہمیشہ مسلمانوں سے دشمنی اور اسلامی ممالک کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔ لیکن آج، اللہ کے فضل سے ایران، پاکستان، افغانستان اور سعودی عرب جیسے اسلامی ممالک باہم متحد ہوچکے ہیں اور ظلم و استکبار کے خلاف شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

مولانا آفریدی نے مزید کہا کہ آج اسلام کا پرچم عزت و وقار کے ساتھ بلند ہے۔ اور ایران نے حالیہ معرکے میں دشمنان اسلام یعنی صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کو فیصلہ کن جواب دے کر پوری دنیا کو ایک پیغام دے دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے خاندانوں میں صدیوں سے یہ روایت چلی آرہی ہے کہ ہم ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہتے۔ آج بھی پاکستان، اپنے برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیں اس اتحاد میں کوئی تزلزل نہیں۔ یہی دین کا حکم ہے، اور یہی رسولِ اکرم ﷺ کی سنت ہے۔

مولانا آفریدی نے کہا کہ شیعہ اور سنی کے درمیان وحدت و ہمبستگی وقت کی فوری ضرورت ہے۔ دشمن یہی چاہتا ہے کہ ہم اندر سے کمزور ہوجائیں۔ آج پوری امتِ مسلمہ یک آواز ہو کر ایران کے ساتھ کھڑی ہے اور ظلم کے خلاف مزاحمت اور احتجاج کا پرچم بلند کیے ہوئے ہے۔

انھوں نے اپنی تقریر کے اختتام پر کہا کہ ہم سب کی تمنا دنیا میں امن و سکون ہے، مگر اس بے چینی و بدامنی کی اصل جڑ صہیونی ریاست ہے۔ ان شاء اللہ، ہم اتحاد کے ذریعے اس غاصب حکومت اور اس کے حامیوں کو سخت جواب دیں گے۔ الحمدللہ! اللہ تعالیٰ نے ایران کے بہادر رہبر، آیت‌الله خامنه‌ای، کو فتح عطا کی اور ہم پاکستان میں پوری قوت کے ساتھ اس حق و صداقت کے محاذ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha