5 نومبر 2025 - 16:51
اسرائیل کے قلب پر داغے جانے کے لئے تیار، چھ ایرانی میزائل

حالیہ برسوں میں میزائلوں کی ڈیزائننگ اور رہنمائی میں نمایاں ترقی اور ان کی حرکت کرنے کی صلاحیت میں اضافے کے بدولت، ایران کی دفاعی اور تسدیدی صلاحیت میں قابل ذکر اضافہ کیا ہے۔

 بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ایران پر اسرائیلی ریاست کی ایران پر مسلط کردہ 12 روزہ جبری جنگ کے دوران، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اپنی میزائل صلاحیت کا کچھ حصہ منظر عام پر لاتے ہوئے،  صہیونی دشمن اور اس کے مغربی حامیوں کی متعدد اور پیچیدہ دفاعی پرتوں سے گذر کر میزائل اور ڈرونز کے ذریعے مقبوضہ علاقوں میں پہلے سے طے شدہ اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہیں۔

حالیہ برسوں میں دفاعی شعبے، خاص طور پر میزائل سسٹمز کے میدان میں وسیع اور گہری تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں؛ میزائل ڈیزائننگ، رہنمائی اور حرکت پذیری میں نئی ٹیکنالوجیز حاصل کی گئی ہیں اور خطے اور اس سے باہر کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لئے ملک کی دفاعی صلاحیت کو بہتر بنایا گیا ہے اور  قومی تسدیدی صلاحیت (Deterrence) کی سطح کو نمایاں طور پر بڑھا دیا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں ہم ان 'چند' میزائلوں کا تعارف کروانا چاہتے ہیں؛ جن میں سے ہر ایک، رینج، درستگی اور تباہ کاری کی صلاحیت کے لحاظ اپنی مثال آپ ہے۔

1۔ "خیبرشکن-1"؛ دشمن کے دفاعی نظاموں کو دھوکہ دینے والا

"" درمیانی رینج کا بیلسٹک میزائل ہے جس کی رینج 1450 کلومیٹر، لمبائی 11.4 میٹر، قطر 800 ملی میٹر اور وزن تقریباً 4500 کلوگرام (ساڑھے چار ٹن) ہے۔ اس کا وارہیڈ 500 کلوگرم وزنی ہے اور اس کی رفتار 5 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہے۔

"خیبرشکن 1" پیچیدہ حرکات کرنے کی صلاحیت (Maneuverability) سے لیس ہے اور زمینی فضا میں موجود میزائل ڈیٹرنس کے نظامات کی رکاوٹوں سے مؤثر طریقے سے گذر سکتا ہے۔ ہدف سے ٹکراتے وقت اس کی انتہائی زیادہ رفتار اس کی ایک اور خاصیت ہے۔

اس میزائل کا وارہیڈ الگ ہونے کے قابل ہے اور ہدف سے ٹکرانے تک اسے گائیڈ کیا جا سکتا ہے۔ نیز مختلف حرکات انجام دے کر یہ دشمن کے دفاعی اور میزائل دفاعی نظاموں کو دھوکہ دے سکتا ہے۔

2۔ "فتاح-1" پوشیدہ رہنے کی صلاحیت سے لیس

"فتاح 1" میزائل ہائپرسونک میزائلوں کے گروپ میں آتا ہے اور یہ دشمن کے دفاعی نظاموں کو 1400 کلومیٹر کے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میزائل میں نشانے پر انتہائی اعلیٰ درستگی سے لگنے، بہت تیز رفتار، غیر معمولی حرکت پذیری (Maneuverability)، اور پوشیدگی اور ریڈار نظاموں سے گذرنے کی صلاحیت ہے۔

ٹھوس ایندھن propellant اور دوسرے مرحلے میں movable nozzle کے استعمال کے بدولت، "فتاح 1" انتہائی تیز رفتار تک پہنچ سکتا ہے اور زمینی فضا (atmosphere) کے اندر اور باہر 'خلا' دونوں جگہ مختلف قسم کی حرکتیں انجام دے سکتا ہے، جو اسے دشمن کے ہر قسم کے فضائی دفاعی نظام کو توڑنے کا امکان فراہم کرتا ہے۔

3۔ "فتاح-2" تین طرفہ داغے جانے کی صلاحیت والا

"فتاح-2" ایک اور ہائپرسونک بیلسٹک ایرانی میزائل ہے جس کی رینج 1400 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ اس میزائل کی لمبائی 12 میٹر ہے، پہلے حصے کا قطر 80 سینٹی میٹر اور دوسرے حصے کا قطر 50 سینٹی میٹر ہے، اور اس کا کل وزن تقریباً 4000 (4 ٹن) کلوگرم بتایا جاتا ہے۔

"فتاح-2" کا وارہیڈ بھی 500 کلوگرم وزنی ہے اور یہ میزائل 6125 کلومیٹر کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میزائل کی نمایاں خصوصیات میں انتہائی زیادہ تیز رفتار، اعلیٰ حرکت پذیری کی صلاحیت، اور زمین، سمندر اور فضا سے داغے جانے کی صلاحیت شامل ہے۔

"فتاح-2" ایسے glide اور cruise کرنے کی صلاحیت سے لیس وارہیڈز سے لیس ہے، اسی لئے یہ HGV اور HCM کی درجہ بندی میں آتا ہے۔ ایران اس ہائپرسونک میزائل کی تیاری کی صلاحیت حاصل کرکے، دنیا بھر میں اس ٹیکنالوجی کا حامل پانچواں مالک بن گیا ہے۔

اسرائیل کے قلب پر داغے جانے کے لئے تیار، چھ ایرانی میزائل

اسرائیل کے قلب پر داغے جانے کے لئے تیار، چھ ایرانی میزائل

4۔ "قاسم بصیر"؛ سب سے زیادہ درست نشانہ باز ایرانی میزائل

"قاسم بصیر" میزائل کو 1200 کلومیٹر سے زیادہ رینج اور انتہائی اعلیٰ درستگی (ایک میٹر سے کم غلطی) کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ میزائل ایک جدید تھرمل امیجنگ سسٹم (Advanced thermal imaging system) سے لیس ہے جو میزائل کو ہدف کی درست شناخت اور کم سے کم غلطی کے ساتھ نشانہ لگانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

"قاسم بصیر" کا نیویگیشن سسٹم جی پی ایس ٹیکنالوجی سے بے نیاز ہے، جو میزائل کی الیکٹرانک جنگ (Electronic warfare)  کے خلاف مزاحمت کو کافی زیادہ بڑھا دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، حرکت پذيری کی بہتر صلاحیت میزائل کو دشمن کے خلائی دفاعی نظام (Space defence systems) سے گذرنے کی اجازت دیتی ہے۔

انجام پانے والے تجربات سے ثابت ہؤا ہے کہ یہ میزائل دشمن کی الیکٹرانک مداخلت (Electronic interference) کے سخت حالات میں بھی اچھی کارکردگی دکھاتا ہے اور الیکٹرانک جنگ سے نمٹنے کی اعلیٰ صلاحیت رکھتا ہے۔ "قاسم بصیر" کی ایک اور اہم خصوصیت کئی ثانوی اہداف (Secondary targets) کے درمیان بنیادی ہدف (Principal target) کو پہچاننے کی صلاحیت ہے، جو اس کے رہنمائی کے نظام (Guidance system) کی اعلیٰ ذہانت (High intelligence) کو نمایاں کرتی ہے۔

پیچیدہ دفاعی نظآمات سے گذرنے کی صلاحیت اور Electronic warfare کے خلاف مزاحمت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ذہین ہتھیار (Intelligent weapons) کے میدان میں ترقی یافتہ ممالک کی سطح کے قریب پہنچ گیا ہے۔

5۔ "حاج قاسم" انتہائی درست نشانے پر لگنے والا میزائل

"حاج قاسم" میزائل ایک بیلسٹک ایرانی میزائل ہے جس کی رینج 1400 کلومیٹر ہے۔ اس میزائل کی لمبائی 11 میٹر اور قطر 85 سے 95 سینٹی میٹر کے درمیان ہے، جبکہ اس کا کل وزن تقریباً 7000 کلو گرام (7 ٹن) بتایا جاتا ہے۔ "حاج قاسم" کا وارہیڈ 500 کلوگرم وزنی ہے اور یہ میزائل 6125 کلومیٹر کی رفتار سے سفر کرتا ہے۔

اس میزائل کی اہم خصوصیات میں ٹھوس ایندھن کا استعمال، داغے جانے کے لئے تیاری کی اعلیٰ رفتار، اور اہداف کو نشانہ بنانے میں اعلیٰ درستگی شامل ہیں۔

اسرائیل کے قلب پر داغے جانے کے لئے تیار، چھ ایرانی میزائل

6۔ "رضوان" میزائل دو پلیٹ فارمز سے داغے جانے کی صلاحیت والا

"رضوان" میزائل ایک بیلسٹک اور انتہائی درست نشانے پر لگنے والا میزائل ہے جو آواز کی رفتار سے آٹھ گنا رفتار کے ساتھ زمین کے خلا میں داخل ہوتا ہے۔ یہ ایک مرحلے والا میزائل ہے جس کی رینج تقریباً 1400 کلومیٹر ہے اور اس میں مائع ایندھن استعمال ہؤا ہے۔

اس کا وارہیڈ الگ ہونے والا اور شدید الانفجار (High-explosive) قسم کا ہے اور "رضوان" کو فکسڈ اور موبائل دونوں طرح کے پلیٹ فارم سے داغا جا سکتا ہے۔

"رضوان" اعلیٰ ہدایت پذیری (High Guidability)  کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ بہت درستگی کے ساتھ مطلوبہ اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس کا الگ ہونے والا وارہیڈ دشمن کے اہم اہداف کو 1350 کلومیٹر کے فاصلے تک تباہ کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اس میزائل کی ایک اور نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہ 100 میٹر تک کے دائرے تک کو تباہ کر دیتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ رینج میں اضافے کے باوجود، وارہیڈ کی طاقت برقرار رکھی گئی ہے اور وہ اب بھی شدید الانفجار (High-explosive) اور الگ ہونے والا ہے۔

اسرائیل کے قلب پر داغے جانے کے لئے تیار، چھ ایرانی میزائل

ہم نے اس رپورٹ میں مسلح افواج کے میزائلوں کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کا تذکرہ کیا ہے، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی طاقت صرف میزائلوں تک محدود نہیں ہے، اور ڈرونز جیسے ہتھیاروں کی موجودگی ہر قسم کے خطرے کے خلاف زبردست تسدیدی صلاحیت (Deterrence) کا ثبوت ہے۔

مشکل سیکیورٹی حالات اور بین الاقوامی دباؤ کے ہوتے ہوئے بھی میزائل صلاحیت کی اس سطح تک ترقی،  برسوں کی مسلسل محنت کا نتیجہ ہے، اور اب یہ صنعت ایک زیادہ ترقی یافتہ اور نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ اس کامیابی کا صرف ایک واضح پیغام ہے: ملکی مفادات اور علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحانہ کارروائی کو ایک فیصلہ کن اور پشیمان کن رد عمل کا سامنا ہوگا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha