12 دسمبر 2025 - 18:47
ایران نے ایک گولی چلائے بغیر ہمیں گھیرے میں لے لیا ہے، اسرائیلی سائبر چیف

صیہونی ریاست کے سائبر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے ایک غیرمعمولی اعتراف میں کہا ہے کہ ایران نے ایک گولی چلائے بغیر ہی اسرائیل کو سائبر محاصرے (Cyber Siege) میں لے لیا ہے؛ یہ اعتراف ایک بار پھر سائبر جنگ میں ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت کے مقابلے میں تل ابیب کے شدید خوف کا اظہار ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ گذشتہ ہفتے تل ابیب یونیورسٹی میں "سائبر ویک 2025" سیمینار منعقد ہؤا جس میں تل ابیب یونیورسٹی کے صدر، سابق وزیر اعظم نفتالی بینت اور اسرائیل کے "قومی سائبر مرکز" کے سربراہ یوسی کارادی سمیت اسرائیلی، امریکی اور یورپی سائبر اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں کے نامور ماہرین نے شرکت کی۔

معاریو اخبار نے لکھا: یوسی کارادی نے کانفرنس میں کہا کہ تل ابیب ایران کی سائبر صلاحیتوں سے "بڑھتی ہوئی تشویش" میں مبتلا ہے۔ پچھلے چھ مہینوں کے دوران، اسرائیل درجنوں سائبر آپریشنز اور مؤثر مہمات کا نشانہ بنا ہے، جن کا اثر لاکھوں صہیونی آبادکاروں پر پڑا ہے۔

کارادی نے کہا: شمیر ہسپتال پر 'ایران کا ناکام سائبر حملہ!!' اس کی ایک مثال ہے جس میں ایک ایرانی گروپ نے اپنے نقوش چھپانے کے لئے ایک غیر ملکی رینسم ویئر کا غلاف استعمال کرنے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ "سائبر جرم اور سرکاری کارروائی کے درمیان سرحد کے دھندلے پن" کی علامت ہے۔

نے خطرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہوئے دنیا کے "پہلی سائبر جنگ" میں داخل ہونے کا تذکرہ کیا، ایک ایسی جنگ جو اس کے دعوے کے مطابق ایک گولی چلائے بغیر ہی کسی ملک کے بنیادی ڈھانچے کو مفلوج کر سکتی ہے۔

کارادی نے کہا: ایک ڈیجیٹل محاصرے کا تصور کریں جب بجلی گھر کام کرنا بند کر دیں، مواصلات منقطع ہو جائیں، نقل و حمل رک جائے اور پانی آلودہ ہو جائے۔ یہ کوئی خیالی منظر نامہ نہیں بلکہ مستقبل کا حقیقی اور ابھرتا ہؤا رجحان ہے جو معرض وجود میں آ رہا ہے۔

کارادی ن مزید کہا: اس جنگ میں، ہر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، فرنٹ لائن ہے اور ہر شہری ایک ممکنہ ہدف ہے۔ ہم تیزی سے اس مرحلے کے قریب پہنچ رہے ہیں جہاں سائبر وارفیئر مکمل طور پر جسمانی جنگ کی جگہ لے لے گی۔

کارادی نے ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران شناخت کی گئی ایران کی 1200 مؤثر سائبر مہمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لاکھوں اسرائیلی شہریوں کو دو ہفتوں کے دوران کم از کم ایک بار پیغامات یا ویڈیوز سے پیدا ہونے والے اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔

کارادی کے مطابق اس دور میں دیکھے گئے دیگر رجحانات یہ ہیں:

• جسمانی حملے اور سائبر حملے کے درمیان منظم ہم آہنگی۔

• ہنگامی حالات میں رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر مؤثر مہمات۔

• جسمانی خطرے کے لئے فوجی، سرکاری اور تعلیمی شعبوں میں اسرائیلی اہداف کے بارے میں مرکوز معلومات جمع کرنا۔

• ایرانی حملہ آور گروپوں کی ـ جاسوسی اور معلومات جمع کرنے کی سرگرمیوں سے ـ خلل ڈالنے والی تخریب کارانہ کاروائیوں میں منتقلی۔

کارادی نے حال ہی میں وائز مین انسٹی ٹیوٹ پر میزائل حملے کا بھی حوالہ دیا جہاں ان کے مطابق ایرانیوں نے میزائل لگنے کے لمحات کو ریکارڈ کرنے کے لئے سیکیورٹی کیمرے ہیک کر دیئے، فیکلٹی اراکین کو دھمکی آمیز ای میلز پیغامات بھیج دیئے اور معلومات کو فاش کر دیا۔ یہ مثال زمینی اور  سائبر حملے کے امتزاج کو عیاں کرتی ہے۔

کارادی نے مائیکروسافٹ کمپنی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست سائبر حملوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا ملک ہے اور پچھلے سال دنیا بھر کے کل حملوں کے 3.5 فیصد میں اس ریاست کو نشانہ بنایا گیا۔

انھوں نے آخر میں فکرمند لہجے میں "اسرائیل کی ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے پر مکمل انحصار" کا ذکر کیا اور خبردار کیا کہ مصنوعی ذہانت کے پھیلاؤ نے اس ریاست کے لیے مواقع بھی پیدا کئے ہیں لیکن اس کے لئے سنگین خطرے بھی پیدا کئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha