بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سپاہ پاسداران کے مرکزی ترجمان بریگیڈیئر جنرل پاسدار علی محمد نائینی نے حال ہی میں کہا: "ایرانی میزائلوں نے پورے مقبوضہ علاقے کو غیر محفوظ بنا دیا؛ سپاہ کی ایرواسپیس فورس کی تخلیقی منصوبہ بندی اور مسلسل میزائل آپریشنز (آپریشن وعدہ صادق کے دوران میزائل حملوں کی '22' لہریں) کے ذریعے، دشمن کو خطرے کے مسلسل الارم، پناہ گاہوں میں جانے اور بھاگنے کے تجربے سے بھاگنا پڑا۔"

حیفا ریفائنری
یہ حقائق اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کے بدترین سینسرشپ کے باوجود سامنے آئے ہیں، جنہوں نے ایران کے حملوں سے ہونے والے نقصانات کی خبروں اور تصاویر کی اشاعت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ تاہم، سوشل میڈیا اور عبرانی اور بین الاقوامی میڈیا پر شائع ہونے والی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کو بے مثال نقصانات اٹھانا پڑے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے صہیونی ریاست کی جارحیت کے جواب میں "وعدہ صادق 3" آپریشن کے دوران میزائل، ڈرون اور سائبر حملوں کا ایک سلسلہ انجام دے کر اسرائیل کی گہرائی میں انتہائی اہم اسٹراٹیجک اہداف کو نشانہ بنایا۔

اہم ڈھانچوں کے 'بیچوں بیچ' 'خفیہ اسرائیلی اسٹراٹیجک اہداف' پر درست اور کاری ضرب
ایرانی میزائلوں اور ڈرونز نے مقبوضہ علاقوں پر '22' لہروں میں حملہ کرتے ہوئے 26 سے زیادہ اہم اور اسٹراٹیجک اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں صہیونی ریاست کے فوجی، سیکورٹی اور تحقیقاتی مراکز شامل ہیں۔
• فوجی میدان میں، "نواتیم"، "ہاتزریم"، "تل نوف"، "عوودا"، "رامات ڈیوڈ" ایئر بیسز اور "بن گوریون" ہوائی اڈے کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

• سیکورٹی شعبے میں، تل ابیب انٹیلی جنس سینٹر، "کریا" ہیڈکوارٹر، موساد کا دفتر، حیفا میں داخلہ وزارت کی عمارت اور اسرائیلی فوج کی انٹیلی جنس کی عمارت کو نقصان پہنچا۔
• تحقیقی اور فوجی ٹیکنالوجی کے اہداف میں، "وائزمین انسٹی ٹیوٹ"، "رافائل ریسرچ سینٹر"، اسرائیلی "بائیولوجیکل ریسرچ سینٹر"، "سیل ٹاور" اور "گاو یام ٹیکنالوجی پارک" میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنے۔

• صہیونی ریاست کے توانائی اور بندرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے بھی اس آپریشن کے اہداف تھے۔ توانائی کے شعبے میں "بازان" آئل ریفائنری، "اشدود" اور "حیفا" پاور پلانٹس، "حیفا" ریفائنری، "اشدود" بجلی گھر کے ترسیل کا نظام اور تیل کی سہولیات نیز "تمار" اور "لویاتان" گیس فلیلڈز کو نقصان پہنچا۔
• بندرگاہوں اور اقتصادی اہداف کے حصے میں، "حیفا" بندرگاہ، "اشدود" کی سہولیات، اور حملے کا نشانہ بنے۔
تاہم اسرائیل میں میڈیا سینسرشپ کی شدت کی وجہ سے، حقیقی اہداف کی فہرست اعلان کردہ چیزوں سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔
صہیونی ریاست کی فوج کے رویے سے واضح ہے کہ صہیونی ریاست معلومات کو سخت سینسر کرتی ہے۔ یہ عمل "وعدہ صادق-2" اور "وعدہ صادق-3" دونوں میں دہرایا گیا؛ یہاں تک کہ انہوں نے شہریوں کے دو بار یہ مختصر پیغام (SMS) چلایا کہ "اگر آپ ویڈیو بناتے ہیں اور سوشل میڈیا پر شائع کرتے ہیں تو اس کے نتائج بہت سخت ہوں گے۔" سینسر کا حال یہ ہے کہ حتیٰ اگر کوئی ویڈیو بناتا ہے اور شائع کرتا ہے، تو مصنوعی ذہانت اسے ہٹا دیتی ہے۔ لہٰذا، جو کچھ اب تک سامنے آیا ہے، وہ حقیقت کا محض ایک انتہائی سینسر شدہ حصہ ہے۔
ایرانی میزائلوں کا اسرائیلی ڈیفنس سسٹمز کو پار کرنا دنیا کے لئے حیرت کا باعث
ڈاکٹر سعد اللہ زارعی کے مطابق، اسرائیل کے پانچ دفاعی نظاموں پر 85 ارب ڈالر سے زیادہ کی لاگت آئی ہے اس کے باوجود، مقبوضہ علاقوں میں اہم اہداف کے تباہ ہونے کے علاوہ، ایرانی میزائلوں کا اسرائیل کے کروڑوں ڈالر کے دفاعی نظاموں کو پار کرنا بھی دنیا بھر میں حیرت کا باعث بنا ہے۔

صہیونی ریاست کا ہوائي اڈہ اور ایف-35 کے ہینگرز

جس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ وعدہ صادق-3 سے پہلے امریکہ اور صہیونی ریاست کی اسرائیلی ڈیفنس سسٹمز کی صلاحیتوں کے بارے میں تمام دعوؤں کے باوجود، ایرانی میزائلوں نے ان نظاموں کی ناکامی ثابت کر دی ہے۔

درحقیقت، یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایران کے میزائل سسٹمز دشمنوں کے لئے ایک واضح پیغام کے حامل ہیں اور وہ یہ کہ: "کسی بھی جارحیت کا جواب انتہائی سخت ہوگا ایسا غیر متوقع جواب، جسے چھپائے نہ چھپایا جا سکے گا، اور یہ کہ ملک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو بے مثال طاقت کے ساتھ یقینی بنایا گیا ہے۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ