اہل بی؛ت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اس نشست کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور اس میں حوزہ علمیہ کے طلاب اور اساتذہ کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی.
تلاوت کے بعد بلوچستان میں حالات کی کشیدگی اور اسکے عوامل اور اسباب کے عنوان سے حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید روح اللہ رضوی نے حقائق پر مشتمل رپورٹ پیش کی جس میں انہوں نے بلوچستان کی محرومیوں اور ان کے بہانے پاکستان و اسلام دشمنوں کی سازش پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے ان مسائل کے حل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ، سیاسی دھارے میں ان کی شرکت، قانون و آئین کی بالادستی اور دشمنوں کے مقابل استحکام ہے؛ اور ساتھ ہی صوبہ بلوچستان میں شیعہ علاقوں کا تذکرہ بھی کیا جو ان کے مطابق، اکثر صوبہ سندھ کی جانب واقع ہوئے ہیں.
اس مختصر رپورٹ کے بعد یمنی راہنما ڈاکٹر سلیم المنتصر نے خطاب کیا جس میں انہوں نے پہلے یمن کی اسلامی تاریخ اور اسلام کے لئے یمنیوں کی قربانیوں اور ان کی وفاداری کی عکاسی کی پھر خطے کے موجودہ حالات پر گفتگو کرتے ہوئے یمنیوں کی 8 سالہ مقاومت کو بیان کیا جو آل سعود اور دوسرے استعماری پٹھوؤں کے مقابلے میں عمل میں لائی گئی.
يمني قوم کی غزہ کے مظلومین کی حمایت اور استکباری قوتوں کے مقابلے میں مقاومت اور بہادری کو پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 100 سال تک استعماری قوتوں کے ساتھ لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں.
یمنی قوم کا رہبر معظم انقلاب کے مکمل اتباع کو یمنی مجاہدنوں کے لئے سرمایہ فخر و مباہات گردانتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم رہبر کی بات کا انتظار نہیں کرتے بلکہ ان کا اشارہ ہی ہمارے لیے کافی ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا ایران کو دوبارہ مذاکرات کی طرف دعوت دینے کا ایک یہ بھی مقصد ہے کہ اس طرح امریکی اپنے آپ کو یمنیوں کے حملوں سے بچا سکیں گے!
یہ نشست سوال و جواب اور دعائے إمام زمانہ (علیہ السلام) پر اختتام پذیر ہوئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ