18 دسمبر 2025 - 18:30
قم میں شیعہ معارف کی جامع کتابوں کی تقریبِ اجرا، عقل اور انسانی فہم کو بنیاد بنایا گیا

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، قم میں مجمع عالمی اہل بیت(ع) کے مرکز میں شیعہ معارف پر تیار کی گئی ضخیم علمی کتابوں کے مجموعے «موسوعہ معارف شیعہ» کی تقریبِ اجرا منعقد ہوئی، جس میں دینی مدارس اور جامعات کے اساتذہ، محققین اور مختلف ممالک سے آئے ہوئے دانشوروں نے شرکت کی۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، قم میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں مجمع عالمی اہل بیت(ع) کے سربراہ آیت اللہ رمضانی، دفتر تبلیغات اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام احمد واعظی، مؤسسه البیان کے سربراہ حجت الاسلام محمدتقی سبحانی، جامعہ باقرالعلوم(ع) کے استاد حجت الاسلام محسن الویری، مجلس علمائے ہند کے سربراہ سید کلب جواد نقوی اور ثقافتی رابطہ تنظیم کے سینئر عہدیدار ڈاکٹر محمدعلی ربانی نے خطاب کیا۔

آیت اللہ رمضانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دین اور تحقیق کی بنیاد عقل اور دلیل پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں بار بار انسان کو سوچنے اور سمجھنے کی دعوت دی گئی ہے، لیکن بدقسمتی سے مسلم معاشروں میں عقل اور فہم کو وہ اہمیت نہیں دی گئی جس کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش کرتے وقت دلیل، تحقیق اور سمجھ بوجھ کو اصل بنیاد بنانا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ علمی کام اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک اس پر تنقید اور گفتگو نہ ہو، کیونکہ بغیر جانچ کے تحقیق جمود کا شکار ہو جاتی ہے۔

دفتر تبلیغات اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام احمد واعظی نے کہا کہ موجودہ دور میں شیعہ معارف کو پھیلانے کا سب سے مؤثر ذریعہ میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے حالات میں زمینی اور سرکاری اداروں کے ذریعے کام کرنا مشکل ہو گیا ہے، جبکہ میڈیا کے ذریعے پیغام دنیا بھر تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مغربی ممالک میں بڑھتی ہوئی ایران مخالفت اور سخت قوانین کو بھی ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا۔

مؤسسه البیان کے سربراہ حجت الاسلام محمدتقی سبحانی نے کہا کہ موسوعہ معارف شیعہ کا مقصد شیعہ کو صرف مذہبی نہیں بلکہ انسانی عقل اور مشترکہ فہم کی زبان میں دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ اداروں کو آپس میں تعاون بڑھانا ہوگا تاکہ علمی اور فکری خلا کو پر کیا جا سکے۔

جامعہ باقرالعلوم(ع) کے استاد حجت الاسلام محسن الویری نے کہا کہ یہ مجموعہ شیعہ فکر کو ایک منظم اور واضح شکل میں پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج شیعہ دنیا میں ایک مؤثر فکری اور سماجی کردار ادا کر رہے ہیں، اس لیے ان کی تعلیمات کو منظم اور قابلِ فہم انداز میں پیش کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

مجلس علمائے ہند کے سربراہ سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ یہ کتابیں اہل بیت(ع) کے علوم کی روشن مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب یورپ جہالت میں تھا، اس وقت اہل بیت(ع) کے علوم نے انسانیت کو روشنی دی۔ انہوں نے انقلاب اسلامی ایران اور امام خمینیؒ کو مظلوم اقوام کے لیے امید کا ذریعہ قرار دیا۔

ثقافتی رابطہ تنظیم کے اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر محمدعلی ربانی نے کہا کہ شیعہ کا تعارف آج کے دور میں صرف مذہبی نہیں بلکہ فکری اور تہذیبی مسئلہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب اس بات کا اعلان ہے کہ شیعہ دنیا کے سامنے اپنے عقائد کو منظم، مستند اور سمجھ میں آنے والی زبان میں پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔

تقریب کے اختتام پر ۱۵ جلدوں پر مشتمل موسوعہ معارف شیعہ کو باضابطہ طور پر پیش کیا گیا، جسے شرکاء نے شیعہ علمی دنیا کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha