بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، 12 روزہ جنگ کو اسرائیل کی 77 سالہ تاریخ میں سب سے سخت جنگ قرار دیا گیا۔
اہم اہداف میں سے ایک ہاکریا ہے:
- ہاکریا (اسرائیلی "پینٹاگون"): یہ اسرائیلی فوج کا ہیڈکوارٹر، وزارت دفاع، اور یونٹ 8200 (سائبر انٹیلی جنس) کا مرکز ہے۔
- فوجی اڈے: نواتیم ایئر بیس اور جلسوز ریڈار تنصیبات تباہ ہوئے۔
- سائنسی مراکز: وائزمین انسٹی ٹیوٹ اور رخووت ٹیکنالوجی پارک کو تباہ کیا گیا۔
- اقتصادی نقصان: اندازوں کے مطابق اسرائیل کو اربوں ڈالر کا نقصان ہؤا۔
اسرائیل کی ناکامی:
اسرائیل کا "آئرن ڈوم" دفاعی نظام ایرانی میزائلوں کے سامنے ناکام رہا۔ میزائلوں کی زیادہ تعداد اور درستگی نے اسرائیلی دفاع کو بے اثر کر دیا۔
بین الاقوامی ردعمل:
- جان میئر شیمر (امریکی ماہر): "ایران نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکہ کی علاقائی بالادستی کو چیلنج کر دیا۔"
- ڈونلڈ ٹرمپ: "اسرائیل کو سخت نقصان پہنچا، خاص طور پر آخری دنوں میں، عجیب میزائل تھے جو ایران سے آ رہے تھے؛ اسرائیل میں سکت نہیں رہی تھی۔"
سینسرشپ:
اسرائیل نے حملوں کے نقصانات کو چھپانے کے لئے سخت سینسرشپ کا نفاذ کیا:
- نامہ نگاروں اور صحافیوں کی رپورٹنگ پر پابندی۔
- سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز کو ہٹانے کی کوششیں۔
- غیرملکی صحافیوں کے کیمرے ضبط کر لئے گئے۔
ہاکریا ہے کیا؟
- اسرائیلی فوج اور موساد کا مرکزی ہیڈکوارٹر۔
- سائبر وارفیئر اور جاسوسی کا مرکز (یونٹ 8200)۔
- اسرائیل کی فوجی طاقت کا علامتی مرکز۔
آخری نکتہ:
ایران کے حملوں نے اسرائیل کی فوجی برتری کو شدید نقصان پہنچایا اور خطے میں اس کے وقار کو متاثر کیا۔ اگرچہ جنگ 25 جون 2025 کو امریکی ثالثی سے ختم ہوئی، لیکن اس کے اثرات اب جاری ہیں۔
یہ حملے ایران کی میزائل ٹیکنالوجی اور اسٹریٹجک پلاننگ کی کامیابی کا عملی ثبوت بن کر ثابت ہوئے، اور ان حلموں نے اسرائیل کو اپنی کمزوریوں کا اعتراف کرنے اور جنگ بندی کی بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا۔
ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے تل ابیب کے مرکز [اور دوسرے شہری علاقوں میں]، عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ تل ابیب میں ہاکریا کو [اور دوسرے شہروں میں بھی فوجی ٹھکانوں کو] نشانہ بنایا۔ ورنہ صہیونیوں کی معمول کی "مظلومیت کی اداکاری" تھمنے کو نہ آتی۔
ہاکریا کے قریب میزائل دفاعی نظام بھی تعینات تھا جو مکمل طور پر ناکام رہا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ