اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے میں غزہ شہر کے شمالی علاقے الشاطیٰ میں بے گھر افراد کے ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 4 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
قدس نیوز نیٹ ورک کے مطابق اسرائیلی توپ خانے نے وسطی غزہ کے النصیرات پناہ گزین کیمپ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینی عازمین حج کی بس کو ٹکر
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں حج پر جانے والے فلسطینی عازمین کی گاڑی کو ٹکر مار دی۔
فلسطینی خبر رساں ادارے ’وفا‘ کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی صبح شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں پیش آیا۔
وفا نے عینی شاہدین اور حکام کے حوالے سے بتایا کہ منی بس میں فلسطینی عازمین حاج سعودی عرب جانے کے لیے اردن کے راستے جا رہے تھے، انہیں جان بوجھ کر ٹکر ماری گئی، جس سے بزرگ مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
جنین کے نائب گورنر منصور السعدی نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوجی گاڑی نے براہِ راست اس منی بس کو ٹکر ماری، جو گورنریٹ کمپاؤنڈ کے باہر کھڑی تھی۔
اگرچہ اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا، لیکن منی بس کو نقصان پہنچا اور حاجیوں میں شدید ذہنی دباؤ اور پریشانی پیدا ہوئی۔
رام اللہ میں عرب وزرا کی ملاقات روکنے کا اعلان
اسرائیل نے رام اللہ میں عرب وزرا کی مجوزہ ملاقات کو روکنے کا اعلان کر دیا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع فلسطینی انتظامی دارالحکومت رام اللہ میں ہونے والی منصوبہ بند ملاقات کی اجازت نہیں دے گا، ایک اسرائیلی اہلکار نے یہ بات اس وقت کہی جب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس ملاقات میں شرکت کے لیے آنے والے عرب وزرا کو روکا گیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے حکام کے مطابق اس وفد میں اردن، مصر، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرا شامل تھے، ان وزرا کو اردن سے مغربی کنارے تک سفر کرنے کے لیے اسرائیل کی اجازت درکار تھی۔
اسرائیلی اہلکار نے خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ یہ وزرا اشتعال انگیز ملاقات میں شرکت کے لیے آ رہے تھے، جس کا مقصد فلسطینی ریاست کے قیام کو فروغ دینا تھا۔
اہلکار نے کہا کہ ایسی ریاست بلاشبہ اسرائیل کے قلب میں ایک دہشت گرد ریاست بن جائے گی، اسرائیل ان اقدامات کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا، جو اس کو اور اس کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کے ایک اہلکار نے کہا کہ رام اللہ میں ملاقات کے انعقاد کا معاملہ زیرِ بحث ہے۔
اقوام متحدہ نے اسرائیلی الزامات مسترد کر دیے
یونائیٹڈ نیشن ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کا کہنا ہے کہ اسرائیل ثبوت اور قانونی طریقہ کار کے بغیر الزامات لگا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی کے سربراہ فلیپ لازارینی نے اسرائیل کی وزارتِ خارجہ کو ایک خط میں لکھا ہے کہ اسرائیلی حکومت یو این آر ڈبلیو اے پر بغیر کسی ثبوت اور قانونی طریقہ کار کے سنگین الزامات لگا رہی ہے۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اقوام متحدہ کے ساتھ نہ تو مناسب ثبوت شیئر کیے ہیں، اور نہ ہی اپنی فوجداری کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کم از کم تقاضے مناسب ثبوت اور قانونی طریقہ کار ہیں، ایک سال سے زیادہ گزرنے کے باوجود دونوں کی عدم موجودگی اس امکان کو جنم دیتی ہے کہ الزامات بے بنیاد تھے۔
یو این آر ڈبلیو اے، اقوام متحدہ کی وہ بنیادی انسانی ہمدردی کی تنظیم ہے جو غزہ میں سرگرم ہے اور دنیا بھر میں 6 ملین فلسطینی مہاجرین کی مدد کرتی ہے۔
تاہم، اسرائیل کی جانب سے عائد پابندی نے اس ایجنسی کو غزہ میں بے گھر اور بھوکے لوگوں تک امداد پہنچانے سے روک دیا ہے، جو مسلسل اسرائیلی فضائی حملوں سے بچنے کے لیے نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ