26 اگست 2025 - 22:09
ویڈیو | غزہ میں صحافیوں کا منظم قتل، اسرائیل کو حاصل استثنیٰ، کے سائے میں + تصاویر

ایرانیک ٹی وی نامی ٹیلی گرام چینل نے ٹی آر ٹی کے ساتھ بات چیت کرنے والے ایک مشہور ولندیزی-فلسطینی تجزیہ کار کی ایک ویڈیو نشر کی جس میں غزہ میں صہیونی درندوں کے ہاتھوں صحافیوں کے منظم قتل کا جائزہ لیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || غزہ پٹی میں صحافیوں کو تباہ کرنے کے لیے ایک منظم مہم موجود ہے۔ یہ سلسلہ ان صحافیوں کے ساتھ شروع ہوا جو فلسطینی میڈیا کے لئے کام کرتے تھے۔ اسرائیلیوں نے دیکھا کہ کوئی ردعمل نہیں آ رہا، تو وہ اگلے مرحلے میں چلے گئے۔ جب اسرائیل دیکھتا ہے کہ کوئی ردعمل موجود نہیں ہے، تو وہ اگلے مرحلے کی طرف بڑھتا ہے۔ اب اس نے بین الاقوامی خبررساں اداروں کے صحافیوں کو مارنا شروع کیا ہے۔ غزہ میں ہم نے دیکھا ہے کہ اسرائیل مکمل استثنیٰ کے ساتھ صحافیوں، امدادی کارکنوں اور طبی عملے کا قتل جاری رکھے ہوئے ہے۔

ویڈیو | غزہ میں صحافیوں کا منظم قتل، اسرائیل کو حاصل استثنیٰ، کے سائے میں + تصاویر

مشہور ولندیزی-فلسطینی تجزیہ کار 'معین ربانی' کہتے ہیں:

یہ غزہ میں صحافیوں کی نابودی کے لئے ایک منظم مہم ہے۔

اسرائیلیوں نے اس مہم کو ان صحافیوں کے قتل سے شروع کیا جو فلسطینی ذرائع کے لئے کام کرتے تھے، جس پر بھی کوئی بین الاقوامی رد عمل نہیں آیا۔

چنانچہ ان صحافیوں کی باری آئی جو عرب ممالک کے ذرائع کے لئے کام کرتے تھے۔

انہوں نے حال ہی میں غزہ میں ممتازترین صحافی عیسی الشریف کو منصوبہ بند طریقے سے قتل کر دیا اور پھر بھی کوئی رد عمل نہیں آیا۔

جب اسرائیل دیکھتا ہے کہ کوئی رد عمل نہیں ہے، تو وہ اگلے مرحلے میں داخل ہوجاتا ہے۔

اب انہوں نے ان صحافیوں کے قتل کا سلسلہ شروع کیا جو روئٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس جیسے بین الاقوامی ذرائع کے لئے کام کر رہے ہیں۔

حالیہ حملہ براہ راست کیمروں میں ریکارڈ ہؤا اور واضح طور پر دکھایا کہ یہ صحافیوں کے خلاف جان بوجھ کر ہونے والا حملہ تھا۔

ٹھیک 15 منٹ بعد ان صحافیوں اور امدادی کارکنوں پر ارادی طور پر حملہ ہؤا جو موقع پر حاضر ہوئے تھے۔

ویڈیو | غزہ میں صحافیوں کا منظم قتل، اسرائیل کو حاصل استثنیٰ، کے سائے میں + تصاویر

اصل کہانی اب یہ ہے کہ 'نیتن یاہو نے معذرت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک خطا تھی'؛ نیتن یاہو کے الفاظ ناقابل تصور ہیں کیونکہ اسرائیل جانتا تھا کہ وہ کیا کر رہا ہے۔

کوئی منفی رد عمل نہیں آئے گا، کیونکہ اسرائیل جانتا ہے کہ "بیانات" اور "اعلامیوں" کے الفاظ "بے معنی" ہیں۔

-- جب ہم خطا (غلطی) کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو غلطی ایک بار ہوتی ہے، نہ یہ کہ اسے بار بار دہرایا جاتا رہے۔اور ہم نے غزہ میں دیکھا ہے کہ اسرائیلی پورے استثنیٰ (Impunity) کے سائے میں صحافیوں، امدادی کارکنوں اور محکمۂ صحت کے کارکنوں کے قتل کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔

ویڈیو | غزہ میں صحافیوں کا منظم قتل، اسرائیل کو حاصل استثنیٰ، کے سائے میں + تصاویر

جی ہاں! نسل کشی کو "حادثاتی انداز سے" بھی انجام دیا جا سکتا ہے۔

ممکن نہیں ہے کہ دو سال کے عرصے میں غزہ جیسے ڈاک ٹکٹ جتنے چھوٹے سے علاقے میں ـ حالیہ کئی عشروں میں لڑی گئی جنگوں میں قتل ہونے والے صحافیوں سے کہيں زیادہ ـ صحافیوں کو مارا جائے۔ یہ کہ کچھ لوگ غزہ پٹی میں صحافیوں اور نامہ نگاروں کے منظم اور ارادی قتل کے سلسلے میں 'اسرائیلی بیانیے" کو قبول کریں، حقیقتا باعث حیرت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha