اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، بہار میں ایک تقریب کے دوران خاتون مسلم ڈاکٹر کے چہرے سے بلا اجازت حجاب ہٹانے کی وجہ سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اپوزیشن کے نشانے پر آ گئے ہیں۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے پیر کو اس واقعے کا ایک ویڈیو پوسٹ کر کے نتیش کمار پر شدید نکتہ چینی کا نشانہ بنایا۔ آر جے ڈی نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر لکھا کہ "نتیش کمار کو کیا ہو گیا ہے؟ کیا ان کی دماغی حالت اب بالکل ہی قابل رحم حالت میں پہنچ چکی ہے، یا نتیش بابو اب سو فیصد سنگھی بن چکے ہیں؟"
سی ایم نتیش کمار نے پٹنہ میں ایک تقریب کے دوران آیوش کے 1,283 ڈاکٹروں کو تقرری نامہ حوالے کیا۔ یہ تقریب وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی۔ تاہم اس ایونٹ سے متعلق وزیر اعلیٰ کا ایک ویڈیو موضوع بحث بن گیا۔ اس میں نتیش کمار کو ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب ہٹاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں دکھ رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار پہلے خاتون مسلم ڈاکٹر نصرت کو تقرری نامہ دیتے ہیں۔ بعد ازاں انہیں کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 'یہ کیا ہے؟' اتنا کہتے ہی وہ خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب نیچے کھینچ دیتے ہیں۔ اس دوران ان کے پیچھے کھڑے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے انہیں ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کی، جب کہ پاس میں کھڑے وزیر صحت منگل پانڈے اور دیگر افسران ہنستے ہوئے نظر آئے۔
کانگریس پارٹی نے بھی اس ویڈیو پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کانگریس نے لکھا کہ جب ایک خاتون ڈاکٹر اپنا تقرری نامہ لینے آئی تو وزیر اعلیٰ نے اس کا حجاب کھینچ لیا۔ کانگریس نے سوال کیا کہ جب ریاست کا وزیر اعلیٰ عوامی اسٹیج پر اس طرح کا برتاؤ کرے گا تو خواتین کی حفاظت کے حوالے سے کیا جائے گا۔ پارٹی نے اس واقعے کے لیے نتیش کمار سے استعفیٰ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ نے تقرری نامہ تقسیم کی اس تقریب میں 10 نئے تعینات آیوش ڈاکٹروں کو علامتی طور پر اپوائنمنٹ لیٹر پیش کیا۔ آیوش کے 1,283 نئے تعینات ہونے والے ڈاکٹروں میں 685 آیورویدک، 393 ہومیوپیتھک اور 205 یونانی ڈاکٹر شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ