بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے نائب سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے دنیا کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر غزہ میں ظلم و جرم پر بروقت اور مضبوط رد عمل ظاہر کیا جاتا تو یہ ظلم و جرم پاکستان کی دہلیزوں تک پیشقدمی نہ کر پاتا۔
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے رہنما علامہ سید جواد نقوی کے خطاب کے اہم نکات:
- دشمن نے اب پاکستان کی پاک سرزمین پر حملے کا راستہ ہموار کر لیا ہے، اور جب جنگ دشمن کی زمین پر نہیں روکی جاتی تو یہ بھڑکتی ہوئی آگ کی طرح ہمارے گھروں تک پہنچ جاتی ہے۔
- اسرائیل نے غزہ، لبنان، شام اور ایران کو نشانہ بنانے کے بعد اب ترکی اور پاکستان کو بھی اپنے اگلے اہداف کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ شام کے صدراتی محل، وزارت دفاع فوج کے ہیڈکوارٹر پر حالیہ حملے بھی اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔
- پاکستان کو یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہئے کہ اگر ہم دشمن کو اپنے گھر کے دروازے تک آنے دیں اور پھر دفاع کے بارے میں شروع کریں، تو یہ شکست کا آغاز ہوگا۔ حقیقی دفاع ہمیشہ دشمن کی زمین پر ہوتا ہے، نہ کہ اپنے گھر کے آنگن میں۔ افسوس کہ پاکستان کی سلامتی کی حکمت عملی ہمیشہ دیر سے ردعمل اور تباہی کے بعد اقدامات پر مبنی رہی ہے، اور آج ہم اس کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔
- آج کی صورت حال ان پالیسیوں کا نتیجہ ہے جن میں پاکستان نے مظلوموں کی فریاد کو نظرانداز کیا، ظلم کے سامنے خاموش رہا، اور پناہ لینے کے لئے امریکہ جیسی استکباری طاقتوں کے دامن میں چلا گیا۔ جس ملک کو امریکہ نے دوستی کا تحفہ دیا ہے، اس کے لئے تباہی، خونریزی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں بچا ہے۔ پاکستان کے لیے بھی ایک خاص اور بامقصد (Targeted) منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس میں ہماری داخلی کمزوریوں کو ہمارے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
- میں پاکستانی قوم، رہنماؤں اور دانشوروں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ غفلت کی نیند سے جاگیں اور اس سے پہلے کہ دشمن مکمل طور پر قابض ہو جائے، اپنی حکمت عملی تبدیل کریں اور ظلم کے خلاف جنگ کو اپنی سرحدوں سے باہر شروع کریں، تاکہ کل کو انہیں اپنے بچوں کی لاشوں پر نہ رونا پڑے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ