4 اگست 2025 - 15:11
جو کچھ میں نے عراق میں دیکھا، اربعین سے پہلے / إن الحسین يجمعنا

میں صرف جلدی پہنچنے کے لئے گیا تھا، لیکن میں نے جو دیکھا وہ ایک تجربہ تھا جس کا میں ہر سال انتظار کروں گا۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | میرے بیگ کے زپ ہونے کی آواز اب بھی میرے کانوں میں گونج رہی ہے۔ چھوٹے ڈھول کی دھڑکن کی طرح ایک ایسے سفر کے آغاز کا ڈھول جو نہ صرف جغرافیہ کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے بلکہ دل کو روزمرہ کی عادات سے کہیں آگے لے جاتا ہے۔

میں نے دل ہی دل میں کہا کہ میں جلدی روانہ ہو گیا ہوں، اربعین میں 18 دن باقی ہیں۔ ابھی تک کوئی ریلی نہیں نکلی ہوگی۔ سچ پوچھئے تو میں ہمیشہ اربعین سے پہلے کے، آخری دنوں میں روانہ ہؤا کرتا تھا، جب عراق خیموں، دیگوں، چائے، میٹھی تھکاوٹ سے بھرا ہوا ہوتا ہے۔ لیکن اس بار میں نے معمول کے برعکس جلدی جانے کا فیصلہ کیا۔ جلدی، پرسکون، اور خاموشی میں۔

جو کچھ میں نے عراق میں دیکھا، اربعین سے پہلے / إن الحسین يجمعنا

میں کربلا پہنچا۔ یہ پہلے سے کہیں کوئی بڑا ہجوم نہیں تھا۔ بین الحرمین کا احاطہ اور بڑا میدان جو ہمیشہ لوگوں سے بھرا رہتا ہے، اس بار سورج کے نیچے کھڑا سانس لے رہا تھا۔ ایک پرسکون سایہ تھا وہاں۔

اربعین ابھی اربعین سے پہلے کی نیند سو رہا تھا، اور میں بالکل تنہا، پچھلی گلیوں میں گھومتا رہا۔ میں اجنبی اور انجانا تھا اس سرزمین میں جہاں میں ہر سال آتا رہا تھا، لیکن اس بار کے ساتھی کے بغیر، کسی ہم زباں کے بغیر، اور کسی شناخت کے بغیر، آیا تھا۔

ہم چلتا رہے، گھومتے رہے، اور آخر کار مقامی لوگوں میں سے ایک نے ہمیں پکارا۔ ایسی مسکراہٹ کے ساتھ جو کسی بھی ترجمے کی جگہ لے لیتی تھی، اس نے ہمیں اندر آنے کا اشارہ کیا۔ اس کا گھر سادہ تھا، ایک بند گلی میں، شاید 70 یا 80 میٹر کا گھر ہوگا۔ نہ کوئی فرنیچر تھا نہ چمک دمک، کچھ بھی وہاں خاص نہیں تھا۔ لیکن یہ عجیب سا خلوص اور عجیب سی محبت تھی۔ اس میں ایسی قربت تھی کہ جس کا کوئی بھی ایپ ترجمہ نہیں کر سکتی تھی۔

جو کچھ میں نے عراق میں دیکھا، اربعین سے پہلے / إن الحسین يجمعنا

نہ ہم ایک دوسرے کی زبان سمجھتے تھے اور نہ ہی ہمارے رسم و رواج ایک دوسرے سے ملتے تھے۔ کبھی ہم ہاتھ پاؤں سے کوئی جملہ کہہ دیتے تھے، کبھی مترجم کی مدد سے، لیکن اکثر ترجمے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی تھی۔ محبت اپنا کام کر دیتی تھی۔ "حسین" ہماری مشترکہ زبان بن گئے تھے۔ ایسی مشترکہ زبان، جس کے الفاظ صرف بولے نہیں جاتے، بلکہ انہیں محسوس کیا جاتا ہے۔

ہم دو دن تک ان کے مہمان تھے۔ گھر کی خاتون ہمارے لئے چائے لے کر آئیں، گھر کا مورد ہر روز کئی بار اصرار کرتا تھا کہ ہم زیادہ دیر تک ٹھہریں۔ رات کو جب بتیاں بجھ گئیں تو ہماری نگاہیں الفاظ سے بھری ہوتی تھیں۔ کبھی ہنسی کے ساتھ، کبھی محض خاموشی میں، اور اس خاموشی کی اتہاہ میں ہم ایک دوسرے سے باتیں کرتے تھے۔

وداع کے دن گھر کے تقریبا 50 سالہ مالک نے ہمیں گلے لگایا؛ ہمارے چہروں کو بوسہ دیا۔ گویا ہم ہی نہیں وہ بھی اپنے دل کا مہمان بن گیا تھا۔ اس نے ہمیں اپنا نمبر دیا، تصویریں کھنچوائیں، اور اس احترام کے ساتھ جسے میں نے کبھی کسی ایئرپورٹ کے وی آئی پی گیٹ پر بھی نہیں دیکھا تھا؛ اس نے گلی کے کونے تک ہماری مشایعت کی۔

کربلا سے ہم نجف کے لئے روانہ ہوئے۔ لیکن گویا سڑک نے خود ہی ہمیں کوفہ سے گذارنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ کوفہ میرے لئے بھاری تھا۔ گویا اس کی دیواریں ابھی تک کہانیاں سنا رہی تھیں۔ پچھتاوؤں، غیبتوں (غیرحاضریوں)، اور اجنبیتوں کی کہانیاں۔ لیکن اس کے مہمان نواز تھے، ایسی زبان بولتے تھے جو ہم نہیں جانتے تھے، ایسی مسکراہٹیں بکھیرتے جن سے ہم بھی واقف تھے، بولتی ہوئی مسکراہٹیں۔

ہم رات کے دو بجے کے بعد نجف واپس پلٹے۔ ہمارے پیروں میں چھالے پڑ گئے تھے، ہمارے بیگ بھاری تھے، ہماری آنکھیں نیند کو ترس رہی تھیں۔ اچانک، 8- یا 9 سالہ بچوں نے ہمیں روکا۔ انہوں نے عربی اور انگریزی کا آمیزہ بولا اور ہمیں آنے کو کہا اور سمجھایا کہ 'سونے کی جگہ ہے'۔ وہ ہمیں ایک حسینیہ میں لے گئے، زیادہ بڑی جگہ نہیں تھی؛ اور وہاں چائے ہمیشہ ابلتی تھی اور دوستی کا سلسلہ ہوا کی مسلسل چلتا تھا۔

جو کچھ میں نے عراق میں دیکھا، اربعین سے پہلے / إن الحسین يجمعنا

ہم ٹھہر گئے، آرام کیا، گپ شپ کی، دوست بن گئے، اور پھر ایک مشترکہ زبان کے بغیر، ایک ہی رنگ کے دل کے ساتھ. ہم پھر روانہ ہوئے۔ "مشایہ" (اور پیادہ روی کرتے ہوئے) نجف سے کربلا کی طرف۔ چھالے باقی رہے، تھکاوٹ تھی، لیکن دل ہلکا ہو گیا۔

اب میرے لیے اربعین محض ایک موقع نہیں رہا۔ ہر سال کربلا کے راستے میں مجھے ایسے دوست ملتے ہیں جن کے نام شاید میں نہ جانوں۔ لیکن میرے دل میں ان کے لئے ایک جگہ بن جاتی ہے۔ شاید دنیا کو واقعی اتنا ہی سادہ ہونا چاہئے۔ نہ کوئی سیاست، نہ کوئی دولت، نہ کوئی معاہدہ، صرف ایک نام ۔۔۔

اور جو چیز ہمیں اس طرح اکٹھا کر دیتی ہے وہ حسین(ع) کا نام ہے۔

إن الحسین يجمعنا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha