بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، معاریو اخبار کے فوجی صحافی "اوی اشکنازی" نے آج اتوار کو، بتایا: ہم کسی بھی فتح سے صرف ایک قدم کے فاصلے پر نہیں ہیں، فتح بہت دور ہے۔ یہ ابلاغیاتی دکھاوے اور جنگ کے ختم کرنے کا وقت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پٹی کے خلاف جنگ میں 1,982 صہیونی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 893 فوجی جوان اور افسر شامل ہیں، جبکہ ہزاروں افراد کو جسمانی اور نفسیاتی نقصان پہنچا ہے۔
اس صہیونی صحافی نے زور دے کر کہا: "غزہ کی دلدل میں پھنسنا" ایسا ہی ہے۔
صہیونی ریاست نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پٹی کے خلاف جنگ کا آغاز دو بنیادی مقاصد کے ساتھ کیا تھا: حماس تحریک کا خاتمہ اور صہیونی قیدیوں کو اس علاقے سے واپس لانا؛ لیکن وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی اور مجبوراً حماس تحریک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر راضی ہو گئی۔
19 جنوری 2025 کو حماس اور صہیونی ریاست کے درمیان ایک معاہدے کے تحت غزہ پٹی میں جنگ بندی ہوئی، جس کے تحت کچھ قیدیوں کا تبادلہ ہؤا۔ لیکن بعد میں، صہیونی ریاست نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی بات چیت میں شامل ہونے سے انکار کر دیا اور منگل 18 مارچ 2025 کی صبح کو جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پٹی پر اپنی فوجی جارحیت دوبارہ شروع کر دی۔
اس دوران، فلسطینی مزاحمت نے صہیونی ریاست کے جرائم کے جواب میں اپنی روزانہ کارروائیوں میں اس ریاست کے فوجیوں اور بکتر بند سازوسامان کو غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں نشانہ بنایا ہے۔ صہیونی ریاست کی فوج کے جانی نقصانات میں، خاص طور پر حالیہ ہفتوں میں غزہ پٹی میں، شدید اضافہ ہؤا ہے۔
آپ کا تبصرہ