-
شہید یحییٰ السنوار کی پہلی برسی؛
یحییٰ سنوار فلسطینی مقاومت کی اگلی نسلوں کے لئے مشعل راہ
مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر محمد بیات نے ایک تجزیاتی ویڈیو میں شہید یحییٰ سنوار کی پہلی برسی پر ان کے وراثے پر روشنی ڈالی ہے۔
-
شکست جو چھپائے نہ چھپے
شرم الشیخ کا تماشا امریکی-اسرائیلی شکست چھپانے کے لئے!
اہم بات یہ ہے کہ 12 روزہ جنگ میں امریکہ اور صہیونی ریاست کے سامنے ایران کی ڈٹ جانے اور ان دونوں حکومتوں پر کاری ضرب لگانے کے ساتھ ساتھ جنگ کے بعد کے دور میں تیاری برقرار رکھنے اور مضبوط بنانے نے عالمی سطح پر اسلامی نظام کی پوزیشن کو مستحکم کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یورپی ٹرائیکا کے رہنما، امریکہ کے حکم اور دباؤ پر، "اسنیپ بیک" (Snapback) کے ذریعے ملک کے اقتصادی اور سماجی سکون اور استحکام کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ایران کے عوام میں اتحاد اور یکجہتی کی ناکامی کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ اپنے خیال میں وہ ایران کے عوام کے ہتھیار ڈالنے کی راہ ہموار کر سکیں۔ لیکن یہ آرزو بھی قبر میں لے کر جائیں گے۔
-
جنگ پسندی کے لئے امن کا انعام؛
نوبل انعام کی پھیکی پڑتی چمک پر لگی مزید ایک چوٹ...
اوسلو کے گلیاروں میں ماچادو کے ذریعے ٹرمپ کی شکرگزاری کی گونج بہت کھوکھلی ہے۔ یہ ان اتحادوں کے لئےجام ٹکرانے جیسا ہے جو صرف دشمنی کو جنم دیتے ہیں، امن کے لئےخاموش کوششوں سے ان کا کوئی واسطہ نہیں۔
-
شہید سائنسدان کی بیٹی؛
جوہری سائنسدان کی بیٹی کو والدین کی شہادت کی خبر 112 دن بعد ملی
شہید ایرانی جوہری سائنسدان ثاکٹر اصغر سید اصغر ہاشمی تبار کی بیٹی 112 دن کوما اور بے خبری میں رہنے کے بعد، آخرکار حقیقت جان گئیں۔ فہیمہ، 12 روزہ جنگ کی زخمی ہونے والی ممتاز سائنسی شخصیت ہیں، جو انٹرنیٹ میں تلاش کے ذریعے اپنے والدین سید اصغر ہاشمی تبار اور طاہرہ طاہری کی شہادت سے باخبر ہوئیں۔
-
مقاومت کی معجزنمائی؛
مقاومت کا معجزہ / حماس کی 10 حیرت انگیز خصوصیات
حقیقت یہ ہے کہ حماس حیرت انگیز اور سبق آموز ہے اور اس طرح کی طاقت دو ستونوں پر قائم ہوتی ہے: عمل اور صبر؛ اقدام اور استقامت۔ جب یہ دونوں اپنے عروج پر ظاہر ہوں، تو اللہ کی مدد و نصرت آنکھوں کے سامنے ظاہر ہوتی ہے؛ اس لمحے مزید "اللہ کا ہاتھ" ہے جو کام کرتا ہے، اس کی زبان ہے جو بیان کرتی ہے، اور اس کی حکمت ہے جو انجام کو رقم کرتی ہے۔۔۔ حماس کا درس ہمارے لئے اور دنیا کے دوسرے مجاہدوں کے لئے یہی ہے: عمل میں ثابت قدمی اور راستے اور مشن میں صبر و استقامت۔
-
پاکستان افغانستان کشیدگی؛
پاکستان اور طالبان کے درمیان فوجی تصادم: وجوہات اور مستقبل کے امکانات
طالبان کے دوسرے دور کی حکمرانی کے دوران پاکستان اور طالبان کے تعلقات پہلے دور جیسے نہیں ہیں۔ کابل میں اقتدار کی منتقلی کے دوران جنرل فیض حمید کے نمایشی مظاہرے کے باوجود، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان طالبان کے ساتھ تعامل میں شدید تعطل سے دوچار ہو گیا ہے۔ [۔۔۔]
-
اسرائیلی میڈیا کا شکست کا بیانیہ؛ 'معنی کے زوال' سے سیاسی تبدیلی کے لئے ماحول سازی تک
غزہ میں ریاستِ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے [بظاہر] خاتمے کے بعد، ریاستِ اسرائیل کے اہم ذرائع ابلاغ ـ ہاآرتص (یا ہارٹز = Haaretz) اور ٹائمز آف اسرائیل نے ایک ہی بیانیہ رائج کرنے کی کوشش کی ہے: "اسرائیل اس جنگ میں شکست کھا گیا ہے"۔ حالانکہ میدانی اعتبار سے اسرائیلی فوج غزہ پٹی کا 90٪ سے زیادہ حصہ تباہ کرنے اور حماس کے زمینی اور فوجی ڈھانچوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔
-
اسرائیل ان ٹربل؛
نیتن یاہو جنگ بندی پر کیوں مجبور ہوا؟ کیا جنگی مجرم جیل جائے گا؟
پولیٹیکو میگزین کی رپورٹ کے مطابق، شرم الشیخ معاہدے کے اعلان سے پہلے ہی، ـ جس میں مصر، قطر اور ترکیہ کی ثالثی شامل تھی، ـ اسرائیل نے گستاخانہ دعوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ "دنیا معاف کر دے گی اور بھول جائے گی"؛ تاہم، مغربی رپورٹس نے بار بار ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل کی تنہائی اب محض ایک مفروضہ نہیں ہے۔
-
غزہ میں جنگ بندی؛
غزہ کی فتح؛ طوفانی معمول سازی!
طوفان الاقصیٰ کو دو سال گذر گئے ہیں؛ یہ وہ طوفان تھا جس نے نہ صرف صہیونی ریاست کی سلامتی کی دیواریں گرا دیں بلکہ دنیا کی ذہنی سرحدوں کو بھی بدل ڈالا۔
-
سات اکتوبر اور طوفان الاقصیٰ؛
وہ ضرب جس نے صہیونی شَکِست ناپذیری کا افسانہ باطل کر دیا / وہ بھونچال جس نے دنیا کو جگا دیا - 2
طوفان الاقصیٰ کا عمل اس راستے کا نقطہ آغاز تھا جو آہنی عزم اور فلسطینی کاز کی عالمی حمایت سے آج صہیونی ریاست کی سخت شکست پر منتج ہوا ہے اور مستقبل قریب میں مقاومت کی فتح کی نوید دے رہا ہے۔
-
سات اکتوبر اور طوفان الاقصیٰ؛
وہ ضرب جس نے صہیونی شَکِست ناپذیری کا افسانہ باطل کر دیا / وہ بھونچال جس نے دنیا کو جگا دیا - 1
طوفان الاقصیٰ کا عمل اس راستے کا نقطہ آغاز تھا جو آہنی عزم اور فلسطینی کاز کی عالمی حمایت سے آج صہیونی ریاست کی سخت شکست پر منتج ہوا ہے اور مستقبل قریب میں مقاومت کی فتح کی نوید دے رہا ہے۔
-
طوفان الاقصیٰ کی دوسری سالگرہ؛
طوفان الاقصیٰ کے بارے میں کچھ چشم کشا جملے
اب اور دو سال بعد طوفان الاقصی کارروائی کے ایک اہم سوال معاشرے کے ایک حصے کے لئے یہ ہے کہ کیا سات اکتوبر 2023 کی کارروائی درست تھی یا غلط؟ بطور خاص ایسے حالات میں جب کارروائی کے تقریباً تمام فیصلہ ساز شہید ہو چکے ہیں اور اس کے بعد کے واقعات میں غیر فلسطینی رہنماؤں کی ایک وسیع اور بڑی تعداد بھی شہید ہو چکی ہے۔
-
طوفان الاقصیٰ کی دوسری سالگرہ؛
سات اکتوبر طوفان الاقصیٰ کے سات اہم اسباق
گریٹر اسرائیل مذاق نہیں ہے اور یہ خونخوار اخبوط (آکٹوپس = Octopus) خطے میں کسی بھی قسم کے جرم کے لئے تیار ہے اور اس کا ہدف فلسطین تک محدود نہیں ہے۔
-
چین امریکہ جنگ کا خطرہ؛
چین اور امریکہ کے درمیان جنگ کا قوی امکان
تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کی دو بڑی ایٹمی طاقتوں کے درمیان رابطے کے چینلز نہ ہونے کی وجہ سے، دنیا ایک خطرناک بحران کے دہانے پر ہے۔
-
غزہ کے لئے ٹرمپ کا مکارانہ منصوبہ؛
کیا حماس نے امریکہ اور اسرائیل کو دھوکہ دیا؟!
حماس نے امریکی صدر کے تجویز کردہ منصوبے سے مشروط طور پر اتفاق کر کے امریکیوں اور صہیونیوں کے ہاتھوں سے غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے کا بہانہ چھین لیا، جس سے ان کی تمام سازشیں ناکام ہو گئیں۔
-
غزہ کے لئے ٹرمپ کا مکارانہ منصوبہ؛
غزہ کے لئے ٹرمپ امن منصوبے کی حقیقت کیا ہے؟
خطے کو ایک بڑے دھماکے کی طرف لے جانا چاہتے ہیں؛ امن تو دور کی بات ہے۔ دو سال بعد آج تک حماس کے ہاتھوں امریکہ کی شکست، کوئی چھوٹا واقعہ نہیں ہے۔ مستقبل کی تعمیر اسی زمینی حقیقت کی بنیاد پر انجام کو پہنچے گی۔
-
گریٹر اسرائیل: ابراہیم معاہدے پر بمباری؛
'ابراہیم معاہدے' پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے جبکہ غاصب صہیونی 'عظیم تر اسرائیل" کے منصوبے بنا رہے ہیں؟
جب صہیونی واضح طور پر "عظیم تر اسرائیل" کی بات کرتے ہیں اور سرکاری طور پر اعلان کرتے ہیں کہ وہ اپنے پڑوس میں "فلسطین" نامی کسی ریاست کو قبول نہیں کریں گے، تو پھر کسی 'معاہدے' اور 'عہد' پر کیسے اعتماد کیا جا سکتا ہے؟
-
ایک سلطنت کا زوال؛
یورپ کے لیے خطرے کی گھنٹی؛ نیٹو تاریخی تبدیلی کے دہانے پر
ٹرمپ یورپ اور امریکہ کے تعلقات کو نئی شکل دینے پر تلے ہوئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ امریکہ اپنی توجہ یورپ سے ہٹا کر اپنی داخلی سرحدوں پر مرکوز کرے۔
-
طاقتور بننا ایران کا مقدر؛
مضبوط بننا ہی ایران کا حتمی نسخہ ہے، اور ایران مضبوط سے مضبوط تر ہو رہا ہے + ویڈیوز
بین الاقوامی دباؤ اور پابندیوں کے باوجود، اسلامی جمہوریہ ایران نے حالیہ برسوں میں دفاعی، سائنسی، معاشی، صنعتی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
-
شہید سید حسن نصر اللہ کی شہادت کی پہلی برسی؛
عصرِ نصر اللہ
عصرِ نصر اللہ (نصر اللہ کا زمانہ) ان کی بہادرانہ شہادت سے شروع ہؤا؛ وہ عصر جو عظیم فتوحات اور امت کی عزت و عظمت کا زمانہ ہے اور شکست و ذلت کے دور کا اختتام۔
-
مغربی سفارتکاری کی تاریخی رسوائی؛
کیا 'ٹریگر میکانزم' آخری جنگ کا آغاز ہے؟!
ایران نے پرامن رہنے کے لئے ہر راستہ اختیار کیا؛ ہر بہانہ روک دیا؛ برداشت کیا اور قیمت چکائی؛ اتنا صبر کیا کہ امریکہ اور یورپ کے پاس اب کوئی منطقی دلیل باقی نہیں رہی سوائے اس کے کہ وہ اپنے جبر و زبردستی کا کھلم کھلا اظہار کر دیں!
-
کیا مصر صہیونی تسلط سے نکل رہا ہے؟
صحرائے سینا میں مصر اور اسرائیل کے درمیان خاموش کشمکش
صحرائے سینا مصر اور اسرائیل کے درمیان دو مختلف تزویراتی حکمت عملیوں کے تصادم کا مرکز بن گیا ہے۔ قاہرہ اس خطے میں اپنی فوجی موجودگی کو مضبوط بنانا اپنی قومی سلامتی کے لئے انتہائی ضروری سمجھتا ہے، جبکہ اسرائیل اس اقدام کو امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور خطے میں طاقت کے توازن کے لئے خطرہ قرار دے رہا ہے۔
-
روس اور چین ایران کے شانہ بشانہ؛
ایران کے دفاع میں روس اور چین کے مشترکہ بیان کی بنیادی اہمیت
روس اور چین نے اپنے انتہائی اہم بیان میں کہا ہے: "اسنیپ بیک کے نفاذ کی رو سے، سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے برعکس یا اس سے متصادم، کسی بھی قدم یا کارروائی کی وجہ سے، اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر بین الاقوامی قانونی ذمہ داریاں عائد نہیں ہوتی۔"
-
مغربی بلاک زوال پذیر ہوچکا؛
مزید 'مغربی بلاک' نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، فارن افیئرز
امریکی میگزین نے ایک رپورٹ میں لکھا: "اس حقیقت کے پیش نظر کہ ٹرمپ نے مغربی یکجہتی پر انتہائی کاری ضرب لگا دی ہے، مزید 'مغربی بلاک' نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے، اور دنیا کو دشمنیاں اور جنگیں درپیش ہیں۔"
-
اسرائیل ان ٹربل؛
اسرائیل کے عالمی مقاطعے نے زور پکڑ لیا ہے، فنانشل ٹائمز
جیسے جیسے غزہ میں اسرائیل کی جنگ شدت اختیار کر رہی ہے اور بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے، تل ابیب کے خلاف کھیلوں، ثقافت اور سیاست میں بائیکاٹ کی تحریکوں نے غیر معمولی رفتار سے زور پکڑ لیا ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ بائیکاٹ کی عالمی لہر جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کے خلاف تاریخی مہم کی یاد دلا رہی ہے اور اسرائیل کو مزید تنہا کر سکتی ہے۔
-
عربی نیٹو اسلامی اتحاد کا متبادل نہیں ہے؛
عربی نیٹو یا اسلامی اتحاد؟ ناکام تجربات دہرانا یا ان سے عبرت حاصل کرنا؟
اسلامی تعاون کی راہ میں تاریخی اختلافات سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، جن پر قابو پانا انتہائی ضروری ہے اور ان پر قابو پانے کے لئے عربی نیٹو کی نہیں بلکہ اسلامی اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ عربی اتحاد بذات خود اسلامی دنیا میں ایک دراڑ کی حیثیت رکھتا ہے جس کا تلخ تجربہ عرب-اسرائیل جنگوں میں عربوں کی اجتماعی شکست کی صورت میں دیکھا جا چکا ہے۔
-
ٹرمپ تیسرے ہزارے کا فرعون!
امریکی صدر ٹرمپ کا خدائی کا دعویٰ؛ عنقریب!!
ایک ایسی دنیا میں جہاں سیاسی طاقت اور الوہیت کے دعوے کے درمیان کی لکیر دن بدن دھندلی ہوتی جا رہی ہے، ایک فرانسیسی فلسفی نے ٹرمپ کی طاقت پرستی پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا: "وہ عنقریب کہنے والے ہیں کہ 'میں خدا ہوں'!" یہ جملہ رأیُ الیوم اخبار میں دنیا کے مستقبل کے بارے میں ایک مضمون کی سرخی بن گیا۔
-
ایران کا شنگھائی کے ذریعے مغربی دباؤ کا دانشمندانہ مقابلہ
ایران شنگھائی تعاون تنظیم اور مشرق کی طاقتوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے مغربی پابندیوں اور دباؤ کا مقابلہ کر رہا ہے۔ 25 سالہ ایران-چین معاہدہ، روس کے ساتھ تعاون، اور علاقائی یکجہتی ایران کی کثیر قطبی عالمی نظام میں بڑھتی ہوئی شراکت کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ اقدامات ایران کی خودمختاری کو برقرار رکھنے اور عالمی سطح پر اس کے اثرورسوخ میں اضآفے کے لئے اہم ہیں۔
-
علاقائی تعاون؛
ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کی گاڑی چل پڑی
دونوں ملکوں کے مشترکہ کمیشن کے لئے پاکستانی وزیر تجارت کے دورہ تہران اور دارالحکومتوں کے درمیان براہ راست پروازوں کے آغاز سے، ایران اور پاکستان تعلقات ٹرانسپورٹ اور اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں؛ ایک ایسا دور جو حکام کے مطابق دونوں ممالک کے لئے جیت-جیت کے امکان کو فعال کر دیتا ہے۔
-
قطر کے بعد ترکیہ کی باری!
کیا طویل اسرائیل نوازی کے باوجود، قطر کے بعد ترکیہ کی باری ہے؟ / ممکنہ اسرائیلی حملہ
صہیونی اخبار "ہاآرتص" لکھتا: اگر صہیونی ریاست ترکیہ پر حملہ کرتی ہے اور ترکیہ اور غاصب ریاست کے درمیان تنازع جنگ کی صورت اختیار کرتا ہے، تو اس کے نتیجے میں مغربی ایشیا کی جنگوں میں ایک اور جنگ کے اضافے کے ساتھ ساتھ، ایک تزویراتی زلزلہ بھی آئے گا جو طاقت کے عالمی توازن کو تبدیل کر سکتا ہے۔