بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مجلس شورائے اسلامی (پارلیمان) میں شیراز اور زرگان کے نمائندے اور پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کے سربراہ
ابراہیم عزیزی نے فارس نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے بات چیت میں کہا: "سہند 2025" مشقوں کے انعقاد سے علاقائی سلامتی کے معاملات میں ہمارے ملک کے بڑھتی ہوئی پوزیشن کا اظہار ہوتا ہے۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف شنگھائی تعاون تنظیم کا فعال رکن ہے، بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دائرے میں ایک بنیادی کردار کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔"
انھوں نے کہا: "ان مشقوں کی میزبانی سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران نے ایک ذمہ دار طاقت کے عنوان سے، کثیر القومی مشقوں کے انعقاد کے لئے علاقائی ممالک کا اعتماد حاصل کر لیا ہے۔"
قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: "وسیع پیمانے پر، مختلف ممالک کے وفود کی کی شرکت خطے اور اس سے باہر کے علاقوں کے لئے ایک واضح پیغام کی حامل ہے اور وہ یہ "اجتماعی سلامتی، اجتماعی تعاون کا نتیجہ ہے۔ آج شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اس مشترکہ فہم تک پہنچ چکے ہیں کہ دہشت گردی کے خطرات سرحدوں تک محدود نہیں رہتے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے ممالک کی 'صلاحیتوں کے باہمی اشتراک و اتحاد' کی ضرورت ہے۔ یہ مشقیں بین الاقوامی برادری کو تصادم کے بجائے تعاون پر مبنی پیغام بھیجتی ہے۔"
عزیزی نے کہا: "ہمارا ملک گزشتہ دہائیوں میں دہشت گردی کا ایک پہلا شکار رہا ہے، لیکن ایران ـ اپنی دفاعی اور معلوماتی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے، ـ آج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سر فہرست ممالک میں شامل ہے۔
انھوں نے واضح کیا: شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو یہ تجربات منتقل کرنا، مشق کے انعقاد کے اہم ترین مقاصد میں سے ایک ہے۔ ایران نے ثابت کیا ہے کہ میدانی مقابلے کی صلاحیت کے علاوہ، منصوبہ بندی، کمانڈ اور انسداد دہشت گردی کے لئے کاروائیوں کے انتظام کے دائرے میں بھی اعلیٰ سطح کی صلاحیتیں رکھتا ہے۔
"سہند 2025 انسداد دہشت گردی مشقیں" پانچ دن تک جاری رہیں گی۔ ان مشقوں میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک ـ ایران، پاکستان، تاجکستان، قازقستان، کرغزستان ازبکستان، چین، روس اور بیلاروس حصہ لیں گے جبکہ عراق، سعودی عرب اور آذربائیجان مہمان کے طور پر اس مشق میں شریک ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ