بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مولانا سید رضا حیدر زیدی نے اخلاص کی اہمیت کو بتاتے ہوئے فرمایا: اگر کوئی دنیا کو دکھانے کے لئے ہزار رکعت نماز بھی پڑھے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے لیکن اگر اخلاص کے ساتھ ایک سجدہ کر لے تو وہی کافی ہے۔ اسی طرح عزاداری امام حسین علیہ السلام میں انسان جتنا خرچ کرے، جتنی خدمت کرے اچھا اور بہتر ہے لیکن یہاں بھی اخلاص ضروری ہے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے تبرک کی اہمیت کے سلسلہ میں واقعہ "ایران کے ایک بہت مشہور خطیب کا بیان ہے کہ میں کئی مجالس عزا پڑھ کر واپس ہوا تو گھر کے قریب کچھ بچوں نے ملاقات کی اور اصرار کیا کہ ایک مجلس پڑھ دوں، چونکہ بہت تھکا ہوا تھا اس لئے پہلے انکار کیا لیکن جب بچوں کا اصرار بڑھا تو میں مجلس پڑھنے چلا گیا۔ ظاہرا انتہائی معمولی اہتمام تھا، اینٹوں کا منبر تھا، میں نے مجلس پڑھی تو بچے تبرک میں چائے لے کر آئے، ایک گھونٹ چائے پیا تو وہ بہت کڑوی تھی اس لئے نظر بچا کر زمین پر گرا دیا اور بچوں سے خداحافظی کر کے گھر آگیا۔ سویا تو خواب میں دیکھا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا تشریف فرما ہیں اور وہ مجھ سے ناراض ہیں۔ میں نے سبب دریافت کیا تو فرمایا: جس چائے کو تم نے زمین پر ڈال دیا وہ میرے ہاتھوں کی بنی ہوئی تھی۔" بیان کرتے ہوئے فرمایا: بالکل خلوص کے ساتھ عزاداری کریں اور مقصد حسینی پر نظر رکھیں اور وہ مقصد یہ ہے کہ راہ حق پر ڈٹے رہیں ظالم کے سامنے تسلیم نہ ہو۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام حسن علیہ السلام کو امیر المومنین علیہ السلام کی نصیحت "میرے فرزند! کسی پر حملہ آور نہ ہونا لیکن اگر کوئی حملہ کرے یعنی جنگ کی ابتدا کریں تو اس کا جواب دینا۔ کیونکہ ابتدا کرنے والا باغی ہوتا ہے اور باغی کو شکست ملتی ہے۔" کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: انشاءاللہ اس جنگ میں ایران کو فتح ملے گی۔ کیونکہ ابتدا ایران نے نہیں کی بلکہ اسرائیل نے کی ہے، اسرائیل باغی ہے اس کو شکست ملے گی۔
شیعوں کے خلاف بنی امیہ کے پروپگنڈہ "شیعہ ابن سبا کی ایجاد ہیں، کتنے اہل سنت علماء سے سنا کہ شیعہ اور یہودی ایک ہیں، دونوں اسلام کے دشمن ہیں۔" کا ذکر کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: آج ایران اور اسرائیل جنگ نے اس پروپگنڈہ کا جواب دے دیا کہ شیعت کا یہودیت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: اب تک حکمرانوں کے دلوں میں امریکہ اور اسرائیل کی ہیبت تھی کہ ان کا کون مقابلہ کر سکتا ہے؟ لیکن اس جنگ نے اس ساری ہیبت کو ختم کر دیا۔ اگر ختم نہ بھی کیا ہو تو کم ضرور کر دیا کہ آج عرب حکمراں بھی اسرائیل کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے وہ اس کی ہیبت سے خوفزدہ تھے لیکن اب کھل کر مخالفت کر رہے ہیں۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے تبلیغ غدیر کے حکم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: آج 4 لفظ بہت تیزی سے دنیا میں پھیل رہے ہیں۔ "علی"، "حیدر"، "خیبر" اور "ذوالفقار" یہی حقیقی تبلیغ غدیر ہے۔ آج میں اپنی قوم کے ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو صرف منبر سے فضائل غدیر پڑھتے ہیں کہ منبر سے فضائل علی (علیہ السلام) پڑھنا اور ہے اور دنیا سے فضائل علی (علیہ السلام) کا لوہا منوانا اور ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ