14 جولائی 2025 - 17:30
زیارت اربعین کو آسان بنانے کے لئے ایران، عراق اور پاکستان کا باہمی تعاون

ایران، عراق اور پاکستان نے زیارت اربعین کو آسان بنانے کے لئے سہ طرفہ تعان پر زور دیا۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عراقی وزیر داخلہ نے زائرین کی میزبانی کے لئے مکمل آمادگی کا اعلان کیا، انھوں نے ایران سے حمایت جاری رکھنے اور پاکستان سے پاکستانی زائرین کی واپسی کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔  پاکستانی وزیر داخلہ نے ایران اور عراق کے پروگراموں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور کہا: کوئی پاکستانی شہری ضروری اجازت نامے کے بغیر عراق چھوڑ کر نہیں جائے گا۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عراقی وزیر داخلہ عبدالامیر الشَمری  نے ـ آج (بروز پیر مورخہ 14 جولائی 2025ع‍) ایران، عراق اور پاکستان کے وزرائے داخلہ کی موجودگی میں ـ زیارت اربعین کو آسان بنانے کی غرض سے منعقدہ ـ سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی میزبانی اور اجلاس میں پاکستانی وزیر خارجہ کی شرکت کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا: عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی ہدایت پر تمام تر سہولیات اور خدمات اربعین کے زائرین کے لئے فراہم کی گئی ہیں۔

انھوں نے کہا: حکومت عراق نے عراق کے مختلف صوبوں میں سہولیات اور مواکب کو فراہم کر دکھا ہے اور عراق کی قوم اور حکومت پوری دنیا ـ اور خاص طور پر اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان سے آنے والے سے ـ آنے والے زائرین کی خدمت کے لئے بالکل تیار ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ انہیں ان کے شایان شان خدمات فراہم کی جا سکیں۔

الشَمری نے مختلف ممالک میں متعلقہ اداروں کے درمیان مشترکہ اور مربوط تعاون اور زیارت کے دوران میدانی کوششوں کو تقویت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا: ہمیں تعاون، اور تعاون کے جذبے کی ضرورت ہے اور اسی مناسبت سے ہم ایران میں اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں کہ وہ گذشتہ سالوں کی طرح ہماری مدد و حمایت کا سلسلہ جاری رکھیں۔

انھوں نے مختلف گذرگاہوں سے بڑی تعداد میں پاکستانی زائرین کے عراق میں داخلسے کا تذکرہ کرتے ہوئے، پاکستانی وزیر داخلہ سے اپیل کی کہ وہ اپنے ملک سے آنے والے زائرین کی واپسی کے لئے ان کی نقل و حرکت کا انتظام کریں۔

انھوں نے باہمی تعاون پر مبنی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: عراق نے گذشتہ سال 5 ملین سے زائد غیر ملکی زائرین کی میزبانی کی  جن میں 3 ملین ایرانی اور باقی دوسرے ممالک سے آئے تھے۔

انھوں نے عراق، ایران اور پاکستان کی سہ فریقی کمیٹی کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایران اور عراق کے نمائندے متعین ہو چکے ہیں، اور پاکستان کو بھی اپنا نمائندہ متعارف کرانا چاہئے تاکہ تبادلہ خیال اور تعاون کو آسانی سے انجام دیا جا سکے۔

عراقی وزیر داخلہ نے کہا: حالیہ برسوں میں ایران اور عراق کے درمیان طے پانے والے منٹس اور معاہدات کافی ہیں، تاکید کی؛ صرف کچھ معاملات میں ترمیم اور معاہدات میں کچھ نکات شامل کرنا ضروری ہے۔ ہم مربوط تعاون پر زور دیتے ہیں تاکہ اس سال کی زیارت مناسب طریقے سے منعقد کر سکیں۔

پاکستان کے وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے صہیونی ریاست کی 12 روزہ مسلط کردہ جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: پاکستانی حکومت نے صہیونی ریاست کے حملوں کی سختی سے مذمت کی ہے اور ایران کے حقِّ دفاع کو تسلیم کیا ہے۔ پاکستان کے عوام اور حکومت اپنے دوست اور برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اس اجلاس کی میزبانی کرنے پر ایرانی وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ماضی میں ہماری ملاقاتوں میں اربعین کے زائرین کے حوالے سے تعاون اور تبادلہ خیال پر اتفاق ہؤا ہے۔

انھوں نے کہا: جنوری 2026 سے بغیر اجازت نامے کے کوئی پاکستانی عراق نہیں چھوڑ سکے گا

ان کا کہنا تھا کہ کاروانوں کے ذریعے سفر کرنے والے پاکستانی زائرین کی منظم واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔

انھوں نے کہا: ہم عراق اور ایران کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں، پاکستانیوں کو پاسپورٹ کے بغیر عراق نہیں جانا چاہئے۔ کیونکہ اس سلسلے میں ہمیں بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

سید محسن نقوی نے مزید کہا: ہم ایسے گروپ روانہ کریں گے جو اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ جو افراد جس قافلے کے ساتھ گئے ہیں اسی قافلے کے ساتھ واپس آجائیں۔ ہم ان گروپوں کے انتظام پر زور دیتے ہيں تاکہ عراق کے مقرر کردہ ضوابط کو ملحوظ رکھا جائے اور زائرین غیر قانونی طور پر عراق میں قیام نہ کریں۔ ملینوں زائرین کی پشت پناہی پر ایران اور عراق کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا: ہم جنگ کی بہترین قیادت پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای [حفظہ اللہ] کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انھوں نے اربعین کی زیارت آسان بنانے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ عراق کے ساتھ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا:  اربعین ایک پرہجوم تقریب ہے جس میں بہت سے زائرین شرکت کرتے ہیں اور زائرین کی موجودگی کئی دنوں تک جاری رہ سکتی ہے جس کا انتظام بہت مشکل ہے؛ چنانچہ ہم اس تقریب کے انتظام و انصرام پر حکومت عراق کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس اجلاس میں ایلام، خوزستان، کرمانشاہ، سیستان و بلوچستان اور آذربائی جان غربی سمیت چھ ایرانی صوبوں کے گورنروں نے بھی شرکت کی اور اربعین حسینی(ع) کے زائرین کی سہولت کے بارے میں اپنی تجاویز دیں۔

نیز اس اجلاس میں تہران میں مقیم عراق اور پاکستان کے سفیروں، نیز عراق میں پاکستانی سفیر، نے شرکت کی اور شرکاء کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha