22 جولائی 2025 - 21:26
غزہ میں انسانی المیہ؛  شرم تم کو مگر نہیں آتی + تصاویر

لیکن لعنت ہو شیطانِ اکبر امریکہ پر؛ یہ فتنہ و فساد، جارحیت اور ظلم و جبر کا جرثومہ۔ یہ قتل و غارت اور سفاکی کا اوتار، یہ استکبار، سرکشی اور کفر کا نمرود۔ اور ہلاکت ہو اسرائیل پر۔ یہ شرّ مطلق اور طفل کُش ناجائز ریاست۔ اور لعنت ہو ان عرب حکومتوں پر جن میں ـ دینی حمیت تو کیا، ـ انسانی غیرت اور عربی-نسلی حمیت بھی نہیں ہے!

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |

- الفاظ ناکافی ہیں: بحران... انسانی المیہ... جنگی جرائم... بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی... نہیں، کوئی بھی لفظ کافی نہیں۔ کوئی بھی اس مصیبت کی گہرائی کو بیان نہیں کرتا؛ اور دوسری طرف، کچھ الفاظ مذاق اور طنز اور حقیقت میں انسانوں کی تضحیک، تذلیل اور تمسخر کے لئے ہیں جیسے: انسانی حقوق، جمہوریت، بین الاقوامی ادارے، اقوام متحدہ، ایف اے او (FAO = عالمی ادارہ خوراک و زراعت)، ڈبلیو ایف پی (WFP = عالمی خوراک پروگرام)۔

- دنیا ایک قوم کی نابودی کا تماشا دیکھ رہی ہے؛ جیسے کوئی فٹبال کا میچ دیکھ رہا ہو! بلکہ، نہیں! فٹبال کے میچ میں جذبات اور جوش کی لہریں اٹھتی ہیں۔ تماشائی کبھی پریشان اور بے چین ہو جاتا ہے، اچھلتا کودتا ہے، اپنے جوش اور غم کا اظہار کرتا ہے، کبھی چلّاتا ہے۔ مگر یہاں خاموشی ہے اور بس! گویا وہ کسی افسردہ شام کے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ کوئی آواز بلند نہیں ہو رہی ہے۔ احتجاج کی کوئی صدا نہیں سنائی دیتی، کوئی صدائے فغاں نہیں اٹھتی۔ گویا دنیا کو موت کی راکھ نے ڈھانپ لیا ہے۔ موت ہو ایسے سفارتی اصولوں پر جو صرف بیان جاری کرنے یا "صبر و تحمل" کی درخواست تک محدود ہیں۔

- دنیا تیزی سے ایک سرد اور خاموش قبرستان میں بنتی جا رہی ہے، ایسا قبرستان جو انسانی زندگی کی نشانیوں سے محروم ہوتا جا رہا ہے۔ ضمیر، شرافت اور انسان دوستی ایسے الفاظ ہیں جن کی حیثیت اور وجود کو فراموشی کے سپرد کیا گیا ہے۔ اس عجیب و غریب دور میں، اگر ایران عزیز کی سرزمین سے اٹھنے والی حق طلبی کی فریاد پوری دنیا میں نہ گونج نہ رہی ہوتی، تو کہیں سے بھی کوئی آواز بلند نہ ہوتی اور بلند نہیں ہو رہی ہے، صرف اسی ایک صدا کے سوا۔

- اے احرارِ عالم! اے دنیا کے آزاد انسانو، اے شرافت مند قومو! اے انسانیت کے دوستو! اے وہ جن کے دل غزہ کی مظلومیت سے بے چین ہیں! تمہیں فریاد کی صدائیں بلند کرنا چاہئیں اور خاموش غزہ کی آواز بننا چاہئے۔ اجڑا ہوا غزہ، اسیر اور پابند سلاسل غزہ، جلتا ہؤا غزہ، مظلوم غزہ، فراموش شدہ غزہ، مصیبتوں اور بلاؤں میں ڈوبا ہؤا غزہ، بھوکا غزہ، پیاسا غزہ — انسانیت کی کسوٹی کی حیثیت اختیار کرنے والے غزہ کی مدد کو اٹھو۔

- لیکن لعنت ہو شیطانِ اکبر امریکہ پر؛ یہ فتنہ و فساد، جارحیت اور ظلم و جبر کا جرثومہ۔ یہ قتل و غارت اور سفاکی کا اوتار، یہ استکبار، سرکشی اور کفر کا نمرود۔ اور ہلاکت ہو اسرائیل پر۔ یہ شرّ مطلق اور طفل کُش ناجائز ریاست۔ اور لعنت ہو ان عرب حکومتوں پر جن میں ـ دینی حمیت تو کیا، ـ انسانی غیرت اور عربی-نسلی حمیت بھی نہیں ہے!

اور لعنت ہو یورپ کے حکمرانوں پر۔ یہ اقوام کے وسائل لوٹنے والے، یہ کم عقل ٹائی باندھنے والے اور آراستہ پیراستہ احمق! جو شرافت، عزت اور عظمت و انسانی وقار اور اعتبار و آبرو سے بالکل عاری انسان نما درندے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: سید ابو الحسن موسوی طباطبایی

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha