بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، شہدائے الاقصیٰ ہسپتال کے ترجمان نے الجزیرہ نیٹ ورک کو بتایا کہ اب تک انسانی بنیادی پر امداد حاصل کرنے والے فلسطینیوں کی قطاروں میں 580 سے زائد فلسطینی شہید اور تقریباً 4000 زخمی ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہؤا ہے جس کی وجہ سے غزہ پٹی کے طبی اور صحت کے نظام کو دوہرے دباؤ کا سامنا ہے، اور غزہ کے لئے غذائی امداد کا نیا طریقہ کار صحت کے نظام کے لئے ایک گہرے بحران کا باعث بنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کے حملوں کے نتیجے میں زخمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے غزہ کا طبی ڈھانچہ تقریباً تباہ ہو چکا ہے، چنانچہ ہم انتہائی پیچیدہ حالات میں زندگی گذار رہے ہیں، اور پناہ گاہوں اور بے گھر افراد کی خیمہ بستیوں کو کوئی امداد نہیں مل رہی ہے۔ غاصب دشمن ان علاقوں کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے جہاں غزہ کے رہائشیوں میں خوراک تقسیم کی جاتی ہے۔
غزہ کے اس طبی اہلکار نے زور دے کر کہا: غزہ کے تمام علاقوں میں غذائی قلت پھیل چکی ہے اور غزہ کے مختلف علاقوں میں، خاص طور پر بچوں کے درمیان، وسیع پیمانے پر بیماریاں پھیل چکی ہیں، نیز سال کے شروع سے اب تک غزہ پٹی میں ۴۰۰ سے زائد گردن توڑ بخار کے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
غزہ کے اس طبی اہلکار نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی تنظیموں کو غزہ کے طبی اداروں کی حمایت میں اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ