بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا:
1۔ عالم تشیّع پر اربعین کی کیفیات چھائی ہوئی ہيں اور کوئی بھی نہیں ہے جس نے کوئی بات یا کوئی نکتہ نہ سنا ہو اربعین کا یا کوئی تصویر نہ دیکھی ہو۔
اربعین کی پیادہ روی میں انسانوں کے ہجوم ہر طرف سے ٹھاٹھین مارتے دریاؤں کی طرح کربلا کی طرف امڈ آتے ہیں اور کربلا کے بحر میں پہنچتے ہیں۔ انسانوں کا یہ بحر جب حرم حسینی کے باعظمت ساحل سے ٹکراتا ہے تو اسے چین آ جاتا ہے اور پلٹ جاتا ہے۔ لوگ مختلف نسل، قوموں، رنگیں اور ثقافتوں و تہذیبوں سے، سب، سیدالشہداء کے حرم کے گرد گھومتے ہیں، اور بین الحرمین (یعنی حرم سیدالشہداء اور حرم ابوالفضل العباس کا درمیانی احاطہ) نگینے کی طرح چمک رہا ہے۔
2۔ اس سال کا عظیم حماسۂ اربعین (Epic of Arbaeen) نئے جذبات سے سرشار ہے، ایرانی زائرین دیکھ رہے ہیں کہ دنیا بھر کے زائرین کے ہاں ان کی عزت و قربت کس قدر بڑھ گئی ہے۔ عزت و احترام "مقاومت" کی دوسری بڑی حصولیابی (Achievement) ہے پہلی حصولیابی دشمن کو زیر کرنا اور اسے پسپا ہونے پر مجبور کرنے سے عبارت ہے۔
3۔ یہ نکتہ ایران اور دینی مراسمات کا امتزاج ہے؛ ہمارا دین اور ہماری قوم پرستی اس قدر گھل مل گئی ہے کہ ان دونوں حرم امام حسین میں نمازی، ہر نماز کے بعد از خود 'مرگ بر امریکہ اور مرگ بر اسرائیل' کے نعرے لگاتے ہیں؛ اور دنیا کے مقدس ترین دینی اور مذہبی مقامات میں سے ایک میں، سیاسی ترین نعرے نعرے گونج رہے ہیں۔ یہ ملت ایران + دوسری اقوام کی سیاست و دیانت کے باہم التقا اور اتصال کا عروج ہے۔
4۔ اس موقع پر ایک اہم مسئلہ مسلمانوں اور ایرانی زائرین کی باہمی یکجہتی، اتحاد، ایثار اور جانفشانی ہے۔ صرف یہی ایک بات کہ جنگ، دھونس دھمکیوں اور دباؤ کا اربعین حسینی کے عظیم حماسے پر ذرہ برابر اثر نہیں پڑا ہے، یہی نہیں بلکہ جنگ، دھونس دھمکیوں اور دباؤ کی وجہ سے جذبات میں مزید شدت اور نکھار آئی ہے اور اس سال کا اربعین اپنے دوستوں اور دشمنوں کے لئے حق کا عظیم پیغام دے رہا ہے۔
5۔ اس سال کا اربعین غزہ اور لبنان اور دوسرے علاقوں کے مظلومین کا پیغام دنیا کو دے رہا اور زائرین "انا علی العہد" کے نعرے کے ساتھ پیادہ روی کر رہے ہیں دلچسپ امر یہ ہے کہ جس طرح طوفان الاقصی کے آغاز ہی سے صرف شیعیان اہل بیت(ع) نے غزہ اور فلسطین کی مؤثر حمایت کی ہے اور اس راہ میں عظیم ترین قربانیاں دی ہیں، اس سال کے اربعین میں بھی شیعہ ہی اس مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں؛ اور مقاومت و استقامت کا پیغام دنیا تک پہنچا رہے ہیں۔
6۔ اربعین اس جنگ کا فاتحانہ اختتام ہے جس کا آغاز عاشورا سنہ 61ھ سے ہؤا ہے۔ اربعین کی تعلیمات و ثقافت کا تسلسل ملت ایران ہی کو نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کو بھی، آخری فتح تک پہنچا دے گا، ان شاء الله
اربعین فتح کی بشارت ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: سید محمد بحرینیان
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ