اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، "شہید سید حسن نصراللہ نے فرمایا تھا: "آقا [رہبر انقلاب] نے 33 روزہ جنگ کے دوران میرے لئے دو خطوط بھجوا دیئے، جن میں سے ایک تو شائع ہؤا لیکن دوسرا شائع نہیں ہؤا۔ جو خط شائع نہیں ہؤا اسی نے حزب اللہ کے مجاہدین کی حوصلہ افزائی اور جنگ میں ہماری فتح یابی میں بنیادی کردار ادا کیا۔ آقا نے اس خط میں لکھا تھا کہ "میں خاص طور پر جمکران گیا اور وہاں توسل کیا اور اللہ سے آپ کی فتح و نصرت کی دعا کی"۔
اب دو روز قبل یہ واقعہ دہرایا گیا اور "آقا" رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای نے قم کا دورہ کیا اور مسجد جمکران میں مشرف ہوئے؛ شاید اس بار آپ غزہ کے مظلوم عوام کے لئے دست بدعا ہوئے ہوں۔
جی ہاں! جب حالات سخت ہو جاتے ہیں تو کون ہے جو ہمارے عصر کے امام (علیہ السلام) سے زیادہ طاقتور اور اللہ کی راہ میں زیادہ وجیہ تر ہو!
اس منگل کو "طریق المہدی" گذشتہ ہفتوں سے مختلف ہے، ایرانی عوام پورے ملک سے اس طریق میں آپہنچیں گے تاکہ فریاد بن جائیں غزہ کے مظلوم عوام کی۔ ایران کے دورافتادہ ترین علاقوں سے بڑے بوڑھے اور نوجوان اور مرد عورتیں، سب آ رہے ہیں تاکہ استغاثہ کریں امام زمانہ (علیہ السلام) سے۔ "إنا_علی_العہد" کا عظیم اجتماع منگل کے روز مسجد جمکران میں منعقد ہو رہا ہے جس میں ایرانی کے 31 صوبوں کے عوام اور 70 ممالک کے نمائندے، اپنے اپنے ملکوں کے قومی پرچموں کے ساتھ، اس اجتماع میں شرکت کریں گے۔
طریق المہدی حرم سیدہ معصومہ(س) کو مسجد جمکران سے ملانے والا راستہ ہے، جس کا فاصلہ عمودوں (یا ستونوں) کے ذریعے متعین کیا گیا ہے جو کہ "طریق الحسین" (نجف سے کربلا) کی یاددہانی کرا رہے ہیں۔ امام زمانہ (علیہ السلام) کے زائرین کی میزبانی کے لئے جو موکب بپا کئے گئے ہیں، اربعین کے موکبوں سے کچھ کم نہيں ہیں۔
طریق المہدی کے موکبوں کے مسئول جناب محمد جواد اسکندری سے بات چیت کرتے ہيں کہ ہمیں ان عظیم تقریبات کی تفصیلات سے آگاہ کریں؛ تو وہ جعلی ریاست "اسرائیل" کے جرائم اور غزہ کے عوام کی ہنگامی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں: "غزہ کے عوام کو انتہائی شدید مسائل کا سامنا ہے، لیکن ہمارا ہاتھ کہیں بھی نہیں پہنچتا چنانچہ فیصلہ یہ ہؤا کہ اس اضطرار اور دشواری میں امام زمانہ (علیہ السلام) کی بارگاہ میں استغاثل کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی اجتماع کا اہتمام کریں۔ مختلف شہروں سے ہزاروں افراد نے آنے کے لئے اپنی مکمل تیاری کا اعلان کیا ہے۔ ہماری تقریب کا آغاز شام 04:00 بجے سے ہوگا اور عوام بیسویں عمود سے پائے پیادہ مسجد جمکران کی طرف آئیں گے۔ راستےمیں اسکولوں اور جامعات کی تنظیموں، مساجد، انجمنوں اور خاندانوں سے متعلق گروہوں کی کوششوں سے 100 موکب بپا کئے جا رہے ہیں۔ یہ موکب مختلف النوع خدمات پیش کرکے زائرین اور مہمانوں کی خدمت کریں گے اور مختلف قسم کے ثقافتی پروگرام پیش کریں گے۔ کچھ موکب بچوں کے لئے مختص ہيں۔ ریلی کے شرکاء مسجد پہنچیں گے تو مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کی جائیں گی۔ بعدازاں امام زمانہ (علیہ السلام) کے حضور نماز استغاثہ ادا ہوگی۔ ان شاء اللہ دوسرے شہروں میں بھی اسی مقصد سے پروگرام منعقد کئے جائيں گے اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی فتح و نصرت کے لئے دعا کی جائے گی۔
إنا_علی_العہد کے عالمی اجتماع میں شرکت کے لئے دوسرے شہروں سے جمکران آنے والے مہمانوں کی رہائش کا انتظام مسجد ہی کے شسبستانوں میں کیا گیا ہے اور مردوں اور خواتین کے لئے الگ الگ مقامات متعین کئے گئے ہیں۔
بعض علمائے کرام نے بھی عوام کو إنا_علی_العہد کے اجتماع اور امام زمانہ(ع) کے حضور استغاثہ کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
آیت اللہ جوادی آملی نے بھی جمکران میں إنا_علی_العہد کے اجتماع کے بارے میں فرمایا: دعا اور توسل صہیونی ریاست میں ہمارا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ ہمیں دعا، زیارت، توسل اور مزارات مقدسہ میں حاضری سے غافل نہیں ہونا چاہئے، جو چیز اسرائیل کی بساط لپیٹ دیتی ہے، وہ یہی دعائیں ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ