بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || امریکہ، فرانس اور اٹلی سے لے کر ایشیا میں چین، ملائیشیا، میانمار اور افریقہ میں نمیبیا اور جنوبی افریقہ تک، 20 سے زیادہ ممالک کے 50 معتبر بین الاقوامی اخبارات اور ٹی وی چینلز نے ٹیکنالوجی اولمپکس کے بارے میں رپورٹیں شائع کی ہیں۔
ایسا واقعہ جس نے ایک بار پھر ایران کا نام ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر اجاگر کیا۔
ایرانی ٹیکنالوجی اولمپکس کی رپورٹس، تجزیے اور تصاویر دنیا بھر کے متعدد ذرائع ابلاغ میں شائع ہوئیں، جیسے:
• فرانسیسی ذرائع: آژانس فرانس پریس (AFP)، نیٹ ورک فرانس-24 (France24)، خیرایجنسی (RFI)، مونٹے کارلو دوالیا (Monte Carlo Doualiya)، ٹی وی 5 مونڈے (TV5monde)، لیکسپریس (lexpres) اور لا پرووانس (la provence)؛
• امریکی ذرائع: ال مانیٹر (Al-Monitor)، ہفتہ وار (Barron's)، پنسلوانیا یونیوسٹی کا میگزین دی ڈيلی پنسلوانین (The Daily Pennsylvanian)؛
• سوئیٹزرلینڈ کا اخبار سوئیس انفو (SWI swissinfo)؛
• آسٹریلوی اخبار دی نیشنل ٹائمز (The National Times)؛
• برطانوی اخبار ٹیک ایکسپلور (Techxplore)؛
• جنوبی افریقہ کا اخبار (eNCA)؛
• بھارتی اخبار دی مارننگ وائس (The Morning Voice)؛
• قطر کے اخبارات پیننسولا (Peninsula) اور گلف ٹائمز (Gulf Times)؛
• لبنانی اخبار الوفاق؛
• کویت کا Times اخبار؛
تائیوان کا اخبار تائی پے ٹائمز (Taipei Times)؛
• بنگلہ دیشی اخبار بی ڈی پراتی دن (BD-Pratidin)؛
• میانمار بین الاقوامی ٹیلی وژن (Myanmar iTV)؛
• ملائشیا کے اخبارات لیٹسٹ ملائشیا (Latest Malaysia)، دی سٹار (The star)، تامیلافن (Tamilaifm) اور مالے میل (Malay Mail)؛
• نیمبیا خبر ایجنسی نامپا (NAMPA) اور
• جمہوریہ جارجیا کا اخبار دی جارجین (Times-Georgian)
یہ وہ اخبار تھے جنہوں نے ٹیکنالوجی اولمپکس 2025 کی خبروں اور رپورٹوں کو کوریج دی۔
امریکی گیٹی امیجز (Getty Images) اور اطالوی فوٹیج ایجنسی (NurPhoto) جیسی اہم تصویری نیوز ایجنسیوں نے بھی 2025 کے ٹیکنالوجی اولمپکس کے مقابلوں کی تفصیلی تصویری رپورٹیں شائع کی ہیں۔
امریکی پلیٹ فارم Al-Monitor نے "ایران کے ٹیکنالوجی کے ماہرین روبوٹس کی لڑائی میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرتے ہیں" کے عنوان سے ایک رپورٹ میں پردیس ٹیکنالوجی پارک میں جنگجو روبوٹس کے مقابلے کے ماحول پر روشنی ڈالی اور اس واقعے کو "پابندیوں کے باوجود ایران کی ٹیکنالوجی میں چھلانگ کی علامت" قرار دیا۔
امریکی ویب گاہ Barron's نے اپنی رپورٹ میں ٹیکنالوجی اولمپکس کے جنگجو روبوٹ مقابلے کو حریفوں کے لئے بے شمار مواقع میں سے ایک قرار دیا تاکہ وہ اپنی انجینئرنگ کی صلاحیتوں کے مستقبل کا تعین کرنے کے لئے ٹیکنالوجی اولمپکس میں آمنا سامنا کریں۔
اسی اثناء میں France24 نے تصاویر اور ویڈیوز کا ایک سلسلہ شائع کرتے ہوئے ٹیکنالوجی اولمپکس کو "مشرق وسطیٰ کے ٹیکنالوجی کے ماہرین کا سب سے بڑا اجتماع" قرار دیا۔
قطر کا Peninsula نے بھی "ایرانی ٹیکنالوجی کے غیر معمولی ذہانت کے مالک ایرانی ماہرین روبوٹس کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں" کے عنوان سے ایک خبر میں لکھا: ایران دہائیوں پر محیط بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی میں ایک اہم علاقائی کھلاڑی بن گیا ہے۔
ملائیشیا کے اخبار Malay mail نے بھی اپنی رپورٹ میں ٹیکنالوجی اولمپکس کے انعقاد کے شعبوں کا حوالہ دیا اور اسے 'ٹیکنالوجی میں ایک قدم آگے' کا عنوان دیا۔
قابل ذکر ہے کہ ٹیکنالوجی اولمپکس کی عالمی میڈیا میں وسیع کوریج ریفرنس ڈیٹا بیسز اور لسانی مرجع کے منابع (Linguistic reference sources) تک بھی سرایت کر گئی ہے؛ یہاں تک کہ لغت کی مشہور ویب گاہ سائٹ "ڈکشنری (Dictionary)" نے "سلیکون ویلی" (Silicon Valley) کے نام کی اپنی تعریف اور مثالوں کا ذکر کرتے ہوئے پردیس ٹیکنالوجی پارک میں ٹیکنالوجی اولمپکس کے انعقاد کا بھی حوالہ دیا ہے، "جو ایران کی سلیکون ویلی" کے نام سے مشہور ہے۔
یہ بتانا ضروری ہے کہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ٹیکنالوجی اولمپکس کا دوسرا دور 27 اکتوبر سے 30 اکتوبر 2025ع تک ٹیکنالوجی کے 6 شعبوں میں، ایران کے بین الاقوامی انوویشن زون میں منعقد ہوا۔
اس تقریب میں شرکاء نے چار دن تک سائبر سیکیورٹی، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، پروگرامنگ، مصنوعی ذہانت (AI)، جنگجو روبوٹس اور ڈرونز کے چھ خصوصی شعبوں میں ایک دوسرے سے مسابقت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ