بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || غیر ایرانی سوشل میڈیا صارفین نے ٹرمپ پر اعتماد نہ ہونے کا اظہار کیا اور زور دیا کہ "امریکہ نے ایران پر اُس وقت حملہ کیا جب وہ مذاکرات کی میز پر موجود تھا"۔ بالواسطہ جوہری مذاکرات ایران اور امریکہ کے درمیان اس سال کے شروع میں شروع ہوئے تھے۔ چھٹے دور مذاکرات سے محض دو دن پہلے، اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تھا۔
غیر ملکی صارفین کا کہنا ہے کہ صلح اور امن سے امریکہ کی مراد یہ ہے کہ ایران ایک تابع اور اسرائیل کا دوست ملک بن جائے۔ سوشل میڈیا صارفین امریکی معاشی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ کا ایران کے ساتھ معاہدے کی بات کرنا ایران کے خلاف کارروائی کا بہانہ ہے۔
اس سلسلے میں صارفین کی آراء درج ذیل ہیں:
• ٹرمپ ایران کو امن کی دعوت دیتا ہے... پھر اس پر بمباری کرتا ہے۔
• امریکہ کا یہ پرانا اور ہولناک حربہ۔ امریکہ نے ایران پر حملہ کیا اور ناکام رہا؛ اور اب (اچانک) وہ "دوست" بننا چاہتے ہیں تاکہ وقت حاصل کر سکیں، ایران کی کمزوریاں ڈھونڈ سکیں اور اگلے حملے کی تیاری کر سکیں۔
• انہوں نے پچھلی بار ایران پر مذاکرات کے دوران ہی بمباری کی۔
• لیکن انہوں نے مذاکرات کے عین وقت پر، ایران پر بمباری کی۔
• وہ لوگ جنہوں نے ایران کے خلاف عالمی پابندیاں لگائیں، ایران کو فوجی حملے کا نشانہ بنایا ہے، اور اس کے مذاکرات کاروں کو قتل کیا، وہی اب امن کے خواہش مند ہیں...
• کیا ان کمینوں نے پچھلے ہفتے ان پر بلاوجہ اقوام متحدہ میں پابندی نہیں لگائی؟
• کیا انہوں نے امن پسندی کا لبادہ اس لئے اوڑھ لیا ہے کہ وہ اس وقت حملہ کر سکیں جب ایران کو اس کی سب سے کم توقع ہو؟
• وہ چاہتے ہیں کہ ایران اپنی دفاعی سطح کم کرے۔ انہوں نے پہلے بھی خفیہ حملہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ نیتن یاہو چار دہائیوں سے ایران کو گرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یقیناً وہ تھکا نہیں ہے۔
• امید ہے ایران ان بکواسات کے دھوکے میں نہیں آئے گا۔
• کیا دو سرطانی ممالک، امریکہ اور اسرائیل، امن چاہتے ہیں؟؟؟؟
• "زندگی امن میں ہے" کا مطلب ہے: امریکہ کا تابع ملک بننا اور اسرائیل کے دفاعی چھتری کا حصہ بننا، جیسے مصر، اردن، سعودی عرب اور دیگر ممالک۔
• یہ مضحکہ خیز ہے کہ "امن" کی بات ہمیشہ بم گرانے کے فوراً بعد ہی کیوں میز پر ہوتی ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کہتے ہیں کہ وہ تعاون چاہتے ہیں، لیکن ان کی سفارت کاری کا نسخہ اکثر تباہی (جنگ) سے شروع ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
#آمریکا
#ایران
#جنگ_تحمیلی
#میز_مذاکره
#مذاکره
آپ کا تبصرہ