31 جولائی 2025 - 03:25
اربعین کو دنیا میں وحدت اور استکبار کے خلاف جنگ کی صدائے بازگشت ہونا چاہئے، سربراہ محکمہ اوقاف ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے محکمہ اوقاف و خیراتی امور کے سربراہ نے ـ شیخ صدوق(رح) کے آستان مقدس میں ـ مواکب کے منتظمین کے لئے "آسمانی قدوم" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اربعین کے تہذیب ساز کردار پر زور دیا اور کہا: یہ عظیم حرکت استکبار کے خلاف ملت ایران کے ایثار، شہادت اور مقاومت و استقامت کی علامت ہے اور اس کو دنیا میں اسلامی اتحاد اور عادل و معصوم امام کو لبیک کہنے کی صدائے بازگشت ہونا چاہئے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ب ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے محکمہ اوقاف و خیراتی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید مہدی خاموشی نے کہا: اربعین ریلی انتظار اور ایثار کی ثقافت کا ایک مظہر ہے۔ اربعین صرف ایک تقریب یا رسم نہیں ہے بلکہ یہ ایک تہذیب ساز حرکت ہے۔ اگر کسی کو انتظار، حریت اور شہادت کے حققیقی مفاہیم و تصورات کی تلاش ہو، تو اس کو اسے اس اربعین کے راستے میں تلاش کرنا چاہئے۔ اس راستے میں ہم سیکھتے ہیں کہ 'دین کے لئے خرچ کرنا پڑتا ہے'، اور یہ تمام جلوے بے ساختہ طور پر عام لوگوں کی طرف سے، معرض وجود میں آئے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے  محکمہ اوقاف و خیراتی امور کے سربراہ نے کہا: امام حسین (علیہ السلام) کا راستہ ایثار کی چوٹیوں پر 'قربانی نفس' (Self-sacrifice) کا راستہ ہے۔

انھوں نے اربعین کی پیادہ روی کے بارے میں تین قسم کی روایات کا حوالہ دیا اور کہا: بعض روایات میں بیان ہؤا ہے کہ جس نے امام حسین (علیہ السلام) کے حق اور مقام و منزلت کی معرفت کے ساتھ آپ کی زیارت کی، خدائے متعال ایک ہزار مقبول حجوں، اور ایک ہزار مقبول عمروں کا ثواب اس کے لئے مکتوب فرماتے ہے اور اس کے ماضی اور حال کے گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ اور دوسری روایت میں ہے کہ اگر کوئی شخص اس راستے میں غسل کرے، تو گناہ اس سے دور ہوجاتے ہیں۔ یہ سب اس راستے کی عظمت کی نشانیاں ہیں، شرط یہ ہے کہ انسان امام کے حق کی معرفت رکھتا ہو۔

حجت الاسلام خاموشی نے نہج البلاغہ کے خطبہ 168 اور عوام کے ساتھ حکمرانوں کے تعلق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس ربط و تعلق کے معنوی (روحانی) اور مادی اثرات امام حسین (علیہ السلام) کے قیام میں جلوہ گر ہوئے ہیں۔ دشمنوں کی حالیہ یلغار کا مقصد امت اسلامی کی وحدت کو پارہ پارہ کرنا تھا، لیکن انہیں شکست ہوئی۔ انہیں احساس ہو گیا کہ اس مزاحمت کی جڑ ولایت فقیہ اور ایرانی قوم کی دینی رہنمائی میں پیوست ہے۔

انھوں نے مزید کہا: انقلاب اسلامی کے رہبر معظم  نے عالمی ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور دشمن کو پیچھے دھکیل دیا۔ آج جب زائرین کربلا جا رہے ہیں، تو وہ درحقیقت امام عادل ومعصوم سے تجدید عہد کر رہے ہیں اور ان کے حکم کو لبیک کہہ رہے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے محکمہ اوقاف کے سربراہ نے اربعین کے عالمی پہلو پر زور دیتے ہوئے کہا: ایران آج بڑے شیطان کے خلاف جنگ کی چوٹی پر کھڑا ہے اور اس کی مقاومت و مزاحمت کی صدا پوری دنیا میں گونج رہی ہے۔ ہمیں دنیا کو یہ دکھانا چاہئے کہ ہم ولایت فقیہ کے پیروکار ہیں اور اپنے رہبر کے پیچھے چل رہے ہیں۔

انھوں نے امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کے فرمان "ہمارے دنیا کے ساتھ تعلقات ہیں، سوائے آپارتھائیڈ ریاست اور صہیونی ریاست کے" کی طرف اشارہ کیا اور کہا: اس سال کا اربعین دشمنوں کے لئے مایوس کن اور مسلمانوں کے لئے اتحاد و یکجہتی کا سرچشمہ ہونا چاہئے۔ آج مسلم دنیا کو جان لینا چاہئے کہ وحدت و یکجہتی ہی نجات کا واحد راستہ ہے۔ جبکہ دشمنوں نے اپنا ایک سیاہ ریکارڈ چھوڑا ہؤا ہے، ہمیں اربعین پر عالمی استکباری نظام کے خلاف، مزاحمت و مقاومت کی قیادت کا پرچم بلند رکھنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha