5 اکتوبر 2025 - 22:51
امریکی 'ٹوماہاک' میزائلوں کی یوکرین کی ترسیل، صدر پوٹن انتباہ

روسی صدر نے خبردار کیا ہے کہ کیئف کو 'ٹوماہاک' میزائلوں کی ترسیل کا امکان، ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات کو تباہ کرکے رکھ دے گا۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || روسی خبر ایجنسی تاس کی رپورٹ کے مطابق، 'ولادیمیر پوٹن' نے مشہور روسی صحافی 'پاول زاروبن' کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کیئف کے لئے امریکی 'ٹوماہاک' بھیجنے کے امریکی فیصلے پر رد عمل ظاہر کیا اور خبردار کیا کہ یہ اقدام کریملن اور وائٹ ہاؤس کے تعلقات اور اب تک بننے والی مثبت پیشرفت کو منہدم کر دے گا۔

انھوں نے اس سلسلے میں زور دے کر کہا: "یہ کہ معاملات کس سمت میں آگے بڑھتے ہیں، یہ صرف ہماری مرضی پر منحصر نہیں ہے۔"

کریملن کے ترجمان 'دیمیتری پسکوف' نے یوکرین کو 'ٹوماہاک' میزائل بھیجنے اور امریکی صدر کی رضامندی سے روس پر ان کے داغے جانے کے امکان کے بارے میں امریکی عہدیداروں کے بیان کے رد عمل میں کہا: "ہم ان بیانات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ہمارے فوجی ماہرین صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔"

ویب سائٹ ایکسیوس نے پہلے رپورٹ دی تھی کہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے دور مار کروز میزائل "ٹوماہاک" کی یوکرین کو فراہمی کی درخواست کی تھی۔

ٹاما ہوک 2,500 کلومیٹر تک مار کرتا ہے اور اس کا وار ہیڈ 450 کلوگرام (922 پاؤنڈ) وزنی ہے، اور یہ اب تک مغرب کی طرف سے یوکرین کو ملنے والے کسی بھی موجودہ دورمار نظام سے کہیں زیادہ صلاحیتیں رکھتا ہے۔

ان رپورٹوں کے باوجود، یوکرین اور روس کے معاملات پر امریکی صدر کے خصوصی نمائندے کیتھ کیلوگ (Keith Kellogg) نے اس رپورٹ کے کچھ دن بعد اعلان کیا کہ واشنگٹن نے اب تک نیٹو ممالک کے ذریعے کیئف کو دومار ٹوماہاک میزائل بھیجنے کے امکان کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے.

کیلوگ مزید کہا: "ان میزائلوں کی ترسیل کا حتمی فیصلہ امریکی صدر پر منحصر ہے۔"

یہ بات کلوگ نے اس وقت کہی جب امریکی نائب صدر "جے ڈی وینس" نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں تصدیق کی تھی کہ واشنگٹن کیئف کو دورمار "ٹوماہاک" میزائلوں کی فراہمی کے سلسلے میں یوکرین کی درخواست پر غور کر رہا ہے۔

یوکرین کے صدر نے یہ بھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک اسلحے کی خریداری کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ ایک "بڑے سودے" پر کام کر رہا ہے اور اسی مقصد کے لئے اس موسم خزاں میں ـ ان معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لئے ـ  یوکرین کا ایک وفد امریکہ جائے گا۔

انھوں نے کہا: "یوکرین واشنگٹن کے ساتھ دو بڑے سودوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے: ایک 'بڑا سودا' امریکی اسلحہ خریدنے کے لئے، اور دوسرا 'ڈرون طیاروں کا سودا' ہے جس کے ذریعے ہم یوکرینی ڈرون امریکہ کو فروخت کریں گے۔"

یوکرین کے صدر نے کہا کہ چونکہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے چنانچہ میں اس کی مزید تفصیلات بیان نہیں کر سکتا۔

زیلنسکی نے مزید کہا: "کیئف نے امریکہ سے اسلحہ خریدنے کے ارادے سے ایک فہرست تیار کر لی ہے۔ مجموعی طور پر اس معاہدے کی مالیت تقریباً 90 ارب ڈالر ہے؛ اور اثناء میں کیئف دورمار میزائلوں سمیت دیگر اقسام کے فوجی اسلحے کی خریداری کے لئے ایک علیحدہ معاہدہ منعقد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha