12 اگست 2025 - 03:44
نامہ نگاروں کا قتل صہیونیوں کے قرون وسطائی جرائم کی علامت / نامہ نگاروں کی ٹارگٹ کلنگ پر خاموشی جرائم میں شراکت ہے، سپاہ پاسداران

میدان جنگ کے بيچ صحافیوں کو نشانہ بنانا،  خاص طور پر غزہ میں، عملی میدان میں آزادی کو گولی مارنے، 'ابلاغی خاموشی' مسلط کرنے اور حقائق کو جھٹلانے پر مبنی جنگی جرم ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے محکمۂ تعلقات عامہ نے غزہ صہیونی جنگی جرائم اور صحافیوں ٹارگٹ کلنگ پر مذمتی بیان جاری کیا ہے جس کا متن درج ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

صہیونی ریاست کا غزہ میں صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کو براہ راست نشانہ بنانے کا حالیہ جرم، خاص طور پر "انس الشریف" سمیت 6 بہادر، مجاہد اور جانباز صحافیوں کی شہادت، انسانی اصولوں اور آزادی اظہار پر براہ راست حملہ ہے۔ اس ظالمانہ اقدام نے نہ صرف انسانی حقوق بلکہ حقائق کی جانکاری کے حوالے سے اقوام عالم کے حقوق کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ آج کی شناختی اور ادراکی جنگ (Cognitive warfare) میں صحافی اپنے قلموں اور کیمروں کے ذریعے جھوٹ اور تحریف کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں اور سچائی کی داستان سناتے ہوئے انسانی معاشروں تک آگاہی پہنچانے کی بڑی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں۔

نسل پرست اور درندہ صفت صہیونی ریاست جو ہمیشہ سے سچ کی آواز کو دبانے کی کوشش کرتی رہی ہے، نے اس تاریخی موڑ پر ایک اور ظالمانہ جرم کا ارتکاب کرکے ثابت کر دیا کہ وہ اپنے قرون وسطیٰ کے طرز کے جرائم اور وحشیانہ، غیر انسانی فطرت کو چھپانے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ جنگ کے میدان میں صحافیوں کو نشانہ بنانا، خاص طور پر غزہ میں، درحقیقت آزادی پر حملہ اور "ابلاغی خاموشی" مسلط کرنے اور حقائق کو جھٹلانے کی مکروہ حرکت ہے۔ یہ خبیث اور مجرم ریاست صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے قتل کے ذریعے حق کی آواز کو دنیا تک پہنچنے سے روکنے اور غزہ کے مظلوم بہادروں پر ڈھائے جانے والے اپنے تلخ جرائم کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

آج کی دنیا میں جب جنگیں معاشروں کی سوچوں اور ذہنوں میں جاری و ساری ہیں، جنگی نامہ نگار، روایت اور بیانیے کے محاذ کے سپاہی بن کر ہر مشکل صورت حال میں، واقعات اور بحرانوں کے بیچ، حقائق کی منتقبلی کی ذمہ داری نبھاتے ہیں اور جعلی بیانیوں اور تحریف کا مقابلہ کرتے ہیں۔ جنگ کے میدانوں میں، توپ خانے اور بمباری کے خوفناک خطرات کے باوجود، صحافی اور نامہ نگار حقائق کی منتقلی اور ترسیل کا اپنا فریضہ بے خوفی سے انجام دیتے ہیں۔

اس راستے میں، جبکہ اسلامی ایران میں "یوم صحافی" کے موقع پر "ابلاغیات سے منسلک افراد" کی تعظیم وتکریم کی جاتی ہے، غزہ کے 6 بہادر صحافیوں کی شہادت نہ صرف ان کی حق گوئی اور بے خوفی کا ثبوت ہے، بلکہ دنیا کو حقائق سے آگاہ کرنے میں صحافیوں کے اہم کردار کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ ان عزیز شہیدوں نے اپنے خون سے نہ صرف غزہ کے مظلوموں کی آواز دنیا تک پہنچائی، بلکہ اپنی جرات مندی سے دنیا کو یہ مضبوط پیغام دیا کہ ظلم اور جرم کے آگے کبھی خاموش نہیں بیٹھنا چاہئے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے محکمۂ تعلقات عامہ نے اس جرم عظیم کی مذمت کرتے ہوئے 'طوفان الاقصیٰ' سے لے کر آج تک غزہ کی مقاومت اور حقانیت کے دفاع کے میدان میں 237 صحافیوں کے ناموں اور کارناموں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ حق پرست اور حریت پسند صحافی قدس شریف کی آزادی تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے محکمۂ تعلقات عامہ نے تمام اقوام اور عالمی برادری، خصوصاً انسانی حقوق اور ابلاغ و اظہار کی آزادی کے دعویدار اداروں اور تنظیموں سے، مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان جرائم کے خلاف خاموشی اختیار نہ کریں اور کسی بھی قسم کی چشم پوشی سے گریز کرتے ہوئے غزہ میں صحافیوں کے خلاف جرائم کو روکنے اور مجرموں کو سزا دلانے کا مطالبہ کریں۔

محکمۂ تعلقات عامہ

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha