شیخ نعیم قاسم، حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل، نے حزب اللہ کے ایک سینئر رکن، الحاج محمد حسن یاغی کی شہادت کی برسی کے موقع پر، العالم نیوز نیٹ ورک سے براہِ راست نشری خطاب میں کہا: لبنان آج امریکہ اور صہیونی دشمن کی وجہ سے عدم استحکام کے طوفان میں گھرا ہؤا ہے / مقاومت کو غیر مسلح کرنے کا مقصد لبنان کی طاقت کو نیست و نابود کرنا ہے۔
بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کے ایک سینئر رکن، الحاج محمد حسن یاغی کی شہادت کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا: "لبنانی معیشت کے بہت سے اہم محوروں پر امریکی تسلط نے حالات کو خراب کر دیا ہے۔
انھوں نے کہا: "حزب اللہ کا راستہ بالکل نورانی ہے، اور اس نے نہ صرف جنوبی لبنان بلکہ پورے لبنان کو آزاد کرایا ہے۔"
انھوں نے کہا: حزب اللہ حکومت اور عوام کے ساتھ تعامل میں مساوات کو ملحوظ رکھتا ہے اور بالکل شفاف ہے۔ یہ تحریک ہمیشہ ملک کی تعمیر اور قانون کے دائرے میں تعمیری کردار ادا کرتی رہی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے یہ کہتے ہوئے کہا: "ہم ایک تاریخی موڑ پر کھڑے ہیں: یا تو غیروں کی قیمومت قبول کرنا پڑے گی یا ہم آزادی کا راستہ جاری رکھیں گے، اور ہم آزادی کا راستہ چن لیا ہے اور ہمیں قابض دشمن کو نکال کر لبنان کی خودمختاری بحال کرنا ہوگی؛ ہمیں لبنان کی سالمیت بحال کرنا پڑے گی۔"
مقاومت کو غیرمسلح کرنا لبنان کی طاقت تباہ کرنے کا منصوبہ ہے
انھوں نے مزید کہا: مقاومت کو غیرمسلح کرنے کا معاملہ ایک اسرائیلی سازش ہے۔ مقاومت کو غیرمسلح کرنا لبنان کی طاقت کو تباہ کرنے کے منصوبے کا حصہ اور ہر سطح پر ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی سازش ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا: مقاومت کو غیرمسلح کرنے کی سازش کا مقصد مقاومت کا خاتمہ اور لبنان کے کچھ علاقوں پر قبضہ کرنا ہے۔
انھوں نے کہا: "شام کے علاقے گولان پر صہیونی قبضہ اور اس کے صہیونی ریاست میں انضمام کی وجہ یہ تھی کہ شام میں مقاومت موجود نہیں تھی۔"
ان کا کہنا تھا کہ "مقاومت کو غیر مسلح کرنے کا مسئلہ اسرائیلی سازش ہے، مقاومت کو نہتا کرنے کی سازش لبنان کی طاقت کو نیست و نابود کرنے اور تمام سطحوں میں لبنان کی سالمیت کو پامال کرنے کے لئے ہے۔
انھوں نے کہا: "مقاومت کو غیر مسلح کرنے کے منصوبے سے صہیونی ریاست کا مقصد مزاحمت کا خاتمہ اور لبنان کی کچھ اراضی پر قبضہ کرنا ہے"۔
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا: "مقاومت ہی تھی جس نے صہیونی قابضوں کو لبنان سے نکال باہر کیا اور لبنانی علاقوں کو اس ریاست میں شامل کرنے کی سازش کو ناکام بنایا۔"
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا: "صہیودی ریاست مقاومت کی موجودگی میں لبنانی علاقوں کو کبھی بھی مقبوضہ فلسطین میں ضمن نہیں کر سکتی۔"
انھوں نے کہا: "صہیونی ریاست دیر یا سویر، مقاومت، حکومت اور عوام کی موجودگی کی وجہ سے، لبنان سے نکل جائے گی۔"
صہیونی ریاست جنگ بندی کی شرائط کی پابند نہیں
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: "صہیونی ریاست جنگ بندی کی شرائط کی پابند نہیں ہے جبکہ مقاومت جنگ بندی کے معاہدے کی پابند ہے لیکن صہیونی دشمن لبنانیوں کے قتل اور اپنے بمباریاں جاری رکھنے کا سلسلہ جاری رکھا ہؤا ہے۔"
انھوں نے سوال اٹھایا: "صہیونی دشمن کی طرف سے لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے مقابلے میں لبنانی حکومت کہاں کھڑی ہے؟ چونکہ صہیونی دشمن جنگ بندی کے معاہدے کی پابند نہیں ہے، اور تسلسل کے ساتھ اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے، لبنان سے بھی اس معاہدے کی پابندی کی توقع نہیں رکھنی چاہئے۔"
لبنانی حکومت دشمن کی حفاظتی پولیس کا کردار ادا نہ کرے
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا: "لبنانی حکومت سے یہ توقع نہیں رکھنی چاہئے کہ وہ صہیونی دشمن کی سلامتی کے لئے پولیس کا کردار ادا کرے۔ صہیونی دشمن کو لبنانی علاقوں سے پیچھے ہٹنا ہوگا اور تمام لبنانی قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا۔"
انھوں نے کہا: "ہم لبنان کے مالک ہیں اس لئے اس ملک پر ہونے والی جارحیت کا سلسلہ رکنا چاہئے اور صہیونی دشمن کو یہاں سے نکلنا چاہئے۔"
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا: "ہم کھڑے رہیں گے اور مزاحمت کریں گے اور اپنے مقاصد حاصل کریں گے۔ دشمن جو کچھ بھی کرے وہ کبھی بھی ہمارے حقوق نہیں چھین سکے گا۔"
دشمن عوام اور مقاومت کے درمیان کبھی بھی خلیج پیدا نہیں کر سکتا
انھوں نے کہا: "دشمن کبھی بھی مقاومت کے مجاہدینِ کی پیشقدمی کو روک نہیں سکتا اور جنوبی لبنان اس کا بہترین ثبوت ہے۔ دشمن تعمیر نو کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر کے بھی، عوام اور مقاومت کے درمیان کبھی خلیج پیدا نہیں کر سکتا۔"
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا: "حزب اللہ اور امل تحریک کا وطن اور سرزمین ایک ہے اور ہم ید واحدہ ہیں اور ید واحدہ رہیں گے۔"
بحران کا حل صہیونی دشمن کی طرف سے جنگ بندی کی شرائط کی تعمیل پر منحصر
انھوں نے مزید کہا: "اگر صہیونی دشمن بحران کا حل چاہتا ہے تو اسے جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط مکمل طور پر نافذ کرنا ہونگی۔"
شیخ نعیم قاسم نے کہا: "لبنانی تمام عوام ملک کی نجات اور اس کی خودمختاری کو مضبوط بنانے کے لئے عملی اتحاد کے خواہاں ہیں۔"
انھوں نے مزید کہا: "حزب اللہ اور مقاومت تمام مشکلات اور چیلنجوں کے باوجود باعزت اور مضبوط رہے گی۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ