2 دسمبر 2025 - 23:03
اسرائیلی فوج کی جارحیت کے باعث طوباس میں تدریسی سرگرمیاں کئی روز سے معطل

غرب اردن کے شمالی شہر طوباس کی محکمہ تعلیم نے پیر کی شام اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کے مسلسل حملوں اور گورنری میں جبری کرفیو نافذ کیے جانے کے باعث تمام سکول بند۔

اہل بیت نیوزایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، غرب اردن کے شمالی شہر طوباس کی محکمہ تعلیم نے پیر کی شام اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کے مسلسل حملوں اور گورنری میں جبری کرفیو نافذ کیے جانے کے باعث تمام سکولوں اور نرسریوں میں طلبہ کی تدریسی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔

طوباس کے ڈائریکٹر تعلیم عزمی بلاونہ نے وضاحت کی کہ منگل کے روز تمام سرکاری و نجی سکولوں اور نرسریوں میں تدریسی عمل روک دیا جائے گا کیونکہ قابض اسرائیل کی طرف سے نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

بلاونہ نے بتایا کہ طلبہ اور تعلیمی عملے کی سلامتی کے پیش نظر محکمہ تعلیم آئندہ احکامات تک آن لائن تعلیم کے نظام کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی طرف جا رہا ہے۔

میدانی صورتحال کے مطابق پیر کی علی الصبح سے قابض اسرائیل کی فوج نے طوباس شہر اور عقابہ قصبے کے کئی علاقوں میں اپنے حملوں اور گھیراؤ کو شدید کر دیا ہے اور گورنری میں کرفیو نافذ ہے۔

قابض اسرائیلی فوج بڑی تعداد میں شہر اور قصبے کے علاقوں میں پھیل گئی پھر متعدد گھروں پر دوبارہ دھاوا بولا اور وہاں کے رہائشیوں کو زبردستی بے دخل کر کے انہیں فوجی چوکیوں میں تبدیل کر دیا۔ یہ حملے خاص طور پر الحدیقہ محلے اور طوباس کے دیگر علاقوں میں زیادہ شدت سے دیکھے گئے۔

عسکری بلڈوزروں نے مرکزی شاہراہیں بند کرنا اور گورنری کے راستوں کو کاٹنا شروع کر دیا ہے۔ ان میں اہم الدیر شاہراہ بھی شامل ہے جو عینون کو طوباس اور طمون سے ملاتی ہے۔ اس کے علاوہ گورنری کی اطراف میں بھی نقل و حرکت پر شدید قدغنیں لگا دی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ قابض اسرائیل کی فوج نے گذشتہ ہفتے ہفتے کی شام طوباس شہر اور طمون عقابا تیاسیر اور الفارعہ کیمپ سے پسپائی اختیار کی تھی۔ اس سے قبل شمالی غرب اردن کے ان علاقوں میں مسلسل چار دن تک بڑے پیمانے پر تباہ کن فوجی کارروائیاں جاری رہیں۔

طوباس کے ڈائریکٹر برائے ایمرجنسی و ایمبولینس نضال عودہ نے بتایا کہ بدھ کی صبح سے شروع ہونے والی اس کارروائی کے بعد سے اب تک ایمبولینس ٹیمیں 130 زخمیوں سے نمٹ چکی ہیں جن میں سے 66 زخمیوں کو ہسپتالوں منتقل کیا گیا جبکہ دیگر کو میدانی امداد فراہم کی گئی اگرچہ سکیورٹی حالات انتہائی خطرناک تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha