19 اکتوبر 2025 - 15:02
صدر پزشکیان نے ٹرمپ کے شرمناک میلے میں شرکت نہ کرکے اچھا کیا + ویڈیو

شرم الشیخ اجلاس کے شرمناک اور ذلت آمیز حقائق برملا ہونے کے بعد، صدر اسلامی جمہوریہ ایران، ڈاکٹر پزشکیان کے اس اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کی جا رہی ہے گوکہ کچھ لوگوں نے اس سے پہلے اس کو ایک غلط فیصلہ قرار دیا تھا اور شرم الشیخ اجلاس کو مصالحت کے ایک امکان کے طور پر متعارف کرایا تھا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اخبار'جمہوری اسلامی' نے اپنے اداریے میں لکھا "پزشکیان نے شرم الشیخ اجلاس میں شرکت نہکرکے اچھا کیا"۔

اخبار نے لکھا:

• ٹرمپ نے اس اجلاس میں اپنے آپ کو "عالمی امن کا ہیرو" بنا کر پیش کیا جن کا دعوی ہے کہ اب تک انھوں نے 8 جنگوں کی آگ بجھا دی ہے؛ اور اجلاس میں شریک تمام سربراہوں کی توہین اور بے عزتی کی صرف اس لئے کہ اپنی نرگسیت پسندی کی آگ کو ٹھنڈا کر دیں۔

• اس اجلاس کی کارکردگی صرف یہ رہی کہ ٹرمپ نے اپنی ذات کی خوب خوب نمائش کرا دی اور یہ کہ انھوں نے ان سب کی توہین اور بے عزتی کر دی جو اس اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔

• اس اجلاس میں ٹرمپ کے جنگ ختم کرنے کے خاتمے اور غزہ کے لئے ان کے دیئے ہوئے 20 نکاتی منصوبے کی کامیابیکے دعوؤں کے باوجود، بہت سارے تجزیہ کاروں نے کہا تھا کہ صہیونی ریاست اپنے مقاصد حاصل کرنے کے بعد غزہ پر جنگ کا دوبارہ آغاز کرے گی اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ تجزیہ کار سچ بول رہے تھے اور ثابت ہو رہا ہے کہ یہ بھی ٹرمپ کا ایک تماشا تھا صہیونی ریاست کے مقاصد کے حصول کے لئے۔

• چنانچہ یہ حقیقت ہے کہ ایران کے صدر نے اس شرمناک میلے میں شرکت نہ کرکے اچھا کیا ہے اور اس کا فیصلہ بہت صحیح تھا۔ کیونکہ اس تماشے میں یقینا ایران کے نمائندے کو اپنا موقف بیان کرنے کا موقع نہ دیا جاتا کیونکہ انتظام ٹرمپ کے ہاتھ میں تھا، اور وہ بھی دوسرے ممالک کے نمائندوں کی طرح تذلیل اور بے عزتی کا نشانہ بنتا اور پھر اس اجلاس میں ایران کی موجودگی صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کے مترادف سمجھی جاتی۔

• اس سے پہلے ایرانی اخبار 'اعتماد' نے بھی کہا تھا کہ صدر کے شرم الشیخ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا 'اعلی قومی سلامتی کونسل' کا فیصلہ بالکل صحیح تھا، اور اگر ایران اس اجلاس میں شرکت کرتا تو نہ صرف اسے کچھ حاصل نہ ہوتا بلکہ اپنے کچھ ترپ کے پتوں کو بھی کھو دیتا۔ لگتا ہے کہ اس اجلاس کے شرکا یا اس میں شرکت کے حامیوں کو اجلاس کے پروٹوکولز کا علم نہیں تھا اسی لئے انھوں نے اس میں شرکت کی یا اس میں شرکت کرنے پر زور دیا۔

دنیا ان ذلت آمیز تصاویر کو کبھی نہ بھول سکے گی

/\

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha