عرب دنیا کے ذرائع ابلاغ نے دنیا بھر کے دیگر ذرائع ابلاغ کی طرح صہیونی ریاست پر ایران کے انٹیلی جنس حملے کو کوریج دیتے ہوئے اس کارروائی کے انکشاف کے بعد تل ابیب کی خاموشی کی طرف اشارہ کیا۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صہیونی ریاست پر ایران کے انٹیلی جنس حملے کی خبر نہ صرف عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ میں جھلکتی تھی بلکہ عربی، علاقائی اور بین العلاقائی ذرائع نے بھی اس کو کوریج دی۔ تقریباً تمام عرب ذرائع ابلاغ نے اس خبر کو توجہ دی اور پر اپنے تجزیے بھی پیش کیے تھے۔
العربیہ: ایران نے اسرائیل سے جوہری دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔
سعودی العربیہ نیٹ ورک نے اس خبر کی عکاسی کرتے ہوئے لکھا: "اس کارروائی کا انکشاف اسرائیل کی جانب سے تہران کو بار بار دھمکی دینے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر اس نے اپنی افزودگی جاری رکھی تو وہ اس کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے تیار ہے۔ ساتھ ہی، اسرائیلی اور امریکی ذرائع نے کہا تھا کہ اگر ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ناکام ہوتے ہیں، تو انہوں نے ایران کے جوہری مراکز میں اپنے شہری مراکز کو نشانہ بنانے اور ایران کے جوہری مراکز کو نشانہ بنانے کے منصوبے بنائے ہیں۔"
القدس العربی: اسرائیل کے خلاف تاریخ کے سب سے بڑے انٹیلی جنس آپریشن کی نقاب کشائی
بین العلاقائی اخبار القدس العربی نے اپنی شہ سرخی لگا دی: "ایران نے اسرائیل کے خلاف تاریخ کی سب سے بڑی انٹیلی جنس کارروائیوں میں سے ایک کی نقاب کشائی کر دی"۔
اس اخبار نے لکھا: اس آپریشن پر گفتگو کرتے ہوئے، گذشتہ بدھ کو سپریم لیڈر (مد ظلہ العالی کے بیانات کے ایک حصے کا حوالہ دیا، جس میں آپ نے فرمایا تھا: "یورینیم کی افزودگی کو ترک کرنا مکمل طور پر ملکی مفادات کے خلاف ہے۔"
النہارکی سرخی: اسرائیل کو تاریخ کا سب سے بڑا انٹیلی جنس دھچکا
لبنانی اخبار النہار نے بھی "ایران کی طرف سے اسرائیل کو تاریخ کا سب سے بڑا انٹیلی جنس دھچکا" کی سرخی کے ساتھ لکھا: "ایسے حال میں کہ ایران نے اسرائیل کو تاریخ کا سب سے بڑا انٹیلی جنس دھچکا پہنچایا ہے، تل ابیب نے ابھی تک تہران کے بیانات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے، اور یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ کیا اس انٹیلی جنس دھچکے کا اسرائیل کی داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک یا Shin Bet) اور پولیس کے 17 دن پہلے جاری کردہ بیان سے تعلق ہے یا نہیں؟ شاباک اور صہیونی ریاست کی پولیس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کہ دو اسرائیلی شہریوں ـ "رائے میزراہی" اور "الموگ اتیاس" ـ کو شمالی اسرائیل (حیفا) میں ایران کے ساتھ تعاون کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
العربی الجدید: ایران نے اپنے سب سے بڑے انٹیلی جنس آپریشن سے پردہ اٹھایا
نیوز ویب سائٹ "العربی الجدید" کی سرخی یہ رہی: "ایران نے اسرائیل کے خلاف اپنے سب سے بڑے انٹیلی جنس آپریشن کا پردہ فاش کردیا"۔
اس ویب گاہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اس آپریشن کے بارے میں خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان انٹیلی جنس جنگ دہائیوں سے جاری ہے اور یہ محاذ آرائی گذشتہ 15 سالوں میں اسرائیلیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں شدت آنے کے ساتھ ساتھ، شدت اختیار کر گئی ہے جو ایران کے بعض جوہری سائنسدانوں پر قاتلانہ حملوں کے لئے سرگرم ہیں۔
العربی الجدید نے مزید لکھا کہ ایران اسرائیلی دہشت گردانہ کارروائیوں کے سامنے خاموش نہیں رہا، خاص طور پر پچھلے دو سالوں میں اس نے اسرائیل کے اندر وسیع پیمانے پرکاروائیاں کی ہیں، اس حد تک کہ صہیونی ذرائع ابلاغ کو وقتاً فوقتاً اس ریاست کے اندر کئی جاسوسوں کی گرفتاری کی خبریں شائع کرنا پڑتی ہیں جو ایران کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔
عربی 21: ایران نے اسرائیل کی حساس جوہری دستاویزات تک رسائی کا انکشاف کیا
اماراتی نیوز ویب سائٹ "عربی 21" نے بھی اس خبر کو کوریج دی جس کی سرخی تھی: "ایران نے انکشاف کیا کہ اس نے اسرائیلی جوہری تنصیبات سے متعلق ہزاروں حساس دستاویزات حاصل کر لی ہیں۔" اس نے اس حوالے سے شائع ہونے والی خبروں پر تل ابیب کی خاموشی کی طرف اشارہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اب تک اسرائیلی حکام نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی انہوں نے افشا ہونے والی معلومات کی مقدار یا نوعیت کی تصدیق یا تردید کی ہے۔
المدن: ایران نے اسرائیل کے جوہری پروگرام میں "معیاری رسائی" کا اعلان کر دیا
اماراتی نیوز ویب گاہ "المدن" نے بھی شہ سرخی لگا دی: "ایران کا اسرائیل کے جوہری پروگرام تک معیاری رسائی کا اعلان"
اس ویب گاہ نے ایران کے بڑے انٹیلی جنس آپریشن کو "معیاری رسائی" آپریشن قرار دیا اور لکھا کہ یہ آپریشن ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب اسرائیل نے تہران کو اس کی جوہری تنصیبات کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکیاں دی ہیں اور ایران کے جوہری پروگرام کو اسرائیلی وجود کے کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔ جبکہ ایران جوہری پرگروام کو اپنا ناقابل تنسیخ حق سمجھتا ہے۔
الغد اخبار: ایران نے اسرائیلی جوہری دستاویزات کے حصول کا اعلان کردیا
اردنی اخبار "الغد" نے "ایران کا اسرائیلی جوہری دستاویزات کے حصول کا اعلان" کی سرخی لگا دی اور اسرائیل کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے بڑے انٹیلی جنس آپریشن کی خبر کو کوریج دیتے ہوئے لکھا: ایران اور اسرائیل کے درمیان انٹیلی جنس جنگ کئی برسوں سے جاری ہے۔
ایران کو حساس اسرائیلی نیوکلیئر دستاویزات حاصل، اخبار الشرق الاوسط
غیر علاقائی اخبار "الشرق الاوسط" نے بھی یہ سرخی لگائی ہے کہ "ایران نے حساس اسرائیلی نیوکلیئر دستاویزات حاصل کر لیں" اور لکھا ہے کہ اس آپریشن کی نقاب کشائی ایران اور امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کے حساس دور میں ہو رہی ہے اور اسرائیل نے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام اس ریاست کے لئے خطرہ ہے، حالانکہ ایران سمجھتا ہے کہ غیر فوجی مقاصد ـ بالخصوص بجلی کی پیداوار کے مقصد سے ـ حاصل کردہ جوہری سائنس اس کا مسلمہ حق ہے۔ اور وہ اس کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے مطابق اپنا حق سمجھتا ہے جس پر کہ اس نے دستخط کئے ہیں۔"
اس کے اس اخبار نے صدر پزشکیان کے بیانات کا حوالہ دیا ہے جنہوں نے کہا تھا کہ "ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہا ہے اور اس کی سرگرمیاں شفاف ہیں"۔
ان تمام اخبارات کا مشترکہ سوال
یہ سب کا مشترکہ اور انتہائی اہم سوال یہ ہے کہ تمام صہیونی ذرائع ابلاغ اس آپریشن کے بارے میں خاموش کیوں ہيں؟ اگر یہ سچ ہے تو تصدیق کیوں نہیں کرتے گوکہ ان کی خاموشی سے خود بخود اس کی تصدیق ہو رہی ہے اور اگر جھوٹ ہے تو تردید کیوں نہیں کرتے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ