بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | ایسے حال میں کہ امریکہ یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ صہیونی ریاست نے جنگ بندی کی شرائط قبول کر لی ہیں، یہ ریاست غزہ میں فلسطینیوں کے نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ چنانچہ، فلسطینی فریق صہیونیوں کی درندگی کے مستقل خاتمے کے لئے کوشاں ہیں۔
اس بنیاد پر، حماس تحریک نے ٹیلی گرام میسنجر پر ایک مختصر بیان میں اعلان کیا کہ حماس 'صہیونی جارحیتوں کے خاتمے اور ہمارے عوام کے لیے انسانی امداد کی آزادانہ ترسیل کو یقینی بنانے کی پالیسی کی پابندی کے تناظر میں' ثالثوں کی طرف سے موصولہ تجاویز پر فلسطینی گروہوں اور دھڑوں کے رہنماؤں کے ساتھ صلاح مشورے کر رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس ان صلاح مشوروں کے اختتام پر ثالثوں کو اپنے حتمی فیصلے سے آگاہ کرے گی اور اس کو باضابطہ طور پر شائع کرے گی۔
اس سے چند ہی گھنٹے پہلے صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، جس کے ہاتھ فلسطینی بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، نے دعویٰ کیا کہ اس ریاست نے جنگ بندی اتفاق کر لیا ہے اور اب حماس تحریک کو اس معاملے پر حتمی فیصلہ کرنا ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ