22 جولائی 2025 - 17:26
ایران کے میزائل حملوں میں 35 نہیں 893 اسرائیل ہلاک ہوئے، ایک صہیونی اہلکار

ایک صہیونی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ میں 35 نہیں بلکہ 893  اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں / ایک امریکی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے تک، جنگی علاقے میں اسرائیل اور امریکہ کی فضائی دفاعی صلاحیت تقریباً ختم ہو چکی تھی، جبکہ ایران محدود لیکن بڑھتی ہوئی تعداد میں زیادہ جدید میزائل استعمال کرنے لگا تھا.

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | اسی اثناء میں ایک امریکی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے تک، جنگی علاقے میں اسرائیل اور امریکہ کی فضائی دفاعی صلاحیت تقریباً ختم ہو چکی تھی، جبکہ ایران محدود لیکن بڑھتی ہوئی تعداد میں زیادہ جدید میزائل استعمال کرنے لگا تھا۔

اسرائیلی کمپنی ریڈ لائن کے ڈائریکٹر ربی سلمان، ، نے اسرائیلی چینل i14 کے ساتھ ایک انٹرویو میں شرکت کی۔ یہ انٹرویو میزبان اور ان کے درمیان تلخ کلامی اور تکرار پر منتج ہؤا۔ جب تکرار عروج پر پہنچی تو ربی سلمان نے کہا: "بند کرو یہ جھوٹ اور ذہن سازی! ایران کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کے ہلاک شدگان کی تعداد 893 تھی، نہ کہ 35! تم پر اور تمھارے بے وقعت چینل پر لعنت!"

دوسری جانب سے عبرانی میڈیا "واللا نیوز" نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ وہ تجارتی مراکز اور عمارتیں جو ایران کے میزائلوں کے حملوں کی زد میں آئیں (اور ان کی تعداد کم نہیں تھی)، اب بھی چوروں اور لٹیروں کی زد میں ہیں۔

ادھر ایک امریکی فوجی، جیو پولیٹیکل اور تاریخی تجزیہ کار ولیم شریور (William Schryver) نے اسرائیل پر 12 روزہ میزائل جنگ کے بارے میں اپنے تجزیے میں لکھا:

- ایران کا پہلا میزائل جواب (14 جون 2025ع‍) سینکڑوں ڈرونز اور نسبتاً پرانے اور آواز سے کم رفتار والے کروز میزائلوں سے شروع ہؤا، جن کا بنیادی مقصد آئرن ڈوم سمیت فضائی دفاعی نظام کے ذخائر کو کمزور کرنا تھا۔

- اوپن سورس وڈیو شواہد (OSINT) تقریباً بے ترتیب فائرنگ کے پیٹرن کو ظاہر کرتے ہیں جو ایران کے محدود تعداد میں ہائپرسونک میزائلوں کے خلاف تھے۔ آدھے درجن یا اس سے بھی زیادہ اسرائیلی میزائل ایران کے آنے والے اکیلے میزائلوں کے خلاف بغیر کامیابی کے فائر کیے جاتے تھے، جبکہ ایرانی میزائل پلازمائی غلاف میں لپٹے ہوئے ہوتے تھے جو فضا میں چمکتے دمکتے ہوئے اپنے اہداف کی طرف بڑھتے نظر آتے تھے۔

- مورخہ 24 جون کو جنگ بندی کے معاہدے تک، جنگی علاقے میں اسرائیل اور امریکہ کی فضائی دفاعی صلاحیت تقریباً ختم ہو چکی تھی، جبکہ ایران محدود لیکن بڑھتی ہوئی تعداد میں زیادہ جدید میزائل استعمال کرنے لگا تھا۔

- اسرائیلیوں کو ایسے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا جو انہوں نے اپنی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھے تھے۔ انہوں نے ایران کے اندر برسوں سے تیار کردہ اپنے انٹیلیجنس اور تخریب کاری کے اثاثوں کو بھی استعمال کیا، اور ان کے ان افشا ہونے والے اثاثوں کا صفایا اب بھی جاری ہے۔

- ایران نے واضح طور پر ثابت کر دیا ہے کہ وہ وسیع پیمانے پر بڑے اور اعلیٰ درستگی (CEP 10 میٹر سے کم) والے ہائپرسونک حملوں کی صلاحیت رکھتا ہے۔

- اگرچہ یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ ایران کے پاس حقیقتا ان جدید میزائلوں کا کتنا ذخیرہ موجود ہے اور ان کی پیداواری شرح کیا ہے، لیکن نتیجہ یہ ہے کہ ایران نے ایک بڑی اسٹریٹجک فتح حاصل کی ہے جس کے مضبوط اور طویل مدتی تسدیدی (Deterrent) اثرات ہیں۔

- ہر گذرتے مہینے کے ساتھ، ایران مزید طاقتور ہوتا جائے گا اور اسرائیلی اس سلسلے میں کوئی کارروائی کرنے کے حوالے سے زیادہ مایوس ہوتے جائیں گے۔ مجھے شک ہے کہ امن ان کے ایجنڈے پر ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha